جمعرات‬‮ ، 14 اگست‬‮ 2025 

’’وزرا اور ن لیگی رہنمائوں کو تقاریر مہنگی پڑ گئیں‘‘ سپریم کورٹ نے کیا سخت ترین اقدام اٹھا لیا،

datetime 10  جولائی  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)بعض لوگ ضرورت سے زیادہ پرجوش ہو گئے ہیں، سپریم کورٹ نے وفاقی وزرا کی تقاریر کا ریکارڈ طلب کر لیا، اٹارنی جنرل پراسیکیوٹر مقرر۔تفصیلات کے مطابق جے آئی ٹی عملدرآمد کیس کی سماعت سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے کی جس کی سربراہی جسٹس اعجاز افضل جبکہ جسٹس شیخ عظمت اور جسٹس اعجاز الاحسن بنچ کا حصہ ہیں۔

جے آئی ٹی عملدرآمد کیس کی سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے ججز نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ بعض لوگ ضرورت سے زیادہ پرجوش ہو گئے ہیں۔ سپریم کورٹ کے ججز گزشتہ دنوں وفاقی وزرا کی پی آئی ڈی میں پریس کانفرنس سے متعلق ریمارکس دے رہے تھے۔ سپریم کورٹ نے وفاقی وزرا کی تقایر کا ریکارڈ طلب کرتے ہوئے اٹارنی جنرل کو پراسیکیوٹر مقرر کر نے کے احکامات جاری کر دئیے ہیں۔بنچ کے سربراہ جسـٹس اعجاز افضل نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ایک سابق وزیراعظم کے خط لکھنے کے معاملے پر توہین عدالت لگ چکی ہے۔واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے ان احکامات کے بعد نظر آرہا ہے کہ عدالت لیگی رہنمائوں کی تقاریر کے معاملے کا نوٹس لے چکی ہے اور اس معاملے کی سماعت بھی جلد ہوتی نـظر آئے گی۔سپریم کورٹ کی جانب سے جن وفاقی وزرا کی تقاریر کے اسکرپٹ طلب کئے گئے ہیں ان میں وفاقی وزیر برائے پاکستان ریلوے، وزیراعظم کے معاون خصوصی آصف کرمانی اور ن لیگی ایم این اے طلال چوہدری کے نام بتائے جا رہے ہیں جبکہ دیگر لیگی رہنمائوں کی تقاریر کے بھی ٹرانسکرپٹ فراہم کرنے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…