لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)لاہورمیں لیسکو میں ملازمین کی ملی بھگت سے ڈیفیکٹیو کوڈ کی مد میں صارفین کو بجلی چوری کرانے کا انکشاف، کمپنی نے میٹرز کو ڈیفیکٹو کوڈ لگانے پر پابندی عائد کردی۔نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق لیسکو میں ڈیفیکٹو کوڈ کی مد میں صارفین کو بجلی چوری کرانے کا انکشاف ہوا ہے، ریڈنگ سیکشن کی جانب سے کسی بھی میٹر کو ڈیفیکٹو کوڈ نہیں لگایا جا سکے گا،
ڈیفیکٹو کوڈ لگانے کے لئے ایم اینڈ ٹی کی رپورٹ لازمی قرار دے دی گئی۔ ذرائع نے بتایا کہ ملازمین کی ملی بھگت سے ڈیفیکٹو کوڈ لگا کر صارفین کو فائدہ پہنچایا جاتا ہے، ڈیفیکٹو کوڈ صرف موسم گرما میں لگایا جاتا ہے تاکہ موسم سرما کی کھپت کے مطابق موسم گرما میں بھی اوسط بل بھیجا جا سکے، کمپنی کی مختلف سب ڈویژنز میں ڈیفیکٹو میٹرز کی رپورٹ در ست نکلی، میٹرز کی رپورٹس درست آنے پر لیسکو حکام نے نوٹس لیتے ہوئے پابندی لگائی ہے،ذرائع نے مزید بتایا کہ کمپنی نے 50 ہزار میٹرز کو تبدیل کیا ہے جبکہ چار ماہ میں مزید 50 ہزار میٹرز کو ڈیفیکٹو کوڈ لگا یا گیا ہے۔ موسم گرما کے آغاز پر ڈیفیکٹو کوڈ کی بڑھتی ہوئی شرح پر نوٹس لیا گیا۔یادرہے کہ وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ محمد آصف نے کہا تھا کہ ملک میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ ختم کر دی گئی ہے۔ ٹوئیٹر پر ایک پیغام میں انہوں نے کہا تھاکہ گزشتہ دنوں 12948میگاواٹ کی پیداوار کے مقابلے میں بجلی کی طلب 17399میگاواٹ تھی جس سے 4451میگاواٹ کا شارٹ فال ظاہر ہوتاہے۔ ایک اور بیان میں خواجہ آصف نے کہا کہ جن علاقوں میں بجلی چوری کی جارہی ہے وہاں پر دس گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے ۔ جو رہنما احتجاج کر رہے ہیں وہ اپنے علاقوں سے کنڈے ہٹوائیں۔انہوں نے کہا تھاکہ جن علاقوں میں عوام بل دے رہے ہیں وہاں پرلوڈشیڈنگ نہیں کی جارہی ہے انہی علاقوں میں لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے جہاں پربجلی چوری اوربجلی کے بل ادانہیں کئے جارہے ہیں ۔