لاہور ( این این آئی) چیئر مین سٹیئرنگ کمیٹی خواجہ احمد حسان نے بتایا ہے کہ اورنج لائن میٹرو ٹرین35کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلے گی ، اس کے لئے چین میں 25بوگیوں پر مشتمل پانچ ٹرینوں کی تیار کی جا چکی ہیں جنہیں جلد ہی بحری جہاز کے ذریعے پاکستان روانہ کر دیا جائے گا، ان بوگیوں کی پارکنگ کا انتظام کرنے کے لئے ڈیرہ گجراں میں تعمیر کئے جانے والے ڈپو دو کلومیٹر طویل پٹری بچھائی جا چکی ہے ،
نکلسن روڈ پر و اقع مسجد منور کو متبادل مقام پر منتقل کرنے کے لئے قریبی علاقے میں 10مرلے اراضی کا انتظام کر لیا گیا ہے، مالکان اراضی کو جلد ہی معاوضہ ادا کرکے اس جگہ کا قبضہ حاصل کر کے مسجد کی تعمیر شروع کر دی جائے گی ،اورنج لائن منصوبے سے وابستہ تمام محکموں کے اہلکاروں کو حفاظتی اقدامات کی تربیت دینے کے لئے دو روزہ ٹریننگ ورکشاپ جمعہ اور ہفتہ کو منعقد کی جائے گی ،پولینڈ میں منعقدہ ورلڈ ہیریٹیج کمیٹی کے اجلاس میں پاکستان کا موقف تسلیم کرتے ہوئے شالامار باغ کو خطرے سے دوچار تاریخی ورثے کی فہرست میں ڈالنے کی تجویز مسترد کردی گئی ہے، اس کے علاوہ لاہور اورنج لائن میٹروٹرین کے موجودہ راستے پر نہ توکوئی اعتراض نہیں کیا اور نہ ہی اس میں تبدیلی کی ضرورت محسوس کی گئی ہے جس پر منصوبے سے وابستہ تمام افراد مبارکباد کے مستحق ہیں۔وہ گزشتہ روز اورنج لائن منصوبے پر پیش رفت کا جائزہ لینے کے سلسلے میں منعقدہ اجلاس کی صدارت کر رہے تھے ۔اجلاس کو بتایا گیا کہ مجموعی طور پر منصوبے کا71 فیصد تعمیراتی کام مکمل ہو چکا ہے ۔ڈیرہ گجراں سے چوبرجی تک پیکیج ون کا84 فیصد‘ چوبرجی سے علی ٹاؤن تک پیکیج ٹو کا 52فیصد ‘پیکیج تھری ڈپو کا75.60فیصد جبکہ پیکیج فور سٹیبلینگ یارڈ کی تعمیر کا72فیصد کام مکمل کیا جا چکا ہے ۔خواجہ احمد حسان نے ہدایت کی کہ مون سون کے دوران مین ہولز او رگٹروں پر ڈھکنوں کی موجودگی ہر قیمت پر یقینی بنائی جائے۔
شہر میں نکاسی آب کے فرائض انجام دینے والے عملے کو پانی میں کام کرنے کے لئے دستانے ‘ ربڑ شوز اور دیگر حفاظتی سامان مہیا کیا جائے۔ اجلاس میں میئر لاہور کرنل (ر) مبشر جاوید ‘سینئر ڈپٹی میئر لاہور نذیر خان سواتی‘ چیف انجینئر ایل ڈی اے اسرار سعید ‘
چیف انجینئر ٹیپا سیف الرحمن اورنیسپاک‘ لیسکو‘پی ٹی سی ایل ‘سوئی گیس ‘ ریلوے‘ ٹریفک پولیس ‘سول ڈیفنس‘ریسکیو112 اور دیگر متعلقہ محکموں کے اعلی افسران کے علاوہ منصوبے کے چینی کنٹریکٹر سی آر نورنکو اور چائنہ انجینئر نگ کنسلٹنس کے نمائندوں اور مقامی کنٹریکٹرز نے شرکت کی ۔