اسلام آباد(آن لائن)وزیراعظم کے عہدہ کے لیے شہباز شریف کی نامزدگی پرمسلم لیگ میں ٹوٹ پھوٹ اور فارورڈ بلاک بننے کے امکانات روشن ہو گئے ہیں ۔دونوں خواجے،اسحاق ڈار،عابد شیر علی سمیت دیگر متعدد وزرا نے اپنی وزارتیں نہ لینے کا فیصلہ کر لیا ہے ۔چوہدری نثار علی خان نے شہباز شریف کو وزیر اعظم کے عہدہ کے لیے نامزد کرانے کے بعد اپنے سیاسی اور پارٹی مخالفین کو چت کر دیا ۔
شہباز کے ذریعے سولو فلائٹ کی ایما پر خوشامدیوں کی کھلی چھٹی کرائے جانے کا امکان پیدا ہو گیا ہے ۔معتبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ سابق وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان سے وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف نے اپنے آپ کو وزیراعظم بنانے کے لیے مدد طلب کی تھی اور دونوں رہنماؤں نے ایک دوسرے کے ساتھ وعدے کیے کہ پارٹی کو حواریوں اور خوشامدیوں سے پاک کیا جائے گا۔شہباز شریف نے چوہدری نثار علی خان سے وعدہ کیا تھا کہ انہیں انکی حیثیت سے مطابق باعزت عہدہ اور وزارت دی جائیگی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ چوہدری نثار علی خان نے وفاقی وزیر خارجہ کے لیے اپنی خواہش کا اظہار کیا تھاجس پر شہباز شریف نے کہا کہ انکی سوچ سے بھی زیادہ مقام دیں گے ۔دوسر ی جانب پارٹی کے متعدد سینئر وزیر خواجہ آصف ،خواجہ سعد رفیق ،عابد شیر علی،اسحاق ڈار سمیت دیگر کو شہباز شریف نے ابتدائی طور پر وزارتوں سے فارغ کرنے کی ٹھان لی ہے ،پارٹی کو متحد رکھنے اور فارورڈ بلاک نہ بننے دینے کے حوالے سے چوہدری نثار علی خان نے شہباز شریف کو یقین دہانی کرائی ہے کہ پارٹی میں اگر میرٹ پر فیصلے کیے جائیں تو کسی صورت ٹوٹ پھوٹ نہیں ہوتی ہے ۔مسلم لیگ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ شہباز شریف کی بطور وزیر اعظم نامزدگی کے حوالے سے تمام ترکوششیں چوہدری نثار علی خان کی تھیں ،ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب ریفرنس ہوں یا کوئی کرپشن پر مقدمات پارٹی میں حکومتی سطع پر ان وزرا یا رہنماؤں کی مدد نہ کی جائے گی ،میرٹ پر ہی وہ اپنے مقدمات کا دفاع کریں گے