اسلام آباد (این این آئی) آئل ٹینکرز کی ہڑتال ختم کرانے کیلئے ہونے والے اوگرا اور آئل ٹینکرایسوسی ایشن کے مذاکرات ناکام ہوگئے ٗ آئل ٹینکر ایسوسی ایشن کی ہڑتال دوسرے روز داخل ہونے کے بعد پٹرول کی قلت پیدا ہوگئی ہے تفصیلات کے مطابق آئل ٹینکرز مالکان نے سانحہ احمد پور شرقیہ جیسے واقعات روکنے کیلئے
حفاظتی انتظامات اختیار کرنے سے انکار کر دیا ہے جس کے بعد حکومت اور آئل ٹینکر ایسوسی ایشن کے مذاکرات بھی ناکام ہوگئے ۔ ذرائع کے مطابق سیکرٹری پیٹرولیم اور آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کے درمیان ملاقات میں ایسوسی ایشن کے چیئرمین یوسف شاہوانی شریک ہوئے جبکہ مذاکرات میں چیئرپرسن اوگرا عظمی عادل اور ڈی جی آئل عبدالجبارمیمن بھی شریک ہوئے۔مذاکرات کے دوران آئل ٹینکرز مالکان انسانی زندگی کو بچانے کے لئے حفاظتی اقدامات ماننے کو تیار نہیں ہوئے ٗانہوں نے غیر معیاری ٹینکرز سے تیل کی سپلائی جاری رکھنے پر اصرار کیا جبکہ اوگرا نے ٹینکرز مافیا کے سامنے گھٹنے ٹیکنے سے صاف انکار کردیا ترجمان کا کہناتھاکہ ٹینکرز مافیا بلیک میل کررہی ہے ہم بلیک میل ہوں گے اور نہ ہی کسی کو انسانی زندگی سے کھیلنے کی اجازت دیں گے ۔ترجمان عمران غزنوی نے کہا کہ آئل ٹینکرز والے آئیں ہمارے ساتھ بیٹھیں بات کریں ٗ ان سے مذاکرات کو تیار ہیں، لیکن وہ بلیک میلنگ کرنا چاہتے ہیں، آئل ٹینکرزایسوسی ایشن سے درخواست کرتے ہیں لوگوں کی زندگیوں سے نہ کھیلیں ۔
اوگرا ترجمان نے کہا کہ آئل ٹینکرز کی ہڑتال کے پیچھے آئل مارکیٹنگ کمپنیاں ہو سکتی ہیں،ان کے ہاتھ کو جلد بے نقاب کریں گے اوگرا ترجمان کا کہناتھاکہ آج تک قوانین کے حوالے سے کوئی شکایت سامنے نہیں آئی ٗ انسپکشن ٹیمیں بھیجیں تو سب کو یاد آگیا کہ قوانین پر عمل نہیں ہورہا ، خدا کیلے آئل ٹینکرز مالکان انسانی زندگیوں سے نہ کھیلیں ۔آئل ٹینکرز ایسوسی ایشنز نے کہا کہ آئل ٹینکر کے لئے اوگرا کے معیار پر فوری طور پر عمل درآمد ممکن نہیں ۔
دوسری جانب آئل ٹینکرز اونرز ایسوسی ایشن کے چیرمین یوسف شاہوانی کا کہنا تھا کہ اوگرا کی پالیسیاں غلط ہیں اور ہم اوگرا کا قانون نہیں مانتے، اب اوگرا سوتا ہوا جاگ گیا موٹروے پر ہماری گاڑیوں کے بلاوجہ چالان کئے جارہے ہیں اور ایکسل بڑھانیکا بھی کہا جارہا ہے ہم نئے سسٹم پر نہیں چل سکتے وزارت پیٹرولیم کو پرانا سسٹم ہی بحال کرنا ہوگا۔ یوسف شاہوانی نے کہا کہ ہم پر لوگوں کی ہلاکتوں کا الزام لگایا جارہا ہے جبکہ احمد پور شرقیہ میں آئل ٹینکر کو آگ ہم نے نہیں لوگوں نے لگائی جس کی وجہ سے قیمتی جانوں کا ضیاع ہوا، ہمارے جو بھی مطالبات ہیں انہیں مانا جائے اور اگر ایسا نہ ہوا دما دم مست قلندر جاری رہے گا۔