اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ) سپریم کورٹ کے جج کی گاڑی پر حملے کرنے کے الزام میں پیر عید گاہ شریف کے بیٹے کو ساتھیوں سمیت گرفتار کر کے انسداد دہشت گردی کورٹ سے 20دن کا جسمانی ریمانڈ حاصل کر لیا گیاتفصیلات کے مطابق سجادہ نشین عید گاہ شریف پیر حسان الحسیب الرحمان اور ان کے ساتھیوں پر تھانہ منڈی کالوکی ضلع حافظ آبادمیں مقدمہ نمبر136درج کر لیا گیا مقدمے میں انسداددہشت گردی
سمیت دیگر دفعات شامل کی گئی ہے سپریم کورٹ کے جج سردار طارق مسعود اور ان کی فیملی لاہور سے اسلا م آباد آرہی تھی کہ موٹر وے پر کسی بات پر تنازعہ ہو ا اور پیر حسان کی گاڑی میں سوار افراد نے سپریم کورٹ کے جج کی گاڑی پر حملے کی کوشش کی ایف آئی آر کے متن کے مطابق جسٹس سردار طارق مسعود اور ان کی فیملی کو ہراساں کیا گیا جسٹس طارق کی جانب موٹر وے پولیس کی ہیلپ لائن پر اطلاع دی گئی جس پر موٹر وے پولیس نے ناکہ بندی کر کے پیر حسان اور ان کے ساتھیوں کی گاڑیاں روک لی تفتیشی افسر محمداسلم کے مطابق سجادہ نشین کو ان کے چھے ساتھیوں سمیت گرفتار کر لیا گیا ہے جن کو گوجرانوالاانسداددہشت گردی کی عدالت میں پیش کر کے بیس دن کا جسمانی ریمانڈ حاصل کر لیاہے ۔ ساتھیوں کی گاڑیاں روک لی تفتیشی افسر محمداسلم کے مطابق سجادہ نشین کو ان کے چھے ساتھیوں سمیت گرفتار کر لیا گیا ہے جن کو گوجرانوالاانسداددہشت گردی کی عدالت میں پیش کر کے بیس دن کا جسمانی ریمانڈ حاصل کر لیاہے ۔جن کو گوجرانوالاانسداددہشت گردی کی عدالت میں پیش کر کے بیس دن کا جسمانی ریمانڈ حاصل کر لیاہے ۔ ساتھیوں کی گاڑیاں روک لی تفتیشی افسر محمداسلم کے مطابق سجادہ نشین کو ان کے چھے ساتھیوں سمیت گرفتار کر لیا گیا ہے جن کو گوجرانوالاانسداددہشت گردی کی عدالت میں پیش کر کے بیس دن کا جسمانی ریمانڈ حاصل کر لیاہے ۔