بدھ‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

کس حاضر سروس جج کا نام پانا ما میں ؟عمران خان نے کیا کہا؟جاویدہاشمی کا بڑا سیاسی دھماکہ،نوازشریف کے حق میں سامنے آگئے

datetime 12  جولائی  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ملتان (این این آئی) سینئر سیاستدان مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ پانا ما لیکس کی تحقیقات کر نے وا لا سپریم کورٹ کا بینچ سماعت کا حق کھو چکا ہےٗ کیس کی سماعت نہیں کر نی چاہیے ٗ حاضر سروس جج کا نام پانا ما میں آیا ہے ٗ کیا اس کا احتساب ہوسکتا ہے ٗ ماضی کے آرمی چیف کہاں ہیں ؟لیفٹیننٹ پرویز مشرف بھگوڑا تھا ٗ آج باہر بیٹھ کر بادشاہوں کی طرح باتیں کررہا ہے ٗعمران خان بتائیں کندھوں کی طرف ہاتھ کر کے پارٹی اجلاس میں باتیں نہیں کیں تھیں ٗ

باتیں سچ نہ ہوئیں تو معافی مانگ لونگا ٗ جے آئی ٹیز بنتی دیکھی ہیں ٗ ایسی ہی جے آئی ٹیز کی تفتیش کے بعد مجھے مسٹر کلین کہا ٗ آج آپ کے سامنے بیٹھا ہوں ٗ نواز شریف اور عمران خان دونوں مجھ سے ناراض ہیں ٗ اب میری سیاست کہاں رہ گئی ہے ۔جب بھی قربانی دینا پڑی تو سیاستدانوں نے دی ٗاحتساب کر نا ہے تو سب کاکر یں ٗ اللہ کے نبی ؐ کے سوا کوئی صادق اور امین نہیں ٗ کوئی جج یا جرنیل صادق اورامین ہونے کا دعویٰ نہیں کر سکتا ٗشیخ رشید مجھے مرشد کہہ کر پکارتاتھا ٗ ہر دور میں درباری رہا ٗ عمران خان نے میری بہت تعریفیں کیں جن پر دو کتابیں بن سکتی ہیں ۔ بدھ کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جاوید ہاشمی نے کہاکہ ہوسکتا ہے یہ میری آخری پریس کانفرنس ہو ٗمیں اس ملک میں سیاست کے 50 سال گزار چکا ہوں۔انہوں نے کہاکہ وزیراعظم نواز شریف مجھ سے تین چار ماہ چھوٹے ہیں اور اسی طرح تمام پارٹیوں کے لوگ مجھ سے بڑے یا چھوٹے ہیں یا میری عمر کے ہیں انہوں نے کہاکہ مجھے جب فالج ہوا تو اللہ تعالیٰ نے یادداشت لوٹادی اور مجھے بچن کی باتیں بھی یادآگئی ہیں انہوں نے کہا کہ میرا گلا 25 سال سے بند ہے۔ جاوید ہاشمی نے کہاکہ عمران خان سے بہت اچھے تعلقات رہے ہیں عمران خان نے میری بہت تعریقیں کیں جن پر دو کتابیں بن سکتی ہیں ٗ میں نے ایشوز پر عمران خان سے اختلاف کیا ہے عمران خان کی ذاتی باتیں بہت ہونگی اگر میں اس ن پر بات کرونگا تو خود گندا ہونگا عمران خان سے سیاسی اختلافات کرتا ہوں ۔

جاوید ہاشمی نے کہاکہ وزیر اعظم نواز شریف نے مجھے کبھی پسند نہیں کیا اور نہ ہی کبھی نواز شریف کی کچن کابینہ کا رکن رہا ہوں کو ئی بات نہیں ہے یہ نواز شریف کی مرضی تھی انہوں نے کہاکہ شیخ رشید احمد مجھے مرشد کہتے تھے شیخ رشید احمد میرا ٗ پرویز مشرف ٗ نواز شریف کا درباری رہا اور آج عمران خان کا درباری ہے انہوں نے بتایا کہ بعد میں شیخ رشید نواز شریف کے قریب ہوگیا اور نواز شریف نے میری نگرانی کیلئے شیخ رشید کو لگادیا۔

انہوں نے کہاکہ نواز شریف نے مجھے درخواست کی کہ آپ شیخ رشید احمد کے خلاف الیکشن لڑیں اور میں نے شیخ رشید احمد کے خلاف مقدمہ لڑا اور شیخ رشید احمد کی ضمانت ضبط ہوگئی ۔انہوں نے کہاکہ عمران خان نے پارٹی اجلاس کے دور ان کندھوں کی طرف اشارہ کر کے مجھے کہا وہ ہمارے ساتھ ہیں عمران خان سچ بولتے ہیں وہ کہہ دیں کہ انہوں نے ایسی باتیں نہیں کیں تو میں معافی مانگ لونگا ۔

جاوید ہاشمی نے کہاکہ عمران خان نے کہا تھا کہ موجود ہ چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی چلے جائینگے اور بعد میں آنے والے جج آئیں گے تو حکومت توڑ دینگے تو میں نے عمران خان سے کہا تھا کہ یہ مارشل لاء ہوگا انہوں نے آگے سے مجھے جواب دیا کہ جج خود توڑ رہے ہونگے تو کوئی نہیں کہے گا یہ مارشل ہے ۔انہوں نے کہاکہ نواز شریف سے مجھے کوئی گلہ نہیں ہے میں نے ان کی پارٹی کو بچایا انہیں میرا شکریہ ادا کرنا چاہئے تھا۔

انہوں نے کہاکہ نواز شریف نے مجھ پر ایک پیسہ خرچ نہیں کیا جب میں مسلم لیگ (ن)میں تھا تو پارٹی میں نعرہ لگایا جاتا تھا کہ بہادر آدمی تو نواز شریف اچھا نہیں سمجھتے تھے انہوں نے کہاکہ میں تو کبھی عہدہ کا خواہش مند نہیں رہا ۔انہوں نے کہا کہ مجھ سے نواز شریف ناراض ہیں اور عمران خان بھی ناراض ہیں میرا عمران خان اور نواز شریف سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔

مجھے اپنے ملک کی عزت اور غریبوں کا احساس ہے اور جب تمام چیزیں چھینی جارہی ہوں تو پھر میں خاموش نہیں رہ سکتا ۔ جاوید ہاشمی نے کہاکہ میں جے آئی ٹی سے گزراہوں ٗمیرے خلاف بھی جے آئی ٹی بنی تھی ۔انہوں نے کہاکہ ایسی ہی جے آئی ٹیز کی تفتیش کے بعد مجھے مسٹر کلین کہاگیا اور میں ایسی ہی جے آئی ٹیز کو بھگت کر آپ کے سامنے بیٹھا ہوں ۔

جاوید ہاشمی نے پرویز مشرف کو بھگوڑا قرار دیتے ہوئے بتایا کہ وہ لیفٹیننٹ کی حیثیت سے فوج سے بھاگ گئے تھے اور وہ آج بھی بھگوڑے ہیں، انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف فرار ہوگئے تھے اور یہ ایک فراڈ شخص تھا جسے پکڑ کے دوبارہ فوج میں لایا گیالیکن اب وہ بادشاہ بن کر باتیں کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم تو جنرل (ر) پرویز مشرف سے متعلق بھی سوال نہیں کرسکتے،

انہوں نے کہا کہ سابق جنرل راحیل شریف کے حوالے سے ان کے ایک دوست نے انہیں خبردار کیا تھا کہ نوازشریف کی کوئی حیثیت نہیں کیونکہ جنرل راحیل کے ایک اشارے سے پورا ملک ہل جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ قوم ان کو آنکھوں پر بیٹھاتی ہے اور ایک جوہری طاقت کے حامل ملک کے جنرلز اپنی میعاد مکمل کرنے کے بعد امریکا میں جاکر اپنے اصل جی ایچ کیو کو رپورٹ کرتے ہیں ٗاس کے علاوہ ہماری خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے تمام سابق سربراہان امریکا میں مقیم ہیں۔

انہوں نے سوال کیا کہ ایسا کیوں ہوتا ہے یہ جنرلز امریکہ میں کیا کررہے ہیں؟ان کا کہنا تھا کہ ان جنرلز کی جائیدادیں نیوزی لینڈ ٗ آسٹریلیا ٗدبئی اور ملک کے دیگر حصوں میں موجود ہیں، کیا ان سے کوئی پوچھ سکتا ہے کہ انہوں نے یہ اثاثے کس طرح بنائے ۔ جاوید ہاشمی نے کہاکہ سابق آرمی چیف جنرل جہانگیر کرامت ٗ جنرل شجاع پاشا اور جنرل راحیل شریف کہاں ہیں جب بھی قربانی دینی پڑی تو سیاستدانوں نے دی ہے ۔

جاوید ہاشمی نے کہاکہ حسین شہیدسہروردی کی موت بیروت میں ہوئی اور شک یہی تھا کہ ایوب خان نے انہیں بیروت میں مروایا ہے انہوں نے کہاکہ سہر وردی کی میت کو واپس پاکستان لانے کیلئے پیسے نہیں تھے چندہ اکٹھا کر کے ان کی میت واپس لائی گئی ۔جاوید ہاشمی نے کہا کہ میں نہیں کہتا کہ نواز شریف کا احتساب نہ کیا جائے اگر احتساب کر نا ہے تو سب کا احتساب کیا جائے۔

جاوید ہاشمی نے کہاکہ اگر سیاست دانوں کا احتساب لازم ہے تو وہ جج جس کی پاناما لیکس کی فہرست میں جائیداد ہے اور وہ حاضر سروس جج ہے ٗکیا ان کا کوئی نام لے سکتا ہے ٗ کیا ان کا کوئی احتساب کرسکتا ہے؟ کیا کوئی ان سے پوچھ سکتا ہے کہ تم نے پاناما میں کیوں پیسے دیئے ہیں؟ کیوں کہ کسی کی جرات نہیں ہے۔ وکلاء تحریک کا ذکر کرتے ہوئے جاوید ہاشمی نے کہاکہ سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری اب خود سیاست میں آگئے ہیں۔

افتخار چوہدری نے مجھے کہا تھا کہ آپ میرے آگے چلیں تو میں نے انہیں جواب دیا کہ آپ چیف جسٹس ہیں آپ میرے آگے چلیں گے چیف جسٹس نے کہاکہ زندگی بھر آپ کے آگے نہیں چلونگا اور ہم نے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی بحالی کیلئے تحریک چلائی ۔جاوید ہاشمی نے کہاکہ سپریم کورٹ میں بیٹھے سات ججز میرے تعلق والے ہیں ان میں دو تین میرے وکلاء رہے ہیں جے آئی ٹی میں مقدمہ بھگت رہا تھا تو وہ میرے وکیل تھے اتنے بڑے وکیل نہیں دیکھے وہ مجھ سے فیس لیتے تھے اور دن رات جاگتے تھے۔

انہوں نے کہاکہ آج تک کوئی سیاست دان نیب سے بچ کر نہیں نکلا انہیں سزا ملی ہے ۔انہوں نے کہاکہ جے آئی ٹی نے میرے خلاف پروپیگنڈا چھاپا تو لگ رہا تھا کہ میں پورا پاکستان لوٹ کر کھا گیا انہوں نے میرے گھر کو تاج محل سے بڑا محل بنا کر دکھا دیا میں کیا کہہ سکتا تھا ٗجسٹس عظمت شیخ جانتے ہیں جے آئی ٹی کیا ہوتی ہیں ؟انہوں نے کہاکہ کسی جج پر کوئی بات کر سکتا ہے ٗآج تک کسی جج کو سزا ہوئی ہے ٗ ججز کو کیوں نہیں پکڑا جاتا ٗ میں تو کہتا ہوں کہ سول جج کو کوئی کچھ نہیں کہہ سکتا۔

انہوں نے کہاکہ ایک جرنیل نے تین چار بار آئین کو روند دیا کوئی ان سے پوچھ سکتا ہے؟ اور آج سپریم کورٹ میں جو جج بیٹھے ہوئے ہیں انہوں نے میرے ہاتھ چومے اور آنکھوں پر لگائے ۔ جاوید ہاشمی نے کہاکہ پانا ما لیکس کی تحقیقات کر نے وا لا سپریم کورٹ کا بینچ سماعت کا حق کھو چکا ہے اور انہیں اس کیس کی سماعت نہیں کر نی چاہیے مگر بادشاہت ہے کون ان کو کچھ کہہ سکتا ہے ٗ کوئی بات کرسکتا ہے؟

انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ کا وقار آپ معزز ججز نے ہی بنانا ہے ۔ جاوید ہاشمی نے کہاکہ سیاستدانوں نے غلطیاں کی ہیں ٗنواز شریف سے کہتا تھا کہ آپ پارلیمنٹ میں کیوں نہیں آتے ٗوہ کہتے تھے میرے خلاف آواز اٹھتی ہے ۔ جاوید ہاشمی نے کہاکہ جب دھرنے ہوئے اور میں نے جمہوریت کیلئے آواز اٹھائی تو مجھے کہا گیا کہ آپ نے پیسے لئے ہیں کبھی کہا گیا کہ 25کروڑ روپے پھر ایک ارب روپے تک بڑھا دیا بھائی ایک ارب روپے سے زیادہ کی میرے باپ نے جائیداد دی ہے میں پیسے کیوں لونگا۔

انہوں نے کہاکہ آج سازشیں عروج پرہیں ٗ لوگوں کوانصاف چاہیے عمران خان کو تو ایشو چاہئے ہوتا ہے ٗدھرنوں کے دور ان دھاندلی کا ایشو تھا اب پانا مل گیا ہے ۔جاوید ہاشمی نے کہاکہ اس وقت اسمبلیاں توڑنے کی باتیں ہوئیں ٗ چیف جسٹس نے چھٹیاں منسوخ کر دی تھی انہوں نے کہاکہ میری پارٹی نے استعفے دینے کا فیصلہ کیا تھا اور میں نے بھی استعفیٰ دیدیا پارٹی کی سیٹ تھی جسے میں نے واپس کر دیا اور میں تو ہمیشہ امانتیں لوٹاتے آیا ہوں ۔

جاوید ہاشمی نے کہاکہ مسلم لیگ (ن)میں مجھے اچھا نہیں سمجھا گیا تین وزیروں نے میری پھینٹی لگائی وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف اور رانا تنویر نے پھینٹی لگائی ہے ایک اور وزیر بھی تھا ٗمجھے پارٹی کے اندر رہنے کے قابل ہی نہیں چھوڑا ۔ اس کے بعد میں نے کہا عمران خان بھلا آدمی ہے اور تحریک انصاف میں چلا گیا مجھے طعنے دیئے گئے جاوید ہاشمی کو نواز شریف نے لانچ کیا ہے ۔

جاوید ہاشمی نے کہاکہ جب اپنے ملک اور اداروں کی توہین کی جارہی ہو تو مجھے سے رہا نہیں جاسکتا ۔ جاوید ہاشمی نے کہاکہ میں نے کہا تھا کہ مریم بی بی کیوں جے آئی ٹی کے سامنے پیش نہ ہو ٗ میرے خلاف مقدمات چلے تو میری بیوی کو عدالت میں کھڑا گیا ٗ میری بیٹی ان مراحل سے گزری ہے انہوں نے کہاکہ میں نواز شریف سے کہتا تھا کہ آپ کاروبار چھوڑ دیں اور ملک میں سیاست کریں ۔

ایک سوال پر جاوید ہاشمی نے کہاکہ عمران خان اور نواز شریف کی ناراضگی کے بعد میری سیاست کہاں رہ گئی ؟۔صادق اور امین کے حوالے سے جاوید ہاشمی نے کہاکہ ضیاء الحق کے دور میں آٹھویں ترمیم کی گئی اور اس وقت کسی کو صادق اور امین کا سرٹیفکیٹ مل جاتا ہے اور کسی کو کہہ دیا جاتا تھا کہ آپ صادق اور امین نہیں رہے انہوں نے کہاکہ اللہ کے نبی ؐ کے سوا کوئی صادق اور امین نہیں ہے میں بھی گنہگار آدمی ہوں ۔

جاوید ہاشمی نے کہاکہ کوئی جج یا جنرل یہ دعویٰ نہیں کرسکتا کہ وہ صادق اور امین ہے ۔انہوں نے موجودہ جمہوری نظام کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ایسا راستہ اختیار کیا جاتا ہے کہ غریب کی سمجھ میں کچھ نہیں آتا، لوگوں کو ان کے معاشی حالات کی بہتری چاہیے اور ملک کسی کشیدگی کا متحمل نہیں ہوسکتا۔جاوید ہاشمی کا کہنا تھا کہ اس ملک کے ساتھ بہت ظلم ہوئے ہیں ٗآج بھی اس ملک کے خلاف سازشیں عروج پر ہیں ٗمیرا ضمیر کہتا ہے کہ سب باتیں کہہ دوں، کوئی ناراض ہوتا ہے تو ہوجائے۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…