اسلام آباد(آن لائن)وفاقی وزراء کی مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران وزیراعظم کے مشیربیرسٹرظفراللہ کی طرف سے وزیراعظم میاں نوازشریف کوحضرت عیسیٰ کے ساتھ موازنہ کرنے پرمسیحی برادری کے نمائندوں نے تھانہ آبپارہ میں قانون توہین رسالت کی دفعہ295سی کے تحت قانونی کارروائی کامطالبہ کرتے ہوئے تحریری درخواست دیدی ہے۔
اپنی درخواست میں مسیحی نمائندوں نے دھمکی دی ہے کہ اگرقانون کے تحت کارروائی نہ ہوئی توملک گیراحتجاجی تحریک چلائیں گے۔تھانہ آبپارہ پولیس نے درخواست وصول کرنے کے بعد سینئرپولیس افسران کوصورتحال سے آگاہ کردیاہے۔ایس ایچ اوتھانہ آبپارہ کے نام دی گئی تحریری درخواست میں کرسچن ایکشن کمیٹی کے صدراکرم وقارگل،چیئرمین مسلم مسیحی اتحادسیموئیل یعقوب،صدرآل پاکستان مسلم لیگ اسلام آباد جاویداختراورپاسٹریوسف مسیح بھٹی نے موقف اختیارکیاہے کہ پی آئی ڈی بلڈنگ میں خواجہ آصف،احسن اقبال،شاہدخاقان عباسی اوربیرسٹر ظفراللہ نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔اس دوران بیرسٹرظفراللہ نے دوران پریس کانفرنس نوازشریف کوحضرت عیسیٰ (یسوع مسیح) کے ساتھ موازنہ کیاجس سے ملک بھرکے مسیحی قوم کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔لہٰذاان کے خلاف تعزیرات پاکستان انڈرسیکشن295-Cکے تحت مقدمہ درج کیاجائے تاکہ ملک بھرکے مسیحوں کے زخموں پرمرہم رکھاجائے۔اگرمقدمہ درج نہ کیاگیاتوپورے ملک کے مسیحی قوم بھرپوراحتجاج کاحق رکھتی ہے اوراپنے مذہبی احترام کی خاطرکسی حدتک بھی جاسکتی ہے۔لہٰذابیرسٹرظفراللہ کے خلاف فوری قانونی کارروائی کرکے ان کو گرفتارکیاجائے اورقانون کے مطابق سزادی جائے۔
معلوم ہواہے کہ تھانہ آبپارہ پولیس نے درخواست وصول کرنے کے بعدقانونی کارروائی سے متعلق احکامات لینے کے لئے سینئرپولیس افسران کوصورتحال سے آگاہ کردیاہے۔تاہم اس درخواست کے حوالے سے لیگل رائے موصول ہونے کے بعدپولیس قانونی کارروائی کرسکتی ہے۔