اسلام آباد (آئی این پی)جناح مسلم لیگ کے سربراہ آزاد بن حیدر نے کہا ہے کہ بھارت استصواب رائے کرانے سے گریزاں ہے، مقبوضہ کشمیر کو پولیس سٹیٹ بنا رکھا ہے، کشمیری مسلمانوں پر بربریت کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں، ہم شہدائے کشمیر کو سلام پیش کرتے ہیں، جونا گڑھ پاکستان کا پانچواں صوبہ تھا جس پر بھارت نے ناجائز قبضہ کر رکھا ہے، تقسیم ہند کے 70 کروڑ روپے بھارت نے دبا رکھے ہیں۔
وہ یہاں این پی سی میں پریس کانفرنس کر رہے تھے ان کے ہمراہ کنور محمد دلشاد سابق فیڈرل سیکرٹری الیکشن کمیشن، ڈاکٹر ریاض احمد سابق ڈائریکٹر سینٹر آف ایکسی لینسی قائداعظم یونیورسٹی، حشمت حبیب ایڈووکیٹ مشیر اعلیٰ بنیادی حقوق تھے۔ انہوں نے کہا کہ ریڈ کلف ایوارڈ میں بددیانتی اور سازش کے ذریعے گرداسپور ملحقہ علاقہ جہاں مسلمانوں کی اکثریت تھی وہ بھارت کے ساتھ ملا دیا گیا اور زبردستی بھارت نے اپنی فوجیں کشمیر میں داخل کر دیں تھیں جواہر لعل نہرو بذات خود اقوام متحدہ گیا اور سیز فائر کرانے میں کامیاب ہوئے۔بھارت استصواب رائے سے گریزاں ہے اور مقبوضہ کشمیر کو پولیس سٹیٹ بنا رکھا ہے۔ کشمیری مسلمانوں پر بربریت کے پہاڑ توڑ رہا ہے ہم شہدائے کشمیر کو سلام پیش کرتے ہیں۔ ہم یو این او کے ذمہ دار افراد سے اپیل نہیں مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنی قراردادوں کو جلد از جلد عملی جامہ پہنائیں۔ ہم بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں کی مذمت کرتے ہیں جنہوں نے ابھی تک چپ سادھ رکھی ہے۔انہوں نے کہا کہ جوناگڑھ پاکستان کا پانچواں صوبہ تھا جس پر بھارت نے ناجائز قبضہ کر رکھا ہے، والیان جونا گڑھ کی درخواستیں اور اپیلیں یو این او کے سردخانے میں پڑی ہیں۔ نواب آف جونا گڑھ کی بار بار یاددہانیوں کے باوجود ان کو ایجنڈے پر نہیں لایا جا رہا۔ تقسیم ہند کے وقت اور قیام پاکستان کے وقت پاکستان کا خزانہ خالی تھا
ہمارے حصے کے 70 کروڑ روپے بھارت نے دبا رکھے تھے تاکہ پاکستان اقتصادی طور پر مفلوج ہو جائے۔حیدر آباد دکن نے پاکستان کو 20 کروڑ روپے کی مالی امداد دی۔ قائداعظم کی وفات پر حیدر آباد دکن کی ریاست پر پولیس ایکشن کر کے قبضہ کر لیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ قیام پاکستان کے فوراً بعد ہی بھارت نے اپنی سازشوں کا جال بچھا دیا اور اردو بنگلہ مسئلے کو لسانیت کا رنگ دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے تمام سول ادارے فیل ہو چکے ہیں سیاسی جنگیں میدانوں کی بجائے عدالتوں میں لڑی جا رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 60 فیصد ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال نہیں کرتے۔ تمام ووٹرز کے ووٹ کی حیثیت ایک ہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم رمضان المبارک کے بعد ایکشن ریفارمز پیش کریں گے جس میں کسی کو انتخابات میں دھاندلی کی شکایت نہیں ملے گی اور ایک قوم کی حیثیت سے حزب اقتدار اور حزب اختلاف قوم کی خدمت کر سکیں گے۔