اتوار‬‮ ، 06 اپریل‬‮ 2025 

مشال خان کے بعد اس کی بہنوں کی باری ، قتل کرنے کا خطرناک منصوبہ

datetime 8  جون‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) مشال خان کے والد اقبال خان نے سپریم کورٹ سے استدعا میں کہا ہے کہ میری اور اہل خانہ کی جانوں کو خطرہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں رہنا ممکن نہیں رہا، سیکیورٹی دی جائے اور اسلام آباد منتقل کیا جائے۔تفصیلات کے مطابق مشال خان کے والد اقبال نے سیکیورٹی دیئے جانے اور اسلام آباد میں رہائش کے انتظامات کرنے کے لیے وفاقی اور صوبائی حکومت کو حکم جا ری کرنے کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست جمع کرادی ہے۔

مشال خان کے والد نے درخواست میں موقف اختیار کیا کہ ان کے اہل خانہ کی جان کو خطرہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میری بیٹیاں تعلیم جاری نہیں رکھ پا رہی ہیں اور وہ خود کام کے سلسلے میں کہیں آجا نہیں سکتے۔ اس لیے اہل خانہ کو اسلام آباد میں رہائش دی جائے۔ درخواست کے متن میں کہا گیا ہے کہ مشال کی ایک بہن کومیڈیکل کالج میں داخلے کے احکامات جاری کئے جائیں جبکہ بیٹے ایمل خان جو کہ پاک فضائیہ میں بطور سول کلرک کام کر رہے ہے اسے بھی کافی مشکلات اور دباؤ کا سامنا ہے۔ مزید برآں مثال کے والد نے نجی ٹی وی پروگرام سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مثال کے قتل کے بعد سے ان کی بیٹیاں یونیورسٹی نہیں گئیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے خاندان کو سیکیورٹی خدشات کا سامنا ہے ایسے حالات میں بیٹیوں کو پڑھنے کے لیے یونیورسٹی نہیں بھیج سکتے، حکومت کی جانب سے تحفظ چاہتے ہیں۔ مشال کے والد نے کہا کہ عمران خان نے کہا تھا ہم جنگل کاقانون نہیں بننے دیں گے، اْن کے بیان پران کاشکریہ اداکرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ کبھی تحریک انصاف کے چیئرمین سے نہیں ملے اور نہ ہی صوبائی و وفاقی حکومت سے کوئی رابطہ کیا تاہم خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے خاندان کی سیکیورٹی کے لیے 2 پولیس اہلکار دیے گئے ہیں۔ خیال رہے رواں سال 13 اپریل کوعبد الولی خان مردان یونیورسٹی میں 23 سالہ ہونہار طالب علم مشال خان کو

اہانت رسالت کا الزام لگا کرمشتعل ہجوم نے بے دردی کے ساتھ قتل کردیا تھا جس کی تحقیقات کے لیے تیرہ رکنی جوائنٹ انوسٹیگیشن ٹیم تشکیل دی گئی تھی جس نے مشال خان کو بے گناہ قرار دیتے ہوئے یونیورسٹی انتظامیہ، ملازمین ، پولیس اور سیاسی جماعت کے رہنماؤں کے خلاف کارروائی کی سفارش کی ہے۔

موضوعات:



کالم



زلزلے کیوں آتے ہیں


جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…