جمعرات‬‮ ، 23 جنوری‬‮ 2025 

سپریم کورٹ میں پانامہ کیس کی سماعت ،وہ ہوگیا جو اس سے پہلے کبھی نہیں ہوا

datetime 17  جولائی  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آئی این پی) سپریم کورٹ میں پانامہ کیس کی سماعت کے موقع پر سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے، ریڈ زون میں سیکیورٹی ہائی الرٹ تھی، ریڈ زون میں داخل ہونے والی گاڑیوں کی تلاشی لی جاتی رہی جس سے شاہراہ دستور سمیت اسلام آباد کے داخلی و خارجی راستوں پر گاڑیوں کی لمبی لمبی قطاریں لگ گئیں اور شاہراہ دستور پارکنگ کا منظر پیش کر رہی تھی۔

تفصیلات کے مطابق پیر کو سپریم کورٹ میں جے آئی ٹی کی رپورٹ آنے کے بعد ایک بار پھر پانامہ کیس پر سماعت کے موقع پر سیکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات کئے گئے تھے،علی الصبح پولیس کی بھاری نفری ریڈ زون میں تعینات کی گئی جو کیس کی سماعت مکمل ہونے تک موجود رہی، پولیس کی معاونت کیلئے رینجرز کے دستے تیار تھے اور آئی جی و ایس ایس پی آپریشنز سیکیورٹی انتظامات سے متعلق لمحہ بہ لمحہ صورتحال معلوم کرتے رہے، ریڈ زون میں سیاسی کارکنان کے داخلے پر پابندی نہیں تھی تاہم آنے والی تمام گاڑیوں کو روک کر پولیس گاڑیوں میں موجود افراد کی شناخت معلوم کرتی رہی اور مشتبہ گاڑیوں کی تلاشی بھی لی گئی، سپریم کورٹ کی پارکنگ میں گنجائش نہ ہونے کے باعث سیاسی رہنماؤں کو شاہراہ دستور پر اپنی گاڑیاں پارک کرنا پڑیں، جس سے شاہراہ دستور پارکنگ کا منظر پیش کرنے لگی۔سپریم کورٹ میں جے آئی ٹی کی رپورٹ پر سماعت کے موقع پر ملک کی سیاسی قیادت نے عدالت عظمیٰ کا رخ کرلیا،حکومتی واپوزیشن جماعتوں کے رہنما سپریم کورٹ پہنچے، سپریم کورٹ آنے والے حکومتی رہنماؤں میں سینیٹ میں قائد ایوان راجہ ظفر الحق، وزیر مملکت عابد شیر علی، وزیراعظم کے معاون خصوصی امیر مقام، وزیر مملکت مریم اورنگزیب اور دانیال عزیز سمیت دیگر شامل ہیں جبکہ اپوزیشن جماعتوں میں تحریک انصاف کے شاہ محمود قریشی، سینیٹر شبیر فراز، شفقت محمود، اعجاز چوہدری اور فواد چوہدری،

مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین اور راجہ بشارت، جماعت اسلامی کے سینیٹر سراج الحق اور لیاقت بلوچ، پیپلز پارٹی کے فیصل کریم کنڈی، چوہدری منظور اور مصطفی نواز کھوکھر، عوامی مسلم لیگ کے شیخ رشید احمد اور ایم کیو ایم کے فاروق ستاربھی سپریم کورٹ پہنچے۔ سپریم کورٹ میں سیاسی رہنماؤں کی آمد کے موقع پر گہما گہمی دیکھنے میں آئی۔

موضوعات:



کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…