اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)آج کی عدلیہ اور آج سے 10سال پہلے کی عدلیہ میں بہت فرق ہے، جس جج نے نواز شریف کے حق میں فیـصلے دئیے ان میں سے کسی کو صدر، کسی کو گورنر اور کسی کو سینیٹر بنا دیا گیا، اربوں کیا کھربوں روپے بھی موجودہ عدلیہ پر اثرانداز نہیں ہو سکتے، معروف صحافی حامد میر کی نجی ٹی وی سے گفتگو۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی 24نیوز
سے گفتگو کرتے ہوئے معروف صحافی حامد میر نے نجی ٹی 24نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج کی عدلیہ اور آج سے 10سال پہلے کی عدلیہ میں بہت فرق ہے اربوں کیا کھربوں روپے بھی موجودہ عدلیہ پر اثر انداز نہیں ہو سکتے۔ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں یقیناََ عدلیہ پر اثر انداز ہونے کی کوششیں کامیاب ہوئیں اور جن ججوں نے نواز شریف کے حق میں فیصلے دئیے ان میں سے کسی کو صدر، کسی کو گورنر اور کسی کو سینیٹر بنادیا گیا۔انہوں نے کہا کہ تاریخ اٹھا کر دیکھ لی جائے کہ جس جج کو ریٹائرمنٹ کے بعد نواز شریف نے سرکاری عہدے دئیے وہ ایسے جج تھے جنہوں نے ان کے حق میں فیصلے دئیے تھے، حامد میر کا کہنا تھا کہ آج کی عدلیہ ایک مختلف عدلیہ ہے ہمیں آج کی عدلیہ پر بھرپور اعتماد ہےاور ہمیں امید ہے کہ اربوں کیا کھربوں روپے بھی آج کی عدلیہ پر اثر انداز نہیں ہو سکتے۔جس جج کو ریٹائرمنٹ کے بعد نواز شریف نے سرکاری عہدے دئیے وہ ایسے جج تھے جنہوں نے ان کے حق میں فیصلے دئیے تھے، حامد میر کا کہنا تھا کہ آج کی عدلیہ ایک مختلف عدلیہ ہے ہمیں آج کی عدلیہ پر بھرپور اعتماد ہےاور ہمیں امید ہے کہ اربوں کیا کھربوں روپے بھی آج کی عدلیہ پر اثر انداز نہیں ہو سکتے۔