اسلام آباد(آن لائن)سینئرقانون دان بابراعوان نے کہاہے کہ کلبھوشن معاملے پرپاکستان کاکیس عالمی عدالت میں قطعاًکمزورنہیں تھا،لیکن پاکستان کی تیاری قطعاًنہیں تھی ،پانامہ میں قطری خط آیااورعالمی عدالت میں قطری وکیل آگیا،پاکستانی وکلاء نے عالمی عدالت انصاف کے دائرہ کارکوتحریری طورپرچیلنج نہیں کیا۔جمعرات کے روزنجی ٹی وی سے گفتگوکرتے ہوئے سینئرقانون دان بابراعوان نے کہاکہ عالمی عدالت میں
کلبھوشن کیس میں ہماراکیس کمزورتھا، پانامہ میں قطری خط آیااورکلبھوشن کیس میں قطری وکیل آگیا۔انہوں نے کہاکہ وزیراعظم نوازشریف نے آج تک کلبھوشن یادیوکوجاسوس نہیں کہا،عالمی عدالت میں پاکستان کاکیس قطعاًکمزورنہیں تھالیکن تیاری قطعاًنہیں تھی ۔کلبھوشن کیس عالمی عدالت انصاف کے دائرہ کارکوپاکستان نے تحری طورپرچیلنج نہیں کیا۔انہوں نے کہاکہ پاکستانی وکلاء نے 50منٹ میں اپنے دلائل مکمل کرلئے جبکہ وقت90منٹ تھا،وکلاء نے کہاکہ دفترخارجہ کے ہینڈآؤٹ دلائل دیئے ہیں ،سماعت کیلئے پاکستان کواتنی جلدی کیوں تھی؟کیس میں ہماراکیس کمزورتھا، پانامہ میں قطری خط آیااورکلبھوشن کیس میں قطری وکیل آگیا۔انہوں نے کہاکہ وزیراعظم نوازشریف نے آج تک کلبھوشن یادیوکوجاسوس نہیں کہا،عالمی عدالت میں پاکستان کاکیس قطعاًکمزورنہیں تھالیکن تیاری قطعاًنہیں تھی ۔کلبھوشن کیس عالمی عدالت انصاف کے دائرہ کارکوپاکستان نے تحری طورپرچیلنج نہیں کیا۔انہوں نے کہاکہ پاکستانی وکلاء نے 50منٹ میں اپنے دلائل مکمل کرلئے جبکہ وقت90منٹ تھا،وکلاء نے کہاکہ دفترخارجہ کے ہینڈآؤٹ دلائل دیئے ہیں ،سماعت کیلئے پاکستان کواتنی جلدی کیوں تھی؟کلبھوشن کیس عالمی عدالت انصاف کے دائرہ کارکوپاکستان نے تحری طورپرچیلنج نہیں کیا۔انہوں نے کہاکہ پاکستانی وکلاء نے 50منٹ میں اپنے دلائل مکمل کرلئے جبکہ وقت90منٹ تھا،وکلاء نے کہاکہ دفترخارجہ کے ہینڈآؤٹ دلائل دیئے ہیں ،سماعت کیلئے پاکستان کواتنی جلدی کیوں تھی؟