اسلام آباد (آئی این پی)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں ڈاکٹر طارق فضل چوہدری اور دانیال عزیز نے کہا ہے وزیر اعظم کو پارٹی اور قو م کا مکمل اعتماد حاصل ہے ، وہ استعفیٰ نہیں دیں گے ،ان کا ضمیر صاف ہے ،سپریم کورٹ میں بھرپور اپنی قانونی جنگ لڑیں گے اور سرخرو ہوں گے، پانامہ جے آ ئی ٹی نے اپنے مینڈیٹ کے برعکس وزیراعظم نواز شریف اور ان کے خاندان کے ذاتی کاروبار کو نشانہ بنایا اور تفتیش شروع کی،
جے آئی ٹی میں منی لانڈرنگ اور ٹیکس چوری کا کہیں ذکر نہیں، تحریک انصاف ہائی جیک ہوچکی، تنقید کرنے والے کئی لوگوں نے جے آئی ٹی رپورٹ پڑھی ہی نہیں،جے آئی ٹی رپورٹ میں، وزیر اعظم کے خلاف بد عنوانی، کرپشن منی لانڈرنگ ،ٹیکس چوری کا کہیں ذکر نہیں، جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاء نے تحقیقات کیلئے اپنے کزن کی کمپنی کا انتخاب کیا، واجد ضیاء بے نظیر قتل کیس کی جے آئی ٹی میں بھی شامل تھے، جے آئی ٹی سات سمندر پار جا کر بھی وزیراعظم پر الزام نہ لگا سکی، کھودا پہاڑ اور نکلا’’موسٹ لائیکلی‘‘ ہے ،وزیراعظم پر تمام الزامات غلظ ہیں،جے آ ئی ٹی نے 10والیوام پر مشتمل رپورٹ لکھی اور نتیجہ نکالا کہ مے فئیر فلیٹس شائد وزیرا عظم کے ہو ں کیوں کہ وہ اس میں رہتے رہے ہیں ، پی پی پی والے کس منہ سے احتساب کی باتیں کر رہے ہیں کیا انہوں نے ڈاکٹر عا صم کی کرپشن کے 230ارب ریکو ر کر لئے ہیں ۔ہفتہ کو پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف کے سال کے سیاسی کیریئر کے حوالے سے جی آئی ٹی کو تفتیش کی جاتی لیکن اس کے مینڈیٹ کے برعکس وزیراعظم کے اور ان کے والد کے ذاتی کاروبار کی تفتیش شروع کر دی، جے آئی ٹی کی رپورٹ میں کہیں بھی ذکر ہی نہیں کہ پیسہ پاکستان سے باہر گیا اور منی لانڈرنگ ہوئی، کرپشن ہوئی یا ٹیکس چوری ہوا، جے آئی ٹی رپورٹ میں ایک لفظ بھی اس حوالے سے نہیں ہے،
وزیراعظم کے35 سالہ سیاسی کیریئر کے دوران کوئی الزام نہیں مل سکا، اس دوران کھربوں روپے کے منصوبے لگائے گئے، سی پیک کے تحت اربوں روپے کے منصوبوں لگائے گئے ، کہیں بھی کوئی الزام نہیں آیا، اس میں وزیراعظم کے بھائی شہباز شریف کا 20سالہ کیریئر بھی شامل کریں تو ان پر کرپشن، منی لانڈرنگ اور ٹیکس چوری کا کوئی الزام نہیں ہے، یہ سب پارٹی کی طرف سے آج چیلنج کرتا ہوں کہ کوئی الزام نکال کر دیکھائیں، الزام ثابت ہونے کے بغیر کوئی سزا نہیں ہو سکی۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی نیک نیتی اور وفاداری اور شرافت ہے کہ انہوں نے اپنے والد کا حساب دیا، جو کوئی اور نہیں دے سکتا اور نہ ہی قانون پوچھ سکتا ہے، ان کی جگہ کوئی اور ہوتا تو نہ دیتا ، استعفیٰ مانگنے والے جا کر کوئی الزام بھی تلاش کر کے لائیں، سرکاری عہدوں کے دوران کوئی الزام سامنے لائیں، وزیراعظم کو پارٹی کا اعتماد حاصل ہے، تحریک انصاف بغل بچہ بن چکی ہے، وہ استعفیٰ مانگ رہی ہے، اس کے کارکنوں پر ترس آتا ہے، ہم قانونی جنگ لڑیں گے اور سرخرو ہوں گے۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنماء دانیال عزیز نے کہا کہ واضح طور پر ایک فضاء پیدا کی گئی ہے کہ وزیراعظم کو معجزہ ہی بچا سکتا ہے، کسی نے جے آئی ٹی کی رپورٹ پڑھی ہی نہیں ہے، فیئر پلاٹ پر ایک والیوم پر مشتمل رپورٹ ہے، نتیجہ یہ نکالا ہے کہ شاید وزیراعظم اس کے مالک ہوں، کیوں کہ وزیراعظم اس میں رہتے تھے، خورشید شاہ ،قمر زمان کائرہ اور اعتزاز احسن موقع دیکھ کر بات کرتے ہیں رپورٹ پڑھ کر نہیں، رپورٹ میں کوئی شواہد نہیں ہیں،
تفتیش مے فیئر پلاٹس سے شروع ہوئی1962سے وزیراعظم کے خلاف اور ان کے خاندان کے خلاف تحقیقات کیں، ٹی وی چینلوں سے درخواست ہے کہ عوام کو جے آئی ٹی رپورٹ دیکھائیں اور نتیجہ نکالاکہ فلیٹ شاید وزیراعظم کے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صاف نظر آ رہا ہے کہ یہ کام جھٹ پٹ ہے، ایک طرف دعویٰ کیا گیا ہے کہ مکمل تحقیقاتی رپورٹ جمع کرائی گئی ہے اور متن میں جاری ہے لکھا گیا ہے اور قطر سے بھی نہیں پوچھا گیا، میڈیا وار چلانے کیلئے یہ رپورٹ چلائی گئی، نواز شریف کی 13ماہ تک تذلیل کی گئی ہے،
ٹی وی چینلوں نے تصاویر چلائیں، پی پی پی والے بتائیں کہ عاصم حسین نے 230ارب کی کرپشن کی تھی کیا وہ ریکور ہو گئی ہے، کیا وہ جیل میں ہیں، انہوں نے سندھ میں نیب کا قانون ہی ختم کر دیا ہے اور ہمیں احستاب کا درست دے رہے ہیں، پی پی پی اور جماعت اسلامی سے درخواست ہے رپورٹ پر قانونی لوگوں سے جائزہ لیں، تحریک انصاف خود منی ٹرین پیش کرنے میں ناکام ہو رہی ہے وہ کس منہ سے احتساب کی بات کر رہی ہے، خیبرپختونخوا میں احتساب کمیشن کو 2سال سے بند کیا گیا اور تالے لگائے ہیں،
رپور ٹ کے مطابق واجد ضیاء نے اپنے کزن کی کمپنی ہا ئر کی اور اس نے کہاہے کہ وہ اس لئے ہا ئر کی کیوں کہ وہ رعائت دے رہے تھے اس کا مطلب ہے رپورٹ بھی رعایت پر مشتمل ہے، پیپرا کے رولز کی خلاف ورزی کی ہے اور تسلیم بھی کر رہے ہیں، اس کے باوجود وزیراعظم کے خلاف کچھ نہیں نکلا، واجد ضیاء کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ ایماندار ہیں یہ بے نظیر قتل کی جے آئی ٹی میں بھی شامل تھے،
اس کا کیا بنا، حکومت پر بار بار حملے کئے گئے ہیں، جے آئی ٹی کی رپورٹ کو کوئی مان نہیں سکتا۔طارق فضل چوہدری نے کہا کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ ہٹ کر دبئی میں گھوم رہی ہے جہاں وزیراعظم کے والد کا کاروبار تھا، سپریم کورٹ میں قانونی جنگ لڑیں گے، تین درجن سے زائد نکات پر بات کریں گے۔دانیال عزیز نے کہا کہ وزیراعظم کی کوئی آف شور کمپنی نہیں ہے، وزیراعظم پر تمام الزامات غلط ہیں۔ طارق فضل چوہدری نے کہا کہ وزیراعظم استعفیٰ نہیں دیں گے کیوں کہ ان کا ضمیر صاف ہے۔