اسلام آباد / روات/ چکری(آئی این پی) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ ہر الیکشن میں نئے پرندے آجاتے ہیں، پاکستان کو مضبوط کرنا ہے تو بردباری، تحمل مزاجی اور سنجیدگی کی سیاست کا رواج ڈالنا ہوگا وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ میں کبھی جھکانہیں،
بکا نہیں،اپنے موقف سے ہلا نہیں اورساری زندگی کوئی فیکٹری نہیں لگائی اور نہ ہی کوئی پٹرول پمپ بنایا,مشرف دور میں اعلیٰ عہدوں کی پیشکش کی گئی ،میرے پاؤں عہدے کے لئے لڑکھڑائے نہیں اور مشرف کی پیشکش نہ ماننے پر میرے حلقے کو تقسیم کردیا گیااور گالم گلوچ کی سیاست کو مسترد کرنا ہوگا،الیکشن میں مخالفین کی تدبیروں کو دریائے سواں میں دفن کر دیں گے،کچھ لوگوں نے ملک میں ہیجان انگیزی اور افراتفری کی سیاست کا ٹھیکہ اٹھا لیا ہے،اس قسم کی سیاست اور بلاجواز محاذ آرائی جمہوریت کے لیے زہر قاتل ہے،یہ طرز عمل ملک کی ترقی میں بہت بڑی رکاوٹ ہے، افراتفری اور انتشار نہ جمہوریت کے مفاد میں ہے اور نہ ہی ملک کے مفاد میں ہے، فیصلے منتخب پارلیمان ، اعلی عدالتوں اور عوام کی عدالت میں ہوتے ہیں گلیوں اور چوراہوں پر نہیں جمہوریت اور ترقی سے قومیں آگے بڑھتی ہیں اور انتشار ، ہیجان انگیزی اور افراتفری سے کئی برس پیچھے چلی جاتی ہیں، کوئی سنجیدہ پاکستانی منفی اور الزام تراشی کی سیاست کی حمایت نہیں کر سکتا،ہر چڑھتے سورج کو سلام کرنے والے اور ہر در پر سلامی دینے والے علاقے کے عوام کے وفادار نہیں ہو سکتے۔ وہ ہفتہ کو مختلف مقامات پر خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے سخت گرمی میں حلقہ 52 اور 53 کے متعدد مقامات کا دورہ کیا۔ جن میں روات، کھینگرخورد، خصالہ، چونترہ، چکری اور سروبہ کے علاقے شامل ہیں۔
اس دوران پیپلز پارٹی ، پی ٹی آئی اور مسلم لیگ ق کی اہم شخصیات جن میں سابقہ ناظمین، نائب ناظمین اور کونسلرز شامل ہیں کی مسلم لیگ ن میں شمولیت کا اعلان کیا۔اس دوران وزیرداخلہ نے کہاکہ کچھ لوگوں نے ملک میں ہیجان انگیزی اور افراتفری کی سیاست کا ٹھیکہ اٹھا لیا ہے،اس قسم کی سیاست اور بلاجواز محاذ آرائی جمہوریت کے لیے زہر قاتل ہے،یہ طرز عمل ملک کی ترقی میں بہت بڑی رکاوٹ ہے۔ افراتفری اور انتشار نہ جمہوریت کے مفاد میں ہے اور نہ ہی ملک کے مفاد میں ہے،۔ انہوں نے کہا کہ فیصلے منتخب پارلیمان ، اعلی عدالتوں اور عوام کی عدالت میں ہوتے ہیں گلیوں اور چوراہوں پر نہیں۔وزیر داخلہ نے کہا کہ جمہوریت اور ترقی سے قومیں آگے بڑھتی ہیں اور انتشار ، ہیجان انگیزی اور افراتفری سے کئی برس پیچھے چلی جاتی ہیں۔ کوئی سنجیدہ پاکستانی منفی اور الزام تراشی کی سیاست کی حمایت نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو مضبوط کرنا ہے تو بردباری، تحمل مزاجی اور سنجیدگی کی سیاست کا رواج ڈالنا ہوگا اور گالم گلوچ کی سیاست کو مسترد کرنا ہوگا۔۔ اہل علاقہ ، معززین اور مقامی نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ کارکردگی جھوٹے وعدوں اور بے سروپا تقریروں سے نہیں بلکہ عملی اقدامات سے ظاہر ہوتی ہے۔ گذشتہ چار سالوں میں ان دو حلقوں کے لیے تیس ارب سے زائد کے ترقیاتی کام علاقے کے عوام سے ہمارے خلوص، کمٹمنٹ اور خدمت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ سیاست کی آڑ میں بلند وبانگ دعووں ، کھوکھلے نعروں اور عوام الناس کو گمراہ کرنے کی روش اختیار کرنے والوں کا کوئی مستقبل نہیں۔ 2018 میں وہ اپنی بقا کی جنگ لڑنے والے عوام کو گمراہ کرنے کی ہر ممکنہ کوشش کریں گے ایسے عناصر کو اپنی عوامی خدمت اور کارکردگی کے بل بوتے پر بے نقاب کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ مخالفین کے پاس پارٹیاں بدلنے اور جھوٹے اور پرفریب وعدوں کے علاوہ کوئی ایجنڈا نہیں۔ ہر چڑھتے سورج کو سلام کرنے والے اور ہر در پر سلامی دینے والے علاقے کے عوام کے وفادار نہیں ہو سکتے۔اہل علاقہ کو مخاطب کرتے ہوئے وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ مشکل ترین حالات میں بھی ہم نے ثابت قدمی، سچائی اور انصاف کا دامن نہیں چھوڑا۔ انہوں نے کہا ہم نے قومی سیاست میں اسلام کا تقدس اور ملکی مفاد کو مقدم رکھا اور حلقے کی سیاست میں ہمیشہ عوام کی ترقی و خوشحالی اور علاقے کی پسماندگی دور کرنے کے لیے ہر وقت برسرپیکار رہے۔
انہوں نے کہا کہ مخالفین کے الزامات، بہتان تراشیوں اور جھوٹے وعدوں کے مقابلے میں ہم نے علاقے میں سڑکوں، پلوں، سکول، ہسپتالوں، بجلی گیس ، پانی، موٹر وے اور سی پیک منصوبوں جیسے عملی اقدامات کیے ہیں جو ہر الیکشن میں مخالفین کی تدبیروں کو دریائے سواں میں دفن کر دیں گے۔چونترا میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ میں نے اس مٹی کا پانی پیا اور یہاں سے وفا بھی کی ہے، کوئی ایسا کام نہیں جس سے آپ کی نظر نیچی ہو۔انہوں نے کہا کہ میں نے چاہا جب حکومت ملے تو ملک کا پیسہ عوام کی خدمت میں نچھاور کروں ، جب اپوزیشن میں آؤں تو حق کی آواز بلند کر سکوں ، کوئی مجھے خرید نہ سکے ، اپوزیشن میں رہ کر ہمیشہ حق اور سچ کی بات ہے ، میں کبھی جھکا نہیں ، بکا نہیں ، اپنے موقف سے ہلا نہیں ۔ چوہدری نثار نے کہا کہ 1985میں چونترا میں کہیں بجلی ، پل اور واٹر سپلائی کا نظام نہیں تھا ، ہم نے چونترہ میں ترقیاتی کام کروائے اور بجلی فراہم کی جہاں صرف گدھے چلتے تھے وہاں بھی سڑکیں بنوائیں ۔انہوں نے کہا کہ ہر الیکشن میں نئے پرندے آجاتے ہیں اور وہ دعوے کرتے ہیں کہ ہم چونترہ کو پیرس بنا دیں گے ۔