ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

گاڈفادرکے ریماکس پر صبر و تحمل کا مظاہر ہ کیا مگر اب۔۔۔!جج صادق اور امین ہیں؟غلطی اب دوبارہ نہیں دہرائیں گے،ن لیگ نے جارحانہ اقدامات کا اعلان کردیا

datetime 30  جولائی  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(آئی این پی) سابق وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ ملک میں صادق و امین کا ’’تماشہ ‘‘لگا تو معاملہ بہت دورتک جائے گا ‘گاڈفادرکے ریماکس پر صبر و تحمل کا مظاہر ہ کیا مگر اس کو ہماری کمزوری سمجھی گئی اب کسی کو ایسا کچھ نہیں کرنے دینگے‘کیا پی سی او کے تحت حلف لینے والے ججوں کے بارے میں نہیں پوچھا جائے گا کہ وہ صادق اور امین ہیں‘ کتنی بار وزرائے اعظم کے ساتھ یہ کیا جائے گا، کبھی پھانسی دے دو، کبھی جلاوطن کرو،

یہ اب نیا راستہ کھل گیا ہے جبکہ اس طرح منتخب وزرائے اعظم کو نکالا گیا تو ملک کون چلائے گا؟ ایک شریف کو بھیجو گے تو دوسرا شریف آئے گا، دوسرے کو بھیجو گے تو تیسرا آئے گا‘ ہم تو شہباز شریف کو لے آئیں ہیں لیکن عمران خان کس کو لیکر آئیں گے ان کی پارٹی بانجھ ہے‘ عمران خان کو پہلے بھی کہا تھا کہ بغلیں نہ بجائیں اور مٹھائیاں نہ کھائیں کیونکہ ان سے یہ ہضم نہیں ہوگا‘ افتخار چوہدری اور پرویز مشرف سے بھی پوچھا جائے کہ وہ کتنے صادق اور امین ہیں بلکہ یہ معاملہ اس سے بھی پیچھے جائے گا‘علم نہیں تھا کہ یہ نئی 58 ٹو بی بن جائے گی عمران خان نے جس جج صاحب بارے انکشاف کیا، شیخ رشیدنے کہااربوں کی پیشکش کی گئی ہے،کسی نے شیخ رشیدکوبلاکرپوچھا؟ہم انتظار کر یں گے ان سے جواب طلبی ہوتی ہے یا نہیں ۔ اتوار کے روز لاہور پر یس کلب میں صوبائی وزیر رانا مشہود احمد خان کے ہمراہ پر یس کانفر نس سے خطاب کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ دنیا بھر سے 40 کے قریب حکمرانوں کا پاناما میں زکر کیا گیا لیکن اس کا ہدف صرف تین شخصیات تھیں جن میں نواز شریف، برطانوی وزیراعظم اور روسی صدر تھے تاہم چائے کی پیالی میں طوفان برپا کیا گیا اور معاملہ عدالت میں گیا، مسلم لیگ(ن)نے نواز شریف کی ہدایات پر کوئی سوال نہیں کیا جب کہ نواز شریف نے پاکستان کے نظام عدل پر آنکھیں بند کرکے اعتماد کیا۔ ان کاکہنا تھا کہ پہلے عدالتی فیصلے میں معزز جج صاحبان نے رائے دی جس میں گاڈ فادر کا ذکر کیاگیا جو قابل افسوس ہے،

ایک جج صاحب نے مافیا کہا جس پر ہماری توہین ہوئی جب کہ جو کاغذات ہم نے دیے جے آئی ٹی نے رپورٹ میں نہیں لگائے بلکہ باہر سے دستاویزات لاکر لگائے گئے، ہم چاہتے تو جے آئی ٹی کا بائیکاٹ کرسکتے تھے۔سعد رفیق نے کہا کہ عمران خان نے دھاندلی کا ماتم کیا جب کہ کروڑوں ووٹ لینے والے وزیراعظم کو کیوں نا اہل کیا گیا، اس طرح منتخب وزرائے اعظم کو نکالا گیا تو ملک کون چلائے گا،

کتنی بار وزرائے اعظم کے ساتھ یہ کیا جائے گا، کبھی پھانسی دے دو، کبھی جلاوطن کرو، یہ اب نیا راستہ کھل گیا ہے، کیا پی سی او کے تحت حلف لینے والے ججوں کے بارے میں نہیں پوچھا جائے گا کہ وہ صادق اور امین ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ 62 اور 63 ہماری نالائقی ہے جو ہم نہیں نکال سکے، معلوم نہیں تھا کہ یہ 58(2بی) بن جائے گی، یہ صرف سیاستدانوں کے لیے ہی کیوں ہے، ان طاقت ور طبقات کے لیے کیوں نہیں جنہیں کوئی پوچھنے والا نہیں ہے

۔سابق وزیر ریلوے نے کہا کہ عمران خان کو پہلے بھی کہا تھا کہ بغلیں نہ بجائیں اور مٹھائیاں نہ کھائیں کیونکہ ان سے یہ ہضم نہیں ہوگا، آپ کے سارے الزامات غلط ثابت ہوئے ہیں، متنازع فیصلے تاریخ میں متنازع رہیں گے، کب تک چند ووٹ لینے والوں کے فیصلے ملک کی قسمت سے کھیلتے رہیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم اب اپیل عوام کی عدالت میں کریں گے کیونکہ اب کوئی راستہ باقی نہیں جب کہ پاکستان کا کوئی ادارہ سازش میں ملوث نہیں لیکن افراد سے گلہ ضرور ہے

۔خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ایک شریف کو بھیجو گے تو دوسرا شریف آئے گا، دوسرے کو بھیجو گے تو تیسرا آئے گا، شہباز شریف اس وجہ سے نہیں آئے کہ وہ نواز شریف کے بھائی ہیں بلکہ انہوں نے گورننس کا ماڈل متعارف کیا ہے تاہم ہم تو شہباز شریف کو لے آئیں ہیں لیکن عمران خان کس کو لیکر آئیں گے ان کی پارٹی بانجھ ہے، انہوں نے لنڈے کا مال لاکر پارٹی بنائی تاہم ایک دن انہیں واپس ہمارے پاس ہی آنا پڑے گا جب کہ اس ملک میں صادق و امین کا تماشہ بڑی دور تک جائے گا،

افتخار چوہدری اور پرویز مشرف سے بھی پوچھا جائے کہ وہ کتنے صادق اور امین ہیں بلکہ یہ معاملہ اس سے بھی پیچھے جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کیا ملک کے چیف ایگزیکٹو کے ساتھ یہ سلوک درست ہے؟ اور اگر ایسے سلوک کے راستے کو نہیں روکا گیا تو ہم کسی اور جانب نکل جائیں گے یہ نااہلی منی لانڈرنگ،کرپشن یا بیرون ملک جائیداد پر نہیں ہوئی حالانکہ نواز شریف پر تو منی لانڈرنگ اور کرپشن کے الزامات لگائے گئے تھے مگر عدالت نے تو معاملہ ہی کوئی نکالا یہ سب کچھ کیا تھا وقت اس کا بھی فیصلہ کرے گا ۔

انہوں نے کہا کہ ایک ایسی رپورٹ سامنے آئی جو 6 آدمی تو 2 ماہ میں نہیں بناسکتے، 6 سو آدمی تو اتنے عرصے میں ایسی رپورٹ بناسکتے ہیں 6 آدمی نہیں، عدالت نے تسلیم کیا کہ حسین نواز کی تصویر جے آئی ٹی کے ذرائع سے لیک ہوئی، لیک کرنیوالے کا نہیں بتایا گیاہمیں تو اس پر بھی تحفظات تھے ، ہم نے واٹس ایپ کال کا معاملہ اٹھایا مگر ہماری سنوائی نہیں ہوئی نہ ہی تسلی بخش جواب دیا گا لیکن پھر بھی نواز شریف نے فیصلہ کیاکہ پاکستان کے نظام عدل پرآنکھیں بندکرکے اعتمادکرینگے

حالانکہ نوازشریف کومشورہ دیاگیاتھاکہ کسی پراندھااعتمادنہ کریں لیکن انہوں نے پھر بھی چیلنج کر نے کی بجائے صبر کا مظاہر ہ کیا ۔پہلافیصلہ آیاتوگاڈفادرکالفظ استعمال کیاگیا،یہ قابل قبول نہیں تھامگر ہم نے کوئی اسٹے نہیں مانگاکہیں پیش ہونے سے عذر نہیں کیا گیاجے آئی ٹی کی طرف سے ایسے کاغذات دیے گئے جن کی تصدیق کرنیوالاکوئی نہیں اس پر سوالیہ نشان تھا

مگر پھر بھی نا اہلی کسی نے شنوائی کا موقع نہیں دیا نہ اپیل کا حق ہم کس طرف جائیں ہمیں بھی تو معلوم ہونا چاہیے عدالتیں تو ہمیں کارروائی کے دوران مافیا کہہ رہی تھی ، پہلے عدالتی فیصلے میں گاڈفادرکیریمارکس دیے گئے جوافسوس ناک تھے مگر پھر بھی ہم نے صبر و تحمل کا مظاہر ہ کیا گیا مگر اس کو ہماری کمزوری سمجھی گئی اب کسی کو ایسا کچھ نہیں کرنے دینگے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…