نواب شاہ(آئی این پی)ڈسٹرک اینڈ سیشن جج نواب شاہ کی عدالت سے با عزت بری ہو کر نکلنے والی5خواتین انیلہ،ممتاز،دانیہ،ساجدہ اور تانیہ کے ساتھ نوجوان سہیل احمد پیر زادہ کو 10سے15مسلح افراد نے زبردستی زدو کوب کر کے گاڑیوں میں ڈال کر لے گئے،جبکہ رکشہ ڈرائیور کو زدو کوب کرنے کے بعد موقع ہی پر چھوڑ دیا،سہیل احمد پیرزادہ موقع ملتے ہی اغواء کاروں کے چنگل سے نکل کر پریس کلب نواب شاہ پہنچ گیا،
نوجوان نے صحافیوں کو بتایا کہ گزشتہ روز وومین پولیس اور دیگر تھانوں کی پولیس نے ہمارے گھروں پر چھاپہ مار کر ہمیں بے گناہ لاکپ میں بند کر دیا،عدالتی احکامات پر وومین پولیس تھانے پر چھاپہ مار کر ہمیں بازیاب کرایا گیا،آج ہم عدالت میں پہنچے جہاں پر عدالت نے ہمیں بے گناہ قرار دیتے ہوئے با عزت بری کر دیا،نوجوان سہیل پیرزادہ نے بتایا کہ ہم رکشے میں بیٹھ کر اپنے گھر جا رہے تھے کہ راستے میں 10سے15مسلح افرادجو کہ تین گاڑیوں میں سوار تھے انہوں نے ہمیں اسلحہ کے زور پر اغواء کر لیا اور ہمیں نامعلوم مقام پر لے جا رہے تھے کہ میں موقع ملتے ہی اغواء کاروں کے چنگل سے نکل کر نواب شاہ پریس کلب پہنچ گیا ہوں ہمیں انصاف دلایا جائے،سہیل پیرزادہ نے بتایا کہ اغواء کاروں میں ایک شخص آصف ولد بخشل زرداری نے ہمارے خلاف پولیس تھانے میں رپورٹ درج کرائی ہے کہ اس کی بہن اور بھانجی کو ہم نے اغواء کیا ہے جبکہ ہمیں ان کے بارے میں کچھ معلوم نہیں،ہمارے خلاف جھوٹی ایف آئی آر درج کی گئی ہے ،مغوی خواتین کی لیڈی وکیل فوزیہ حسن مستوئی پریس کلب پہنچ گئی انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ میں مغویوں کی وکیل ہوں اور عدالت سے میں نے تحفظ کی درخواست دی ہے لیکن انہیں اغواء کر لیا گیا ہے،جس کا مقدمہ کل عدالت میں درج کراؤنگی،