اسلام آباد/کراچی (آئی این پی)پاکستان تحریک انصاف کے بعد پاکستان پیپلزپارٹی نے بھی وزیراعظم نوازشریف سے فوری استعفے کا مطالبہ کردیا ۔ چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہاہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی اس بات پر یقین رکھتی ہے کہ سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی کی جانب سے جمع کرائی گئی رپورٹ میں واضع طور پر کہا گیا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف اپنے آمدنی کے ذرائع اور اثاثہ جات کا جواز دینے میں قطعی طور پر ناکام ہوگئے ہیں،
اور یہ وزیراعظم پر الزام واضع طور پر ثابت ہوگیا ہے اور اب نواز شریف اخلاقی اور سیاسی طور پر وزیراعظم کے عہدے پر فائز رہنے کا جواز کھو چکے ہیں اس لئے ان پر ضروری ہوگیا ہے کہ وہ استعفیٰ دے دیں۔ پیر کو جے آئی ٹی کی رپورٹ کے بعد ردعمل کے طور پر اپنے ایک بیان میں بلاول بھٹو نے کہا کہ سپریم کورٹ کے پانچ اراکین کے بنچ میں سے دو جج صاحبان پہلے ہی وزیراعظم کو مجرم قرار دے چکے ہیں۔ بقیہ تین جج صاحبان نے ان دو فاضل جج صاحبان کے فیصلے سے اتفاق نہیں کیا تھا لیکن انہوں نے جے آئی ٹی کے ذریعے تحقیقات کرانے کا حکم دیا تھا۔ اب جے آئی ٹی نے یہ تصدیق کر دی ہے کہ وزیراعظم کے آمدنی کے ذرائع اور ان کی جانب سے اکٹھی کی گئی دولت میں بہت بڑا فرق موجود ہے۔ اب نواز شریف کے پاس استعفیٰ دینے کے علاوہ کوئی دوسرا آپشن نہیں اور سپریم کورٹ کی جان سے انہیں سزا دینا باقی رہ گیا ہے۔ پی پی پی اس خیال کو بھی مسترد کرتی ہے کہ موجودہ صورتحال سے جمہوری نظام کو کوئی خطرہ لاحق ہے۔ اب جبکہ نوازشریف پر ان کی ملکیت کے حوالے سے سنجیدہ سوالات اٹھ گئے ہیں اور اس بارے کسی کو کوئی شک نہیں رہا لیکن ان ساری باتوں سے نظام کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔ اس سارے معاملے سے یہ نشاندہی ہوگئی ہے کہ نظام مضبوط ہے اور نظام میں جمہوری روایات اور اصولوں کے مطابق وزیراعظم کی تبدیلی کے لئے طریقہ کار بھی موجود ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ یہ وقت درست سیاسی فیصلے کا ہے اور وقت کم ہے۔
انہوں نے میاں نواز شریف کو مشورہ دیا کہ وہ فوری طور پر مستعفی ہو جائیں۔ انہوں نے کہا کہ اس فیصلے میں تاخیر سے مسئلہ حل نہیں ہوگا بلکہ بحران کو دعوت دینے کے مترادف ہوگا۔