جمعہ‬‮ ، 02 مئی‬‮‬‮ 2025 

چچا سے بغاوت،’’کلاسیکل سیاستدان‘‘ کے بیٹے پیپلزپارٹی میں شمولیت کا اعلان کردیا

datetime 12  جولائی  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پنگریو (این این آئی) تھر کے بے تاج بادشاہ کے طور پر مشہور کلاسیکل سیاستدان ارباب امیر حسن مرحوم کے بیٹے ارباب لطف اللہ نے اپنے چچا سابق وزیر اعلیٰ سندھ ارباب غلام رحیم سے بغاوت کرتے ہوئے اپنے ساتھی ارباب برادران اور حامیوں کے ہمراہ پاکستان پیپلز پارٹی میں شمولیت کا فیصلہ کیا ہے اور 17 جولائی کو پنگریو کے قریب تھر پارکر کے علاقے ڈھودڈارو فارم میں پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چئیرمین آصف علی زرداری کی موجودگی میں ایک بڑے جلسہ عام میں اس کا اعلان کیا جائے گا جس کے لئے گراؤنڈ اور ہیلی پیڈ تیار کر لیا گیا ہے۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ ارباب لطف اللہ کی پاکستان پیپلز پارٹی میں شمولیت آئیندہ عام انتخابات مین نہ صرف تھرپار کر میں پی پی پی کو کلین سویپ کرانے کی کوشش ہے بلکہ ملحقہ ضلع بدین کی تحصیلوں ٹنڈو باگو اور گولارچی میں ارباب گروپ کے ووٹ بینک کو بھی پی پی پی امیدواروں کے حق میں استعمال کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے جبکہ اس بات پر بھی غور کیا جارہا ہے کہ عام انتخابات میں ارباب لطف اللہ کو ٹنڈو باگو کے صوبائی حلقے پی ایس 57 سے متوقع طور پر مرزا گروپ کے امیدوار کے سامنے امیدوار نامزد کر دیا جائے ارباب لطف اللہ کی پاکستان پیپلز پارٹی کی مرکزی قیادت سے ہونے والے مذاکرات کے کئی دور کامیاب ہونے کے بعد ارباب لطف اللہ نے پاکستان پیپلز پارٹی میں شمولیت کا فیصلہ کیا ہے اس فیصلے کے حوالے سے انہوں نے پورے تھر پار کر میں اپنے حامیو ں سے ڈھوڈارو فارم پر صلاح ومشورے بھی کئے جبکہ اپنے خاندان کے چھوٹے بڑوں سے بھی رائے طلب کی جس پر ارباب غلام رحیم، ارباب انور، اور ارباب ذکاء اللہ نے پاکستان پیپلز پارٹی میں شمولیت سے قطعی انکار کیا جبکہ خاندان کی دیگر متعدد شخصیات نے ارباب لطف اللہ کی حمائت کا یقین دلایا جس کے بعد ڈھوڈارو فارم پر ہیلی پیڈ اور گراؤنڈ کی تیاری شروع کر دی گئی ارباب لطف اللہ نے اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی میں شمولیت کا فیصلہ اگرچہ ان کے نزدیک بہت تکلیف دہ ہے مگر اپنی سیاست کو بچانے اور اپنے حامیوں کو تکالیف اور پریشانیوں سے بچانے کے لئے ان کے پاس اس کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ انتخابات کے بعد ہمارے حامیوں کے خلاف انتقامی کاروائیاں کی گئیں تھر پار کر کی انتظامیہ ہماری بات سننے کے لیے تیار نہیں تھی اس صورتحال میں میرے پاس یہی آپشن تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی میں شامل ہو کر اپنی سیاست بچانے کے ساتھ ساتھ اپنے ساتھیوں اور حامیوں کو بھی انتقامی کاروائیوں سے بچایا جائے اور یہ فیصلہ ہمیں سیاسی تنہائی سے بھی نکالے گا۔

ارباب لطف اللہ کی جانب سے پاکستان پیپلز پارٹی میں شمولیت کے فیصلے پر پاکستان پیپلز پارٹی کی مرکزی قیادت نے بھی خوشی کا اظہار کیا ہے اور اسی وجہ سے پارٹی کے شریک چئیرمین آصف علی زرداری نے کہا کہ وہ خود ڈھوڈارو فارم جائیں گے جس کے بعد ہیلی پیڈ اور گراؤنڈ کی تیاری کا کام شروع کیا گیا جہاں پر ارباب لطف اللہ نے بڑے جلسہ عام کا اہتمام کر رکھا ہے۔

اس جلسہ عام میں ارباب لطف اللہ اپنے خاندان کی متعدد اہم شخصیات اور تھر پار کر ، بدین، میر پور خاص، عمر کوٹ میں رہائش پزیر اپنے ہزاروں حامیوں کے ہمراہ پاکستان پیپلز پارٹی میں شمولیت کا اعلان کریں گے ذرائع کے مطابق اگر کسی وجہ سے آصف علی زرداری اس جلسہ عام میں شرکت نہ کر سکے تو ان کی ہمشیرہ اور پاکستان پیپلز پارٹی کی مرکزی رہنما فریال ٹالپر اس جلسے میں شرکت کریں گی۔

ارباب لطف اللہ کے قریبی حلقوں کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کی مرکزی قیادت آئیندہ عام انتخابات میں انہیں تھر پار کر کے کسی حلقے سے ٹکٹ دینے کے علاوہ ملحقہ ضلع بدین کی تحصیل ٹنڈو باگو کے صوبائی حلقے پی ایس 57 سے بھی نامزد کر نے کے آپشن پر غور کر رہی ہے جہاں پر ارباب گروپ کا ووٹ بینک موجود ہے اور اس حلقے سے آئیندہ انتخابات میں مرزا گروپ کے امیدوار سے ان کا مقابلہ متوقع ہے۔

اس حلقے سے مرزا گروپ کے سربراہ ، سابق وزیر داخلہ سندھ ڈاکٹر ذوالفقار علی مرزا اور بعد ازاں ان کے بیٹے حسنین علی مرزا گزشتہ تین عام انتخابات سے پی پی پی کے ٹکٹ پر کامیاب ہوتے رہے ہیں مگر پیپلز پارٹی سے اختلافات کے بعد آئیندہ انتخابات میں مرزا گروپ امکانی طور پر آزاد حیثیت میں اس سیٹ پر پی پی پی کا مقابلہ کرے گا۔

ارباب لطف اللہ کو پاکستان پیپلز پارٹی میں شامل کرنے میں اہم کر دار ادا کر نے والے پاکستان پیپلز پارٹی ضلع بدین کے جنرل سیکریٹری حاجی سائیں بخش جمالی کا تعلق بھی ٹنڈو باگو سے ہے اور ٹاؤن کمیٹی ٹنڈو باگو کا چئیرمین بھی حاجی سائیں بخش جمالی کا بیٹا خان صاحب جمالی ہے سیاسی مبصرین کے مطابق ارباب لطف اللہ کی پاکستان پیپلز پارٹی میں شمولیت سے تھر پار کر اور دیگر ملحقہ اضلاع میں پارٹی کو سیاسی طور پر تو فائدہ پہنچے گا۔

مگر کئی دہائیوں سے تھر پار کر پر سیاسی حکمرانی کرنے ارباب گروپ کی تھر پار کر کی سیاست پر گرفت مزید کمزور ہو جائے گی جو کہ ارباب امیر حسن کے فوت ہونے کے بعد کمزور ہونا شروع ہوئی تھی اور اب ان کے جانشین ارباب لطف اللہ کی اپنے چچا سے بغاوت اور پاکستان پیپلز پارٹی میں شمولیت سے ارباب گروپ کا سورج غروب ہوتا دکھائی دے رہا ہے اس صورتحال پر ارباب گروپ کے حامی بزرگ افراد روتے بھی دکھائی دیئے ہیں اور ان کی آنکھیں اپنے رہبر خاندان کی تقسیم پر اشک بار ہیں۔

موضوعات:



کالم



22 اپریل 2025ء


پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…