اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پانامہ پیپرزلیکس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی نے پہلی پیش رفت رپورٹ تیار کرلی ہے جس کو پیر کے روز عدالت عظمی میںتین رکنی بنچ کے سامنے پیش کیا جائے گا. پانامہ کیس کے تحت قائم جی آئی ٹی کی سفارشات پر عمل درآمد کرانے والا بنچ جسٹس عجازا فضل کی سربراہی میں جسٹس عظمت سعید اور جسٹس اعجازا لاحسن پر مشتمل ہے۔ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی اپنی پہلی پیش رفت
رپورٹ پیر کوسپریم کورٹ میں جمع کرائے گی اور عدالت عظمی کو تحقیقات میں اب تک کی پیش رفت سے آگاہ کیا جائے گا، جے آئی ٹی کی اس رپورٹ میں صحافت کی بین الاقوامی تنظیم جس نے پانامہ پیپرز لیکس کئے، انٹرنیشنل کنسورشیم آف انوسٹی گیٹیو جرنلسٹ( آئی سی آئی جے) کے نمائندے اور جاوید شفیع، عمر چیمہ کے بیانات بھی شامل ہیں۔ ایک قومی اخبارکی رپورٹ کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے سوالات کی روشنی میں جے آئی ٹی کی تحقیقات جاری ہیں، ٹیم نے الیکشن کمیشن سے وزیر اعظم کے گوشوارے اور کاغذات نامزدگی حاصل کرلئے ہیں جبکہ نیب سے حدیبیہ پیپر ملز کیس اور ایف بی آر سے متعلقہ ریکارڈ منگوالیا گیا ہے۔ جے آئی ٹی اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ فی الحال وزیر اعظم سے کوئی براہ راست سوال نہیں بنتا۔تاہم وزیر اعظم اور ان کے صاحبزادوں سے متوقع طور پر پوچھے جانے والے سوالات کا ڈرافٹ بھی تیار کر لیا گیا جو سپریم کورٹ میں جائزہ کے لیئے پیش کیا جائے گاواضح رہے کہ سپریم کورٹ نے پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دی رکھی ہے ایف آئی اے کے ایڈیشنل ڈی جی واجد ضیاء کی سربراہی میں قائم یہ ٹیم ہر پندرہ دن بعد اپنی عبوری رپورٹ بنچ میں پیش کرنے کی پابند ہے جبکہ 60 روز میں وزیر اعظم اور ان کے بچوں کے اثاثوں سے متعلق اپنی تحقیقات کی مکمل رپورٹ پیش کرے گی۔