اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)جاننا چاہتے ہیں کوئی منی لانڈرنگ تو نہیں کی گئی، عمران خان لندن فلیٹ کی ملکیت تسلیم کرتے ہیں تو پھر ثبوت پیش کریں،غیر ملکی فنڈنگ کیس میں ججز کے ریمارکس۔ لندن فلیٹ کی خریدو فروخت اور بینک مورگیج سے متعلق دستاویزات فراہمی کیلئے عمران خان کو سات دن کی مہلت دیدی گئی ۔ تفصیلات کے مطابق عمران خان کے
خلاف ن لیگ کے رہنما حنیف عباسی کی جانب سے نا اہلی درخواست کی سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے عمران خان کے وکلا سے دو سوالوں کا جواب مانگ لیا ہے۔ عدالت نے پہلا سوال اٹھاتے ہوئے پوچھا کہ عمران خان کی بیرون ملک آمدن کے ثبوت کیا ہیں؟دوسرا سوال تھا کہ لندن فلیٹ خریداری کے وقت بیچنے والے کو جو رقم دی گئی اس کے ثبوت کہاں ہیں؟چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ہم عوام اور میڈیا کو بتانا چاہتے ہیں کہ مقدمات کو بلاوجہ تاخیر کا شکار عدالتیں نہیں کرتیں۔ ایمنسٹی سکیم سے فائدہ اٹھانے بارے نعیم بخاری کے دلائل پر چیف جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ شفافیت جاننا چاہتے ہیں کہ منی لانڈرنگ تو نہیں ہوئی؟بنچ کے رکن جسٹس فیصل عرب کا کہنا تھا کہ اگر عمران خان لندن فلیٹ کی ملکیت کو تسلیم کرتے ہیں تو پھر اس کے ثبوت بھی پیش کریں۔ عدالت نے عمران خان کو لندن فلیٹ کی خرید و فروخت اور بینک مورگیج سے متعلق دستاویزات سات دن میں جمع کرانے کی مہلت دیتے ہوئے کیس کی سماعت 25جولائی تک ملتوی کر دی ہے۔