اسلام آباد (این این آئی)وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ جے آئی ٹی کی پیش کردہ رپورٹس میں بے شمار خامیاں ہیں جن کی بنیاد پر ہم کسی بھی عدالتی فورم پر کیس لڑ سکتے ہیں ٗجے آئی ٹی نے حسن اور حسین نواز سے غیر متعلقہ سوال پوچھے جن کا کوئی تعلق ہی نہیں بنتا تھا۔
منگل کو ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ یہ ہماری 70سالہ ملکی تاریخ کا حصہ ہے کہ یہاں پر سازشیں ہوتی رہی ہیں جن کی مدد سے عوامی مینڈیٹ کو بھی چھینا جاتا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دھرنا ون میں بھی سازش تھی جسے بعد میں بے نقاب بھی کیا گیا۔ ہم نے گزشتہ آٹھ نو سال میں بڑاسفر طے کیا ہے،میں عوامی خدمت کی سیاست پر یقین رکھنے والا شخص ہوں اور آج بھی پر امید ہوں کہ جمہوریت کو جو چیلنجز ہیں وہ ان سب چیلنجز سے نمٹ کر مزید مستحکم ہو گی اور ملک و قوم کی ترقی و خوشحالی میں اپنا کردار ادا کرے گی۔ وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ وزیراعظم محمد نواز شریف کا تو نام بھی پاناما پیپرز میں کہیں موجود نہیں لیکن اس کے باوجود وزیراعظم نے خود اور اپنے خاندان کو احتساب کے لیے پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی نے رپورٹ میں لندن کی کچھ کمپنیوں سے حسین نواز کا جھوٹا تعلق بھی ظاہر کیاگیاہے۔ جے آئی ٹی نے اپنی رپورٹ میں ذرائع پر انحصار کیا اور ذرائع پر انحصار کر کے جے آئی ٹی کی یہ رپورٹ غیر یقینی ہو گئی۔ انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی نے حسن اور حسین نواز سے غیر متعلقہ سوال پوچھے گئے جن کا کوئی تعلق ہی نہیں بنتا تھا۔