اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) تحریک انصاف کے ترجمان شفقت محمود نے کہا ہے کہ رکن قومی اسمبلی مسرت عالم زیب کاپارٹی سے کوئی تعلق نہیں ہے اورتحریک انصاف نے مسرت احمد زیب کو پارٹی نظم و ضبط کی خلاف ورزی پر 2014 میں پارٹی سے نکال دیا گیا تھا۔تحریک انصاف کے جمان جنرل شفقت محمود نےمائیکروبلاگنگ کی ویب سائیٹ ٹوئیٹرپراپنے ایک پیغا م میں کہا کہ مسر ت عالم زیب کے خیالات و اعمال
تحریک انصاف کے مؤقف کی عکاسی نہیں کرتے۔ شفقت محمود نے مزید کہا کہ بعض ٹی وی چینلز رکن قومی اسمبلی مسرت احمد زیب کو تحریک انصاف کے رکن کے طور پر پیش کررہے ہیں جوکہ بالکل غلط ہیں ۔واضح رہے کہ گزشتہ دنوں تحریک انصاف کی رکن قومی اسمبلی مسرت عالم زیب نے نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف پرتنقید کی تھی اورکہاتھاکہ ملالہ یوسف زئی کاطالبان کی طر ف سے نشانہ بنانے کی کوئی حقیقت نہیں بلکہ یہ انسانی حقوق کی تنظیموں نے ڈرامہ رچایاتھا،انہوں نے کہاتھاکہ ملالہ یوسف زئی کے زخمی ہونے پرمیڈیکل کرنے والے ڈاکٹروں نے ملالہ کومظلوم ثابت کرنےکےلئے پلاٹس بھی دیئے۔مسرت عالم زیب نے اب انکشاف کیاہے کہ ملالہ یوسف زئی کوسرپرکوئی گولی نہیں لگی تھی بلکہ گولی اس کے رخسارکی ہڈی کوچھوکرگزرگئی تھی لیکن ہرجگہ یہ بتایاگیاکہ ملالہ کوگولی سرپرلگی ہے ۔مسرت عالم زیب نے کہاکہ سی ایس ایس کے امتحانات میں فاٹاسے پہلی پوزیشن حاصل کرنے والی لڑکی زرمینہ وزیرپرملالہ یوسف زئی کی وجہ سے تنقید ہوئی جس بعد میں یہ تمام حقائق عوام کے سامنے لانے پرمجبورہوگئی ہوں ۔انہوں نے کہاکہ جب زرمینہ وزیرنے سی ایس ایس ٹاپ کیاتوملالہ یوسف زئی نے اس کوبھی اپنے ساتھ ملانے کی کوشش کی لیکن زرمینہ نے ملالہ کاساتھ دینے سے انکارکردیااورجب زرمینہ نے ملالہ سے ناراضی کااظہارکیا
توسوشل میڈیاپرملالہ کی وجہ سے تنقید کاسامناکرناپڑااوراس وجہ سے میں عوام کے سامنے ملالہ یوسف زئی کاڈرامہ بے نقاب کرنے پرمجبورہوئی ہوں ۔انہوں نے کہاکہ ملالہ کے بارے میں ابھی مزیدانکشافات کروں گی ۔مسرت عالم زیب نے گزشتہ روزبھی کہاتھاکہ ملالہ یوسف زئی کے بارے میں انکشافات کئے تھے کہ ایک خاص پروگرام کے تحت ملالہ یوسف زئی کوسامنے لایاگیاہے اوراس پرحملہ بھی انسانی حقوق کے اداروں کاایک ڈرامہ تھا۔انہوں نے یہ بھی الزام لگایاتھاکہ ملالہ کی کتاب گل مکئی بھی اس وقت لکھی گئی جب ملالہ یوسف زئی پڑھ ا ورلکھ نہیں سکتی تھی ۔۔انہوں نے یہ بھی الزام عائدکیاتھاکہ ملالہ یوسف زئی کوانسانی حقوق کے کچھ اداروں نے یہ سب کچھ کرنے کاکہاتھااورجب ملالہ یوسف زئی کاحملے میں زخمی ہونے کے بعد میڈیکل ہورہاتھاتواس وقت ڈاکٹروں کوحکومت نے پلاٹ بھی دیئےتھے تاکہ مرضی کی رپورٹ سامنے لائی جاسکے ۔