ہفتہ‬‮ ، 17 مئی‬‮‬‮ 2025 

سول ہسپتال،پولیس ٹریننگ کالج اور درگاہ شاہ احمد نورانی پرحملے کا ماسٹرمائنڈ 2ساتھیوں سمیت گرفتار،حیرت انگیزانکشافات

datetime 23  مئی‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کو ئٹہ( آئی این پی) وزیرداخلہ بلوچستان میر سرفرازبگٹی نے کہاہے کہ سانحات 8اگست سول ہسپتال،پولیس ٹریننگ کالج کوئٹہ ،اور درگاہ شاہ احمد نورانی کے ماسٹرمائنڈ کو 2ساتھیوں سمیت کوئٹہ سے گرفتار کرلیاگیاہے ،گرفتار ملزمان نے خودکش بم حملوں ،بم دھماکوں ،سیکورٹی فورسز سمیت دیگر کی ٹارگٹ کلنگ کے درجنوں واقعات کااعتراف کرلیاہے ۔وزیرداخلہ بلوچستان میر سرفرازبگٹی منگل کو پریس کانفرنس کر رہے تھے۔

صوبائی وزیر داخلہ میر سرفرازبگٹی کاکہناتھاکہ کالعدم تنظیموں کے کمانڈر سعید احمد عرف تقویٰ کا تعلق کوئٹہ کے علاقے کلی دیبہ سے ہے جسے سیکورٹی فورسز اور حساس ادارے نے 23مئی 2017کو کوئٹہ سے گرفتار کرلیاہے مذکورہ ملزم نے 2014میں دتہ خیل اورمیران شاہ میں کالعدم تنظیموں کے تربیتی کیمپس میں تربیت حاصل کی ہے بلکہ اس کے بعد ملزم زرمیلان جنوبی وزیرستان میں ملا ہنر کے کیمپ گیا اور وہاں سے واپسی پر ٹی ٹی پی اورایل جے بلوچستان کیلئے دہشت گردانہ کارروائیوں کا آغاز کیا انہیں 2016میں کوئٹہ کا امیر بنا دیا گیا جہاں سے وہ افغانستان میں ’’را‘‘اور این ڈی ایس کی جانب سے قائم کئے گئے کیمپوں میں بھی گئے ،انہوں نے کہاکہ بیرسٹرامان اللہ اچکزئی کے قتل کے بعد بلوچستان میں انتظامیہ ،فوج اور تمام اداروں کے سربراہان اکھٹے ہوئے تو سعید احمد عرف تقویٰ اور ان کے ساتھی جہانگیر بادینی نے ہائی پروفائل ٹارگٹ کلنگ اور وہاں اکھٹے ہوئے والوں پر خودکش حملے کا منصوبہ بنایا ،سعید احمد تقویٰ نے اس کیلئے اپنے دوست احمد علی کو تیار کیا جو کہ پہلے ہی خودکش کرنے کیلئے اس سے کہا کرتا تھا اس منصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے پہلے انہوں نے بلال انور کاسی کو ٹارگٹ کیا اور بعد میں اکھٹے ہوئے والے ہجوم کو ٹارگٹ کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی 8اگست 2016کو سعید احمد عرف تقویٰ

نے ساتھیوں سمیت بلال انور کاسی پر 9گولیاں فائر کی جن میں سے 7فائر سعید احمد عرف تقویٰ نے کئے اور بلال انور کاسی کو منوجان روڈ پر قتل کرنے کے بعد بذریعہ رکشہ سول ہسپتال پہنچے تاکہ خودکش حملے کو پایہ تکمیل تک پہنچایاجاسکے ،جب وہاں وکلاء کی بڑی تعداد جمع ہوئی تو سعید عرف تقویٰ نے خودکش حملہ آور احمد علی کو پہلے سے بتائی گئی جگہ پرپہنچایا جس نے خودکش حملہ کیا جس کے نتیجے میں 70سے زیادہ وکلاء اورعام لوگ جان سے گئے ،سرفرازبگٹی کاکہناتھاکہ سعید احمد عرف تقویٰ نے ساتھیوں کے ساتھ مل کر لیویز چیک پوسٹ پر ہینڈ گرنیڈ اور چھوٹے ہتھیاروں سے حملہ کرنے ،2دسمبر2014کو ساتھیوں کے ساتھ مل کر جوائنٹ روڈ پر مشیر اطلاعات سرداررضامحمدبڑیچ اور صوبائی وزیر عبدالرحیم زیارتوال کو ٹارگٹ کرنے کیلئے بم دھماکے کا بھی اعتراف کیاہے ،سعید احمد عرف تقویٰ نے بے نظیر پل کے نیچے بم دھماکہ کرنے ،ڈاکٹرشیراز کو مشرقی بائی پاس پر قتل کرنے اور پولیس حوالدار امین اللہ کو گزشتہ رمضان میں آفتاری سے پہلے مسجد میں قتل کرنے سمیت سبزل روڈ اور یٹ روڈ پر ایف سی اہلکاروں اور ٹریفک پولیس کو ٹارگٹ کرنے کا بھی اعتراف کیاہے ،

انہوں نے کہاکہ سعید احمد نے جوائنٹ روڈ پر کانسٹیبل شہزاد جٹ اور ہیڈ کانسٹیبل الطاف حسین کو بھی ٹارگٹ کرکے قتل کرنے سمیت بشیر چوک پر پی سی او مالک پیر بخش کو قتل کرنے کا بھی اعتراف کیا ہے ،انہوں نے کہاکہ اسی گروپ نے 24اکتوبر 2016کو پولیس ٹریننگ سینٹر پر حملے کیلئے 4خودکش بمبار کرنے کا اعتراف کیاہے اور کہاکہ 3خودکش بمباروں نے پولیس ٹریننگ سینٹر کے اندر خودکواڑایا جس کے نتیجے میں 60سے زائد پولیس اہلکار جاں بحق جبکہ ایک خودکش بمبار نے 12دسمبر کو شاہ نورانی میں حملہ کیا جس سے 65لوگ مارے گئے ،میر سرفرازبگٹی کاکہناتھاکہ کامیاب کارروائی کا سہرا سیکورٹی اداروں کے سر ہے ہم اس وقت بلوچستان حکومت دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑرہی ہے لیکن مٹھی بھر دہشت گردوں کو جلد کیفرکردارتک پہنچایاجائیگا ،انہوں نے کہاک سیکرٹری ہائیرایجوکیشن عبداللہ جان کے اغواء میں ملوث دہشت گردوں کا سراغ بھی لگالیاگیاہے تاہم اس سلسلے میں معلومات شیئر نہیں کی جاسکتی ۔

دریں اثناء 23مئی کو سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں کوئٹہ سے گرفتار ہونیوالے کالعدم تنظیموں کے کمانڈر سعید احمد عرف تقویٰ کی صوبائی وزیر داخلہ کی پریس کانفرنس کے موقع پر ویڈیو اعترافی بیان صحافیوں کے سامنے چلایاگیا جس میں اُس کاکہناتھاکہ انہوں نے سال2014میں میران شاہ سے دہشتگردی کی ٹریننگ حاصل کی بلکہ جنوبی وزیرستان میں مولا ہنر کے کیمپوں سے ٹریننگ حاصل کی اور افغانستان میں ٹی ٹی پی کی کیمپوں میں تربیت حاصل کی،انہوں نے اعترافی ویڈیو میں کہاکہ افغانستان میں موجود کالعدم تنظیموں کے کیمپوں کی سرپرستی را اور این ڈی ایس کر رہی ہے، بلکہ کوئٹہ میں بڑی دہشتگردی کا بڑا منصوبہ پہلیسے طے شدہ تھا جس میں ہائی پروفائل شخصیات کو ٹارگٹ کرنا تھا،

ان کاکہناتھاکہ 8 اگست کو بلال کاسی کو ٹارگٹ کر کے سول ہسپتال میں خود کش حملہ کر کے منصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچایا،: پی ٹی سی حملے کیلئے 4خودکش بمبار تیار کئے تھے، حملے میں تین بمباروں نے حملہ کر کے 60سے زائد اہلکاروں کی جان لی جبکہ ایک خودکش بمبار نے درگاہ شاہ نورانی پر خودکش بم حملہ کیا جس میں درجنوں لوگ مارے گئے ،انہوں نے صوبائی وزیر تعلیم عبدلرحیم زیارتوال اور صوبائی مشیر اطلاعات رضا محمد بڑیچ کے قتل کے منصوبے میں ناکامی کابھی اعتراف کیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



7مئی 2025ء


پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…