ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

نوازشریف کا دبئی کی کمپنی سے 10ہزار درہم ماہانہ تنخواہ وصول کرنے کا انکشاف

datetime 11  جولائی  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیر اعظم کی جانب سے دبئی کی کمپنی سے تنخواہ وصول کرنے کا انکشاف ہوا ہے ۔جے آئی ٹی کے مطابق نوازشریف اپریل 2014تک دبئی کی کمپنی سے 10ہزار درہم ماہانہ تنخواہ لیتے رہے ،نوازشریف نے 2009میں دبئی کا اقامہ حاصل کیاجو 2015تک کارآمد رہا ۔ایک موقر روزنامے کی رپورٹ کے مطابق اعتزا ز احسن کا کہنا ہے دبئی کی کمپنی سے تنخواہ لیکر چھپانے پر کرمنل کیس بنتا ہے ۔نوازشریف کو فوجداری مقدمے میں سزا ہوسکتی ہے۔

جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیا سابق صدر مشرف کے گھر کیا کام کیا کرتے تھے؟

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)بیرسٹر ظفر اللہ نے کہا ہے کہ جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاءسابق صدر مشرف سے ملاقات کے لئے انہیں خط لکھا کرتے تھے جبکہ مشرف کا سیکرٹری خط کے جواب میں لکھتا تھا کہ وہ ابھی مصروف ہیں جس کے بعد واجد ضیا ءمشرف کے گھر جا کر بیان لیتے تھے، پانامہ کیس کی تحقیقات کے لئے قائم مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے سب سے اہم گواہ قطری شہزادے کا بیان ریکارڈ کا حصہ نہیں بنایا ، مشرف کا بیان اس کے گھر پر لیا جا سکتا ہے تو قطر جاتے ہوئے ان کے پاؤں کی مہندی اترتی تھی۔پی آئی ڈی میں مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بیرسٹر ظفر اللہ کا کہنا تھا کہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی رپورٹ جے آئی ٹی کی رپورٹ نہیں پی ٹی آئی کی رپورٹ ہے ۔جے آئی ٹی ارکان کوکریمینل اورفوجداری مقدمات کاکوئی تجربہ نہیں۔ جے آئی ٹی کے 4ارکان کوقانونی معاملات کاکوئی تجربہ نہیں تھا۔ جے آئی ٹی رکن بلال رسول سابق گورنرپنجاب میاں محمداظہرکے بھانجے ہیںجبکہ عامرعزیزنے پرویزمشرف دورمیں جھوٹے ریفرنس بنائے۔جے آئی ٹی نے اپنے تحقیقات پر فوکس کرنے کی بجائے فالتو کاموں میں وقت ضائع کیا ہے۔ لگتاہے جے آئی ٹی والےغیرمتعلقہ کاموں میں وقت ضائع کرتے رہے۔مسلم لیگ (ن) کے قائدین کے فون ٹیپ کئے گئے ، فون ٹیپ کرناغیرقانونی عمل ہے،سیکشن 99 کے تحت کسی کافون ٹیپ نہیں کیاجاسکتا۔ جے آئی ٹی کی رپورٹ میں فالتو باتیں کی گئی ہیں اس رپورٹ میں طوطا مینا کی کہانیاں بیان کی گئی ہیں۔ گواہوں پر جے آئی ٹی ارکان کی جانب سے دباؤ ڈالا کیا ، طارق شفیع،جاویدکیانی کے ساتھ کیاسلوک کیاگیا؟کیا ان کومحمودمسعودچاہیے تھا۔ محترمہ جے آئی ٹی سپریم کورٹ کے حکم پر بنائی گئی تھی مگر اس نے اپنا کام درست طریقے سے نہیں کیا۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…