پیر‬‮ ، 30 ستمبر‬‮ 2024 

جب میں کالج سے نکلا تو میرے ساتھ کیا کام کیا گیا ؟  وزیر اعظم جے آئی ٹی سے باہر آتے ہی پھٹ پڑے ۔۔ کیا کہا ؟ 

datetime 15  جون‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)وزیر اعظم محمد نوازشریف نے واضح کیا ہے کہ وہ زمانے گئے جب سب کچھ پردوں کے پیچھے چھپا رہتا تھا ٗاب کٹھ پتلیوں کے کھیل نہیں کھیلے جاسکتے ہیں ٗ اگر عوام کے فیصلے کو روند کر مخصوص ایجنڈے پرچلنے والی فیکٹریاں اگر بند نہ ہوئیں تو آئین اور جمہوریت ہی نہیں ملک کی سلامتی بھی خدانخواستہ خطرے میں پڑ جائیگی ٗہمارے ساتھ جو کچھ ہورہاہے اس کا سرکاری خزانے کی خورد برد یا کرپشن کے کسی الزام سے دور دو ر تک کوئی تعلق نہیں ہے ٗ آئندہ سال بیس کروڑ عوام کی جے آئی ٹی اور عدالت بیٹھنے والی ہے جو 2013سے کہیں زیادہ جو ش و جذبے کے ساتھ فیصلہ کریگی۔

جمعرات کو وزیر اعظم محمد نواز شریف پاناما پیپرز کے دعوؤں کے مطابق اپنے خاندان کے اثاثوں کی تحقیقات کیلئے سپریم کورٹ کے حکم پر بنائی جانے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کے سامنے پیش ہوئے جہاں ان سے تقریباً تین گھنٹے تک سوالات کئے گئے جن کے وزیر اعظم محمد نواز شریف نے جوابات دیئے اور دستاویزات بھی جے آئی ٹی کے حوالے کیں ۔ جے آئی ٹی میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ میں ابھی ابھی جے آئی ٹی کے سامنے اپنا موقف پیش کر کے آیا ہوں ٗ میرے تمام اثاثوں اور وسائل کی ساری دستاویزات متعلقہ اداروں بشمول سپریم کورٹ کے پاس موجود ہیں آج ایک بار پھر یہ ساری دستاویزات جے آئی ٹی کو دے دی ہیں میں سمجھتا ہوں کہ آئین اور قانون کی سربلندی کے حوالے سے آج کا دن سنگ میل کا درجہ رکھتا ہے ۔وزیر اعظم نے کہاکہ میں ٗ میر ی حکومت اور میرے سارے خاندان نے اپنے آپ کو احتساب کیلئے پیش کر دیا ہے آپ کو یاد ہوگا کہ تقریباً سوا سال پہلے پاناا ما لیکس کا معاملہ سامنے آتے ہی میں نے سپریم کورٹ کے جج صاحبان پر مشتمل کمیشن قائم کر نے کااعلان کر دیا تھا اگر اس وقت پیشکش کو سیاسی تماشوں اور سازشوں کی نذر نہ کیا جاتا تو یہ معاملہ آج تک حل ہو چکا ہوتا انہوںنے کہاکہ میں نے تو اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم سے ایک ایک پائی کا حساب دیدیا ہے اور میرے احتساب کا سلسلہ میری

پیدائش سے پہلے 1936سے شروع ہوا اور میری آئندہ نسلوں تک پھیلا ہوا ہے کوئی ایسا خاندان اس ملک میں ہے جس کی تین نسلوں کا بہیمانہ احتسا ب ہوا ہو ۔انہوںنے کہاکہ ہمارا احتساب ہمارے سیاسی مخالفین پیپلز پارٹی کے ہر دور میں بھی ہوا ۔ہمارا احتساب 1972سے اس وقت شروع ہوا جب ہمارے سارے اثاثے قومیائے کئے گئے انہوںنے کہاکہ یہ پہلا احتساب تھا جب میں کالج اور نیورسٹی سے نیا نیا باہر آیا تھا ان کے انتقام کی لمبی کہانی ہے آپ سب اس سے واقف ہیں ہمار ا احتساب مشرف کی آمریت نے بھی بے دردی سے کیا ٗ

ہمارے گھروں تک پر قبضہ جما دیا گیا اگر بار بار ان پر لگائے جانے والے ان الزامات میں ذرا بھر سچائی ہوتی تو مشرف کو مجھے سزادلانے کیلئے جھوٹے ہائی جیکنگ کیس کا سہارا نہ لینا پڑتا ۔ انہوںنے کہاکہ آج ہماری حکومت ہے ٗ پاکستان کے عوام نے تیسری بار وزارت اعظمیٰ کے منصب پر بٹھایا ہے ٗآج ہم نے خود اپنی حکومت میں اپنے آپ کو احتساب کیلئے پیش کر دیا ہے انہوںنے کہاکہ نہ پہلے کبھی ہمارے دامن پر ذرہ برابر کرپشن کا داغ پایا گیا اور انشاء اللہ نہ اب ایسا ہوگا ہمارے مخالفین جتنے بھی چاہیں الزامات لگا لیں ٗ

جتنے بھی چاہیں جتن کر لیں ٗ جتنا جی چاہیں سازشیں کر لیں وہ انشاء اللہ ناکام اور نامراد رہیں گے ۔انہوںنے کہاکہ میں پنجاب کا وزیر اعلیٰ رہا ٗتیسری بار وزیر اعظم بناہوں ٗاربوں کھربوں کے منصوبے میری منظوری سے ہوئے ہیں صرف میرے موجودہ دور میں پاکستان میں اتنی الحمد اللہ سرمایہ کاری ہوئی جتنی گزشتہ 65سالوں میں نہیں ہوئی لیکن میرے مخالفین تمام تر کوششوں کے باوجود مجھ پر کسی کرپشن ٗ کسی بد عنوانی ٗ کسی کک بیک ٗ کسی کمیشن کا کوئی ایک معاملہ الزام کی حد تک سامنے نہیں لا سکے ۔

انہوںنے کہاکہ پاکستان کے عوام پر یہ بات واضح ہو نی چاہیے کہ جو کچھ ہورہاہے اس کا سرکاری خزانے کی خورد برد یا کرپشن کے کسی الزام سے دور دور تک کوئی تعلق نہیں ہے ٗمجھ پر کرپشن کا کوئی الزام نہیں اس کا سر کاری خزانے سے کوئی تعلق نہیں ہے یہ ہمارے خاندان کی نجی ٗ ذاتی کاروبار اور معاملات کو الجھایا اور اچھالا جارہا ہے ٗسرکاری خزانے سے کوئی لین دین نہیں ہے یہ کوئی کرپشن کا کیس نہیں ہے ۔انہوںنے کہاکہ چند دن میں جے آئی ٹی کی رپورٹ بھی سامنے آ جائیگی عدالت کافیصلہ بھی آجائیگا لیکن ہم سب کو یاد رکھنا چاہیے کہ ایک بڑی جے آئی ٹی بھی بیٹھنے والی ہے ٗ ایک بڑی عدالت بھی لگنے والی ہے ٗ

وہ بیس کروڑ عوام کی جے آئی ٹی ہوگی ٗ بیس کروڑ عوام کی عدالت ہوگی ہم سب کو اس جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونا ہے ان سب کو چھوڑئیے ایک عدالت خدائے بزرگ وبرترکی بھی ہے جو ظاہر کو بھی جانتا اور باطل کو بھی جانتا ہے اور کسی جے آئی ٹی کا محتاج نہیں ہے مجھے ہر لمحہ اس عدالت میں حاضری کا فکر رہتا ہے ۔وزیر اعظم نے کہاکہ یہ ملک سازشوں اور تماشوں کی بہت بھاری قیمت ادا کر چکا ہے وقت آگیا ہے کہ حق اور سچ کا علم حقیقی معنوں میں بلند ہو ٗ

میں آج یہاں پیش ہوا ہوں کہ صرف اس لئے کہ وزیر اعظم سمیت ہم سب آئین اور قانون کے سامنے جوابدہ ہیں ٗآئین عوام کی حکمرانی کا نام ہے ٗجمہوریت عوام کے فیصلے کا احترام کانام ہے عوام کے فیصلے کو روند کر مخصوص ایجنڈے پرچلنے والی فیکٹریاں اگر بند نہ ہوئیںتو آئین اور جمہوریت ہی نہیں ملک کی سلامتی بھی خدانخواستہ خطرے میں پڑ جائیگی انہوںنے کہاکہ میں اور میرا پورا خاندان انشاء اللہ اس جے آئی ٹی اور اس عدالت میں بھی سرخرو ہونگے اور اگلے برس بیٹھنے والی جے آئی ٹی اور عوامی عدالت 2013سے کہیں زیادہ جو ش و جذبے کے ساتھ فیصلہ کریگی

انہوںنے کہاکہ میں واضح کر دوں کہ اب ہم تاریخ کا پہیہ پیچھے کی طرف نہیں موڑنے دینگے وہ زمانے گئے جب سب کچھ پردوں کے پیچھے چھپا رہتا تھا اب کٹھ پتلیوں کے کھیل نہیں کھیلے جاسکتے ہیں اور بہت کچھ کہناچاہتا ہوں جو انشاء ا للہ آنے والے دنوں میں آپ اور قوم سے کہونگا انہوںنے کہاکہ آپ کے ذہنوں میں کئی سوال ہونگے اور میرے پاس بھی کہنے کو بہت کچھ ہے لیکن اسے کسی اور موقع پر رکھتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



خوشحالی کے چھ اصول


وارن بفٹ دنیا کے نامور سرمایہ کار ہیں‘ یہ امریکا…

واسے پور

آپ اگر دو فلمیں دیکھ لیں تو آپ کوپاکستان کے موجودہ…

امیدوں کے جال میں پھنسا عمران خان

ایک پریشان حال شخص کسی بزرگ کے پاس گیا اور اپنی…

حرام خوری کی سزا

تائیوان کی کمپنی گولڈ اپالو نے 1995ء میں پیجر کے…

مولانا یونیورسٹی آف پالیٹکس اینڈ مینجمنٹ

مولانا فضل الرحمن کے پاس اس وقت قومی اسمبلی میں…

ایس آئی ایف سی کے لیےہنی سنگھ کا میسج

ہنی سنگھ انڈیا کے مشہور پنجابی سنگر اور ریپر…

راشد نواز جیسی خلائی مخلوق

آپ اعجاز صاحب کی مثال لیں‘ یہ پیشے کے لحاظ سے…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!(آخری حصہ)

لی کو آن یو اہل ترین اور بہترین لوگ سلیکٹ کرتا…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!

میرے پاس چند دن قبل سنگا پور سے ایک بزنس مین آئے‘…

سٹارٹ اِٹ نائو

ہماری کلاس میں 19 طالب علم تھے‘ ہم دنیا کے مختلف…

میڈم چیف منسٹر اور پروفیسر اطہر محبوب

میں نے 1991ء میں اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور سے…