دوبئی (آئی این پی)آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ اورسابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے کہا ہے کہ عالمی عدالت انصاف میں کلبھوشن کیس سے متعلق فیصلہ غلط ہوا ہے ‘ اس معاملے پر آئی سی جے میں جانا ہی نہیں چاہیے تھا ‘ کسی کو حق نہیں کہ ہماری قومی سلامتی پر رائے دے ‘ عالمی سطح پر جس کی مرضی ہوتی ہے آئی سی جے کا فیصلہ مان لیتا ہے اور جس کی مرضی نہ ہو وہ نہیں مانتا‘
پرویز مشرف نے کہا کہ پاکستانی طیارہ گرانے کے معاملے پر بھار ت آئی سی جے میں نہیں آیا تھا ‘ عالمی عدالت انصاف میں بھارتی لابی چلتی ہے ۔ وہ جمعہ کو نجی ٹی وی کو انٹرویو دے رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی عدالت انصاف میں کلبھوشن یادیو کیس میں نہ انصافی ہوئی ہے اس معاملے پر ہمیں آئی سی جے میں جانا ہی نہیں چاہیے تھا۔ انہوں نے کہاکہ کسی کو حق نہیں ہے کہ وہ ہماری قومی سلامتی کے معاملہ پر رائے دے۔ پرویز مشرف نے کہا کہ اگر ایسے مجرم بچائے جا سکتے ہیں تو پھر ہمیں بھی اجمل قصاب کا کیس عالمی عدالت میں لے کر جانا چاہیے تھا۔ کلبھوشن تو دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو دیکھ رہا تھا۔ عالمی عدالت انصاف پر جس کی مرضی ہوتی ہے وہ آئی سی جے کا فیصلہ مان لیتا ہے ایسی مثالیں موجود ہیں کہ عالمی عدالت کے فیصلوں سے انکار کیا گیا۔ سابق صدر نے کہا کہ پاکستانی طیارہ گرانے کے معاملے پر بھارت آئی سی جے میں نہیں آیا تھا۔ کلبھوشن یادیو کا معاملہ قو می سلامتی کا ہے مداخلت برداشت نہیں کرنی چاہیے۔ پرویز مشرف نے کہا کہ آئی سی جے جیسی جگہوں پر بھارتی لابی وغیرہ بھی چلتی ہے۔ کلبھوشن کا کورٹ مارشل ہوا ہے یہ ہمارا داخلی معاملہ ہے۔ بھارت بلوچستان میں دہشت گردی کروا رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ جندال پاکستان آیا تھا تو ملاقات مری میں نہیں اسلام آباد میں ہی کرنی چاہیے تھی۔
اگر جندال آپ کا ذاتی دوست ہے تو ذاتی سطح پر ملاقات کی جائے۔ ان کی مری میں ملاقات کی وضاحت ہونی چاہیے کیونکہ اس ملاقات پر کنفیوژن موجود ہے۔ جندال سے ٹیلیفون پر بھی بات ہو سکتی تھی۔ انہوں نے کہا کہ میں نے واجپائی سے ہاتھ سیاسی بریک تھرو کیلئے ملایا تھا۔ بھارت کی جانب سے ایک طرف ملاقاتیں کی جاتی ہیں اور دوسری طرف اشتعال انگیزی کرتے ہیں۔ ڈان لیکس کے معاملے پر آرمی چیف نے پاک فوج کی عزت کا مکمل خیال رکھا ہو گا۔ اس معاملے پر لو اور دو کا معاملہ ہوا ہے تو بتایا نہیں گیا کہ فوج کو کیاملا۔ پرویز مشرف نے کہا کہ مسلم لیگ(ن) آئندہ انتخابات میں بھی دھاندلی کی کوشش کرے گی۔ پاک فوج کی سرپرستی میں انتخابات ہونے چاہئیں ورنہ سندھ میں پی پی اور پنجاب میں مسلم لیگ (ن) پھر سے کامیاب ہو جائیں گے۔