چمن (آئی این پی) چمن میں پاک افغان سرحد 13 ویں روز بھی بند،باب دوستی کی بندش سے نیٹوسپلائی،افغان ٹریڈ ٹرانزٹ سمیت تمام تجارتی سرگرمیاں معطل ہوگئیں ۔ تفصیلات کے مطابق 5 مئی کو چمن میں افغان فورسز کی دراندازی اور پاک افواج کے ساتھ جھڑپ کے بعد بند سرحد کے دونوں جانب ہزاروں شہری سرحد کھولنے کی منتظر ہیں جبکہ 13 روز سے تجارتی سرگرمیاں بھی معطل ہیں ۔
دریں اثناء پاک افغان سرحد کی بندش کے نتیجے میں طورخم میں ہزاروں لوگ بے روز گار ہو گئے ،دوکانیں اور ہوٹلز بند ہو گئے مقامی ٹرانسپورٹ بھی شدید متاثر ہیں ،قبائلی عوام کا روزگار طورخم سے وابستہ ہیں۔ملک عبدلرزاق آفریدی اور ملک خالد خان نے میڈیا سے گفتگومیں کہاہے کہ حکومت روزگار کے مواقع پیدا کریں نہ کے روزگار چھینا جائے بے روزگاری سے بدامنی میں اضافہ ہو گا۔بدھ کولنڈیکوتل خیبر ذخہ خیل کے ملک عبدالرزاق آفریدی اور ملک خالد خان آفریدی نے کہا ہے کہ بے روزگا ری میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے خیبر ایجنسی کے عوام کا روز گار کا درامدار طورخم پر تھا کیونکہ صبح ہزاروں لوگ مختلف کا روبار کیلئے طورخم جاتے تھے اور اپنے بچوں کیلئے حلال طریقے سے کچھ نہ کچھ کماکے گزارہ کر تے تھے لیکن طورخم میں کاروبار نہ ہونے کی وجہ سے ہزاروں لوگ بے روزگار ہو گئے ہیں انہوں نے کہا کہ روزگا ر بڑھانے اور لوگوں کی مشکلات کے خاتمے کیلئے لوگوں کے ساتھ نرمی کی جائے اور روز گار کے نئے مواقع پیدا کئے جائے نہ کے لوگوں سے رو زگا ر چھینا جائے انہوں نے کہا کہ بے روزگاری سے بدامنی میں اضافہ ہو گا کیونکہ نوجوان نسل کو اگر روزگار میسر نہیں تو وہ منفی سرگر میوں کی طرف جا سکتے ہیں ملک عبدلرزاق آفریدی اور ملک خالد خان آفریدی نے کہا کہ ٹرانسپورٹروں کو سہولیات دی جائے اور انکے ساتھ نرمی کی جائے
کیونکہ ٹرانسپورٹ سے ملک کا معیشت چلتا ہے اگر مال برردار ٹرانسپوٹروں کے ساتھ بھی یہی رویہ رہا تو پھر بے روزگاری میں شدیدحد تک اضافہ ہو جائیگا کیونکہ کارخانوں سے لیکر طورخم تک زیادہ تر دوکانیں اور ہوٹلز ان مال بردار گاڑیوں کی وجہ سے چلتے ہیں انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں اگر حکو مت کہیں پر بھی مشکل درپیش ہیں تو قبائلی ملکان کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہیں تاکہ انکے علاقے میں روزگا ر م[کے مواقع بڑھ سکے اور علاقے میں خوشحالی اور امن کا برقرار رکھ سکے انہوں نے حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ بارڈر پرروزگار کیلئے قبائلی عوام کو مواقع فراہم کریں اور انکے ساتھ نرمی سے پیش آئے ۔