اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سپریم کورٹ کا فیصلہ خوش آئند ، ججز اور جے آئی ٹی خراج تحسین کے مستحق، نواز شریف کی کرپشن کو استحکام نہیں دیا،نواز شریف کو بیرون ملک جانے کا فیصلہ اس وقت کی مناسبت سے بالکل صحیح تھا، سعودی عرب کے ساتھ معاہدے کے تحت شریف خاندان کے خلاف کیسز روک دئیے گئے تھے، 2013کے انتخابات میں سپریم کورٹ کے سابق
چیف جسٹس کی جانب سے اقدامات کے بعد انصاف سے اعتماد اٹھ گیا تھا مگر سپریم کورٹ کے پانامہ بنچ نے فیصلہ دے کر دل جیت لئے، سندھ میں پیپلزپارٹی کی کرپشن کے خلاف بھی تحقیقات ہونی چاہئے، سب کا احتساب ہونا چاہئے، پاکستان کیلئے ضرور پاکستان آئوں گا، پرویز مشرف کی نجی ٹی وی اے آر وائی نیوز سے گفتگو۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے سابق صدر جنرل(ر)پرویز مشرف نے پانامہ کیس پر سپریم کورٹ کے فیصلے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے ججز اور جے آئی ٹی کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔ ان کا کہناتھا نواز شریف اور ان کے اہل خانہ کی معاہدے کی تحت سعودی عرب جانے کی اجازت دینے سے ان کی کرپشن کو استحکام نہیں دیا۔ اس وقت کی مناسبت سے یہ فیصلہ بالکل صحیح تھا ۔ انہوں نے اس بات کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت سعودی عرب کے ساتھ معاہدے کے تحت شریف خاندان کے خلاف کیسز روکے دئیے گئے تھے ۔ پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے خلاف کرپشن کے کیسز نیب میں بینـظیر بھـٹو کے دور کے تھے جنہیں رحمان ملک نے انویسٹی گیٹ کیا تھا۔ سابق صدر کا کہناتھا کہ 2013کے انتخابات میں سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس کی جانب سے اقدامات کے بعد انصاف سے اعتماد اٹھ گیا تھا مگر سپریم کورٹ کے پانامہ بنچ نے فیصلہ دے کر دل جیت لئے ہیں۔ انہوں نے انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ سابق گورنر سندھ ـڈاکٹر عشرت العباد نے ان سے ملاقات میں بتایا ہے کہ سرکاری دستاویزات کے مطابق سندھ میں 900ارب روپے ترقیاتی کاموں میں خرچ ہوئے ہیں مگر کیا 9ارب روپے بھی کہیں لگے ہوئے نـظر آتے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی کے خلاف سندھ میں کرپشن کی تحقیقات ہونی چاہئیں، احتساب سب کا ہونا چاہئے۔ پاکستان آنے کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کیلئے پاکستان ضرور آئوں گا۔