کراچی(آن لائن)پاکستان تحریک انصاف کی سابق نائب صدر ناز بلوچ نے اپنے اوپر پی ٹی آئی کے ترجمان کی جانب سے لگائے جانے والے الزامات کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی میں کارکنوں خصوصا خواتین کی کوئی عزت نہیں انہیں دھکے دیئے جاتے ہیں یوتھ اور خواتین کو پارٹی عہدوں میں نظر انداز کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھ پر دبئی میں فنڈنگ کرنے کا الزام سراسر بے بنیاد ہے۔
میر ی اگر پی ٹی آئی میں اہمیت نہ ہوتی تو ایک ہفتہ قبل پارٹی کے چیئرمین عمران خان عارف علوی کو یہ ہدایت نا دیتے کہ ناز بلوچ کی ناراضگی دور کی جائے وہ ہماری بہترین ورکر ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کو کراچی میں موجود چار کے ٹولے نے کہیں کا نہیں چھوڑا یہ چار کا ٹولہ پارٹی کے نام پر فنڈ کھاتا ہے کبھی ایک کراچی کا صدر بنتا ہے تو کبھی دوسرا صدر بن جاتا ہے۔ناز بلوچ نے کہا کہ پارٹی کے فیصلے پہلے عمران خان کرتے تھے مگر اب پارٹی پالیسی کوئی اور بناتا ہے، چار پانچ جماعتیں تبدیل کرنے والے لوگوں کو پی ٹی آئی میں خوش آمدید کہا جارہا ہے جس کی وجہ سے کارکن ناراض اور تحریک انصاف ختم ہورہی ہے۔ مجھے عمران خان سے کوئی گلہ نہیں مگر حقیقت یہ ہے کہ اپنی ہی پارٹی پالیسیوں کی وجہ سے تحریک انصاف ختم ہوتی جارہی ہے۔ناز بلوچ نے کہا کہ دوسری پارٹیوں سے آنے والے لوگ پوچھتے ہیں ناز بلوچ کون ہے اور شاید وہ کوئی عام کارکن ہے، میں تحریک انصاف کی عام کارکن تھی اور ہمیشہ پارٹی کے لیے اصولوں کے عین مطابق کام کیا اس لیے پارٹی ٹکٹ پر قومی اسمبلی کی نشست پر الیکشن بھی لڑا۔انہوں نے کہاکہ پارٹی میں پیدا ہونے والی برائیوں کی مسلسل نشاندہی کی مگر کسی نے بات تک نہیں سنی،
کراچی سے پی ٹی آئی کا ووٹ بینک ختم ہورہا ہے مگر چاہتی تھی کہ عمران خان شہر قائد کو زیادہ وقت دیں تاہم ایسا نہ ہوسکا اس کی اہم وجہ یہ بھی ہے کہ پارٹی کے فیصلے اب دوسری جماعتوں سے آنے والے لوگ کرتے ہیں۔ناز بلوچ نے کہ دوسری جماعتوں سے آنے والے لوگوں کو ویلکم کر کے عام کارکن کو نظر انداز کیا جارہا ہے، جب دوسری پارٹی سے لوگ آسکتے ہیں تو تحریک انصاف کے لوگوں کو دوسری جماعت میں جانا بھی ممکن ہے۔