ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

عائشہ گلالئی کی حمایت میں ن لیگ بالاخر کھل کر سامنے آگئی، مریم ا ورنگزیب کے اعلان پر سیاسی حلقے ششدر

datetime 3  اگست‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)مسلم لیگ (ن )کی رہنما وسابق وزیر مملکت اطلاعات ،نشریات و قومی ورثہ مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ عائشہ گلا لئی نے جو کچھ کہا اس کی کسی مناسب فورم پر ضرور تحقیقات ہونی چاہئیں، ہمیں ایک دوسرے کی ماں، بہن، بیٹی پر کیچڑ اچھالنے کے تعفن زدہ کلچر کو ہمیشہ کیلئے دفن کرنا ہو گا،جس طرح عائشہ گلالئی کے معاملے کو اچھالا جا رہا ہے اور ایک دوسرے کی ماؤں،بہنوں اور بیٹیوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے وہ انتہائی شرمناک ہے‘

آج کسی تمیز کے بغیر ان ماؤں، بہنوں اور بیٹیوں کے آنچل چھینے جا رہے ہیں اور ان کی بے عزتی کی جا رہی ہے‘ ذرائع ابلاغ اورسوشل میڈیا سارے اخلاقی ضابطوں160کو نظر انداز کر کے عورت کے مقدس مقام کی دھجیاں160اڑا رہے ہیں اورپیمرا بھی چپ چاپ یہ تماشا دیکھ رہا ہے۔ جمعرات کو جاری بیان میں سابق وزیر مملکت مریم اورنگزیب نے کہا کہ عائشہ گلا لئی کے بیان کے بعد سے جو کچھ ہو رہا ہے وہ ہم سب کے لیے انتہائی افسوس اور دکھ کا باعث ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب نے مل کر ان رویوں کی وجہ سے سیاست کو گالی بنا دیا ہے، کوئی معاشرہ ایسی اجتماعی پستی کا تصور بھی نہیں160کر سکتا جہاں ایک دوسرے کی ماوں ، بہنوں اور بیٹیوں پہ سیاست ہو۔مریم اورنگ زیب نے کہا کہ ایک اسلامی مملکت پاکستان کی قدریں160اور روایات ہیں۔ہمیں160بتایا گیا ہے کہ ماں کے قدموں160تلے جنت ہے۔ہم ازل سے سنتے آئے ہیں160کہ مائیں بہنیں160اور بیٹیاں160سب کی سانجھی ہوتی ہیں160۔آج کسی تمیز کے بغیر ان ماؤں، بہنوں اور بیٹیوں160کے آنچل چھینے جا رہے ہیں اور ان کی بے عزتی کی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی افسوس کا مقام ہے کہ ذرائع ابلاغ اورسوشل میڈیا سارے اخلاقی ضابطوں160کو نظر انداز کر کے عورت کے مقدس مقام کی دھجیاں160اڑا رہا ہے اورپیمرا بھی چپ چاپ یہ تماشا دیکھ رہا ہے۔مریم اورنگزیب نے کہا کہ 160کہ خدا کے لیے یہ کھیل بند کریں۔

میں ایک ماں ،بہن ،بیٹی بن کر تمام سیاسی جماعتوں سے درخواست کرتی ہوں کہ عورت کے احترام کو ملحوظ خاطر رکھیں۔ہمارے نبی حضرت محمد ﷺ اپنی بیٹی حضرت فاطمہ کا کھڑے ہو کر استقبال کرتے تھے۔کیا اس قسم کے ٹاک شوز اور مذاکروں کے بعد کوئی خاتون سیاست میں آنے کا سوچ سکتی ہے۔میں تمام پارٹیوں کے نمائندوں سے درخواست کرتی ہوں کہ ہمیں ایک دوسرے کی ماں ،بہن ،بیٹی پر کیچڑ اچھالنے کے تعفن زدہ کلچر کو ہمیشہ کیلئے دفن کرنا ہو گا۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…