اسلام آباد(نیوز ڈیسک )آزاد کشمیر کے سابق وزیراعظم اور آل جموں کشمیر کانفرنس کے صدر سردار عتیق احمد نے کہا ہے کہ مسلم کانفرنس نے وزیراعظم آزاد کشمیر کے الحاق پاکستان کے حوالے سے متنازعہ بیان دینے پر ان کے خلاف عدالت میں جانے کا فیصلہ کیا ہے اور آزاد کشمیر ہائیکورٹ میں ان کے خلاف پٹیشن دائر کی جائے گی ، فاروق حیدر نے نظریہ الحاق پاکستان پر شب خون مارا ہے ، 23 اگست کو یوم نیلہ بٹ کے بجائے تکمیل پاکستان کنونشن کریں گے،
14 اگست سے 23اگست تک الحاق پاکستان ہفتہ منائیں گے، 13اگست کو مظفر آباد میں زبردست ریلی نکالی جائے گی ، کشمیر کے عوام نے مسلم کانفرنس کے ذریعے پاکستان بننے سے 23دن قبل قرارداد الحاق پاکستان منظور کر کے پاکستان میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا تھا ، کشمیریوں کی پاکستان کے عوام کیساتھ وابستگی غیر مشروط ہے ، فاروق حیدر کے بیان کے بعد گالم گلوچ کا سلسلہ بند ہونا چاہیے ، فاروق حیدر نے بیان نوازشریف کے مقدمہ سے توجہ ہٹانے کیلئے دیا ، نواز مودی تعلقات مسئلہ کشمیر کیلئے سخت نقصان دہ ہے، فاروق حیدر نے بیان دے کر اپنے حلف کی خلاف ورزی کی ہے،پاکستان کے 20کروڑعوام کو سلام پیش کرتے ہیں ۔انہوں نے 20سال سے مسئلہ کشمیر کے حوالے سے پشت پناہی کی ۔ پاکستان کی سیاسی جماعتوں سے درخواست ہے کہ وہ پاکستان میں اپنی سیاست کریں ۔ جمعرات کو آل جموں کشمیر مسلم کانفرنس کے صدر اور آزاد کشمیر کے سابق وزیراعظم سردار عتیق نے نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ قیام پاکستان سے 23دن قبل آل جموں وکشمیر مسلم کانفرنس نے قرارداد الحاق پاکستان منظور کیا تھا ، مسلم کانفرنس کے پاس قائد اعظم کا مینڈیٹ ہے، باقی کسی جماعت کے پاس یہ نہیں ہے، قائد اعظم محمد علی جناح نے پورے برصغیر میں مسلم لیگ کی بنیاد رکھی لیکن کشمیر میں نہیں رکھی ،
لوگوں نے گزشتہ 70سال تک اس قرار پر پر پہرہ دیا ہے اور تقریباً6لاکھ لوگوں نے جانوں کی قربانیاں دیں ، یہ قربانیاں آج تک جاری ہیں اور سری نگر میں پاکستان کا جھنڈا لہراتا ہے ، کشمیر میں دو سوچیں ہیں ایک سوچ کشمیر بنے گا پاکستان اور دوسری خودمختاری کشمیر کی ہے ،خودمختار کشمیر والے بھی پاکستان کو اپنا بھائی سمجھتے ہیں ۔ آزاد کشمیر میں غیر ریاستی نظام نہیں چلے گا جب فیصلہ ہوگا تو کشمیر کو صوبہ بنانے اور تقسیم کرنے کے آپشن غائب ہو جائیں گے ۔
آزاد کشمیر کے وزیراعظم راجہ فاروق حیدر کے بیان کے پیچھے ایک تسلسل ہے ، سجن جندال کا پاکستان کا دورہ کرنا ان کے لیڈر کی جانب سے اجیت دوول کیساتھ تعلقات اور رمضان شوگر ملز میں ‘را’ کے ایجنٹوں کی مو جو دگی وغیرہ شامل ہیں ،کشمیر کے عوام نے قائداعظم کی موجودگی میں پاکستان کی بات کی ۔جب پریس کانفرنس کے دوران سردار عتیق سے اسرائیل کے بارے میں سوال پوچھا گیا کہ آپ نے پاکستان کی ضد میں بننے والے اسرائیل کو تسلیم کرنے کی بات کی تھی کیا آپ آج بھی اس بات پر قائم ہیں جس کے جواب میں کہا کہ میں آج بھی اس بات پر قائم ہوں،
یہ خارجہ پالیسی کا ایشو ہے میں آج اس پر کوئی بات نہیں کرنا چاہتا، انہوں نے مزید کہا کہ مسلم کانفرنس کے پاس 70سال کا مینڈیٹ ہے ، راجہ فاروق حیدر کے پاس صرف 6سال کا مینڈیٹ ہے ۔، ان کے پاس کشمیر کے حوالے سے بات کرنے کا مینڈیٹ نہیں ہے ۔ ہندوستان کشمیریوں کا قاتل ہے اور پاکستان کشمیریوں کا محسن ہے ، ان کے بیان نوازشریف کے مقدمہ سے توجہ ہٹانے کیلئے دیا ہے ۔ان کے بیان کے بعد میڈیا میں کشمیر کے حوالے سے غیر متوازن باتیں بھی کی گئیں۔
فاروق حیدر نے کہا کہ کشمیریوں اور پاکستان رشتہ کچے دھاگے کی طرح ہے وہ خدا کا خوف کریں جس رشتہ کیلئے 6لاکھ کشمیریوں نے قربانیاں دیں وہ کچے دھاگے کی طرح کیسے ہو سکتا ہے ۔انہوں نے اعلان کیا کہ 23اگست کو یوم نیلا بٹ کے بجائے تکمیل پاکستان منائیں گے ، 13اگست کو مظفرآباد میں فاروق حیدر کے باین کے خلاف ریلی نکالیں گے ۔ پاکستان کے عوام اور میڈیا سے درخواست ہے کہ معاملہ پر گالم گلوچ بند ہونا چاہیے اس حوالے سے مسلم کانفرنس میڈیا کوخطوط بھیجے گی ۔
کشمیریوں کی پاکستان کیساتھ وابستگی غیر مشروط ہے ۔ فاروق حیدر نے بیان دے کر اپنے حلف کی خلاف ورزی کی ہے ۔ ان کے خلاف عدال تمیں جائیں گے ۔ ایک میڈیا ہاؤس مسلم لیگ (ن) کے منہ کی آواز بن گیا ہے ۔ فاروق حیدر اگر سچے ہیں تو اس میڈیا ہاؤس کو نوٹس جاری کریں ۔ مقبوضہ کشمیر میں ظلم وستم کا بازار گرم ہے اور کیمیائی ہتھیار استعمال کئے جا رہے ہیں ۔ ان حالات میں بیان دے کر بھارت کو واویلا کرنے کا موقع دیاگیا ۔
مسلم کانفرنس ہفتہ تکمیل پاکستان منائے گا اور پاکستان کے پر چم لہرائے جائیں گے ۔ فاروق حیدرنے بیان دے کر نظریہ الحاق پاکستان پر شب خون مارا ۔ پاکستان کے 20کروڑعوام کو سلام پیش کرتے ہیں ۔انہوں نے 20سال سے مسئلہ کشمیر کے حوالے سے پشت پناہی کی ۔ پاکستان کی سیاسی جماعتوں سے درخواست ہے کہ وہ پاکستان میں اپنی سیاست کریں ۔انہوں نے کہا کہ اگر جے آئی ٹی کا والیم ٹین کھلا تو مسلم لیگ (ن) بری طرح ناکام ہوگی ۔ نواز مودی دوستی مسئلہ کشمیر کے لئے نقصان دہ ہے ۔ نوازشریف کی جندال سے ملاقات رمضان شوگر مل میں ’’را‘‘ کے ایجنٹوں کا بغیر ویزے کے موجود ہونا ایک پورا تسلسل ہے ۔