مورو(این این آئی) سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ اگر وہ صدر کے اختیارات پارلیمنٹ کو نہ دیتے تو نواز شریف تاحیات صدر بن جاتے۔وزیراعظم نواز شریف چار مرتبہ حکومت کرچکے ہیں لیکن پاکستان کا روشن مستقبل صرف پیپلزپارٹی کے ہی پاس ہے۔اگلی حکومت ہماری ہو گی،ہم ا گر آئین میں ترمیم نہ کرتے تو نواز شریف وزیراعظم نہ ہوتے ۔
ان خیالات کا اظہار انہوںنے ہفتہ کو مورو میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔سابق صدر نے کہا کہ پی پی پی جب بھی اقتدار میں آئی تو اس وقت پاکستان مشکل حالات میں تھا، ان کی پارٹی نے ہمیشہ ہی اپنے دور اقتدار میں ملک کی حالت بہتر کی ہے۔آصف زرداری نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو کو جب اقتدار ملا تو پاکستان دولخت ہوچکا تھا جبکہ پاکستان کی 90 ہزار فوج اور زمینی علاقہ بھی بھارت کے قبضے میں تھا، تاہم ذوالفقار علی بھٹو نے مذاکرات کی میز پر اپنی فوج اور زمینی علاقہ بھارت سے واپس لیا۔کشمیر کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنی سرحدیں بڑھانے کے لیے کشمیر کی بات نہیں کرتا بلکہ کشمیر پاکستان کا مسئلہ ہے جس پر اقوام متحدہ کی قرارداد ہے۔پیپلز پارٹی چھوڑنے والے کارکنان اور رہنماؤں کا نام لیے بغیر زرداری کا کہنا تھا کہ کارکنان اِدھر ادھر جانے والے گندے انڈوں کو بھول جائیں، کپتان گندے انڈوں کو ٹکٹ نہیں دے گا۔عمران خان صرف فوٹو سیشن کے لئے ملا رہے ہیں۔انہوںنے کہا کہ میاں صاحب چار سال میں صرف 4 مرتبہ اسمبلی آئے ہیں، نواز شیرف سے زیادہ تو وزیراعظم جونیجو اسمبلی آتے تھے، قانون میں ترمیم نہ کرتے تو نواز شریف آج وزیراعظم نہ ہوتے،
مودی صاحب کو گلے لگایا جا رہا ہے، بلاول نے 4 سال پہلے وزیر خارجہ رکھنے کا کہا تھا، ملک کی خارجہ پالیسی بہت کمزور ہو گئی۔ آصف علی زرداری نے کہا کہ اگر وہ صدر کے اختیارات پارلیمنٹ کو نہ دیتے تو نواز شریف تاحیات صدر بن جاتے۔وزیراعظم نواز شریف چار مرتبہ حکومت کرچکے ہیں لیکن پاکستان کا روشن مستقبل صرف پیپلزپارٹی کے ہی پاس ہے۔اگلی حکومت ہماری ہو گی،ہم ا گر آئین میں ترمیم نہ کرتے تو نواز شریف وزیراعظم نہ ہوتے۔