ہفتہ‬‮ ، 01 فروری‬‮ 2025 

پاناما کیس پر سپریم کورٹ کا فیصلہ اگلے ہفتے ،فیصلہ تسلیم کریں گے یا نہیں؟ن لیگ نے پہلے ہی بڑا اعلان کردیا

datetime 21  جولائی  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور ( این این آئی ) صوبائی وزیر قانون و پارلیمانی امور رانا ثناء اللہ خاں نے کہا ہے کہ پاناما کیس پر سپریم کورٹ کا فیصلہ اگلے ہفتے آنے کی توقع ہے جو حق میں ہو یا مخالفت میں اسے قبول کریں گے، جو صورتحال سامنے ہے اس کے مطابق نوازشریف کی نااہلی بنتی ہی نہیں، پاناما کیس میں مزید انکوائری کی ضرورت ہے،پارٹی میں رائے ہے کہ یہ کیس نواز شریف کی ذات کو نشانہ بنانے کے لیے تھا۔

پانامہ کیس کا فیصلہ محفوظ ہونے پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے رانا ثنااللہ نے کہا کہ بھٹو اور نوازشریف کا کیس سیاسی ہے، نوازشریف کی 36 سال کی سیاسی زندگی میں کوئی الزام ان پر نہیں لگایا جاسکتا، چند لوگ اپنی خواہشات کا بھار سپریم کورٹ کے کاندھے پر ڈالنا چاہتے ہیں۔سپریم کورٹ کے جج تمام باتوں کا ادراک رکھتے ہیں، ایسا کوئی فیصلہ نہیں ہونا چاہیے جس کا خیمازہ آئندہ سالوں تک برداشت کرنا پڑے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کا موقف بالکل واضح ہے، سپریم کورٹ کا فیصلہ ہمارے حق میں ہو یا مخالفت میں اسے قبول کریں گے، فیصلہ حق میں نہیں آیا تو پارٹی عوام کی عدالت میں ضرور جائے گی۔رانا ثناء اللہ نے کہا کہ روزانہ عدالت کے باہر عدالت لگائی جاتی ہے، پارٹی میں رائے ہے کہ یہ کیس نواز شریف کی ذات کو نشانہ بنانے کے لیے تھا، پارٹی میں یہ مضبوط رائے ہے کہ سب نواز شریف کے ساتھ کھڑے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ اس کیس نے مسلم لیگ (ن) کے ورکرز کو مزید مضبوط کردیا ہے، ہمیں یقین ہے کہ ہم عوامی عدالت میں ضرور سرخروں ہوں گے اور اگر عوام نے ہمیں ٹھکرا دیا تو ان کا فیصلہ بھی قبول کریں گے۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ پاناما کیس کا فیصلہ اگلے ہفتے آنے کی توقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاناما کیس میں جس طریقے سے شریف خاندان کی تفتیش کی گئی، اس پر سوالات ہیں۔ جو صورتحال سامنے ہے اس کے مطابق نوازشریف کی نااہلی بنتی ہی نہیں، پاناما کیس میں قانون اور آئین کے مطابق مزید انکوائری کی ضرورت ہے۔

وزیر قانون پنجاب نے کہا کہ چودھری نثار کیساتھ بعض معاملات پر اتفاق تو بعض پر عدم اتفاق تھا۔دوسری جانب طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے خلاف مقدمہ سیاسی ہے، فیصلہ کیا ہوگا جزا یا سزا ملے گی یہ اہم نہیں، سزا کی پرواہ نہیں، ہمارے لیے کافی ہے وزیراعظم صادق اور امین ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دجال آ چکا ہے


نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…