شیخوپورہ(آئی این پی )صفدر آبادکے علاقہ وائیانوالہ ہاتھ کاٹنے کے واقعہ کے اصل حقائق منظر عام پر آگئے ، عرفان کا جرم یہ تھا کہ اس نے جانوروں کا چارکاٹنے سے پہلے کھانا کھانے کی سماجت کی تھی جس پر چوہدرانی شفقت بی بی نے طیش میں آکر محمد عرفان کا ہاتھ چلتے ہوئے ٹوکے میں دے کر کاٹ دیا ، تحریری بیان پولیس نے تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال صفدر آباد سے وصول کرلیا، شفقت بی بی اوراسکے بھائی ظفر تارڑ کو تھانہ میں منتقل کردیا ہے ،
بتایا گیا ہے کہ گاؤں وائیانوالی میں زمیندار کی ظالم بیوی نے اپنے گھر میں تین ہزار روپے ماہانہ اجرت پر کام کرنے والے13سالہ بچے کا دائیاں ہاتھ چارہ کاٹنے والے ٹوکے میں دیکر کاٹ دیا،عمر بھر اپاہج ہوجانیو الے عرفان کا جرم یہ تھا کہ ک اس نے جانوروں کا چارکاٹنے سے پہلے خود کھانا کھانے کی سماجت کی تھی جس پر چوہدرانی شفقت بی بی نے طیش میں آکر محمد عرفان کا ہاتھ چلتے ہوئے ٹوکے میں دے کر کاٹ دیا محمدعرفان کے بوڑھے والدین کو جب اپنے بیٹے کے ہاتھ کٹنے کا معلوم ہوا تو آہ وبکا کرتے چوہدرانی کے گھر گئے تو دولت کے نشہ میں چور چوہدریوں نے ڈنڈئے مار کر ان کو بھی گھر سے نکال دیا مظلوم خاندان اپنے بیٹے کو لیکر ہسپتال گئے توڈاکٹر نے علاج کرنے کے بجائے پولیس کیس قرار دے کر چلتا کیا اور جب غریب لوگ تھانہ صفدر آباد پولیس کے پاس گئے تو پولیس نے بھی چوہدریوں کے خلاف میڈیکل کے لیے رپٹ درج کرنے سے انکار کرتے ہوئے انہیں تھانہ سے نکال دیا اور آخر کار 10روز سے دربدر کی ٹھوکریں کھانے کے بعد کسی کے بتانے پر انصاف کے لیے عدالت میں پہنچ گئے جہاں پر اپنے اوپر ہونے والے ظلم کی داستان سناتے ہوئے سب کو رولا دیا محمد عرفان کے دکھوں سے چور بوڑھے باپ اور آنسوبہاتی ماں نے عدالت کے باہر سینہ کوبی کرتے ہوئے حکومت وقت اور انصاف فراہم کرنے والے اداروں سے فریاد کرتے ہوئے انصاف کی اپیل کی ہے،؛
مذکورہ واقعہ کے حوالہ سے ڈی پی اوشیخوپورہ سرفراز احمد خان ورک کے ذرائع کا کہنا ہے کہ وقوعہ کی تاریخ25.04.2017کا ہے جب نوجوان کا ہاتھ کٹا تو اس کو مضروبی حالت میں اس کے والدین تحصیل ہیڈ کوارٹر صفدر آباد لیکر پہنچے تو ڈیوٹی پر موجود ڈسپینر محمد عباس نے ہاتھ کٹنے کے حوالہ سے ایم ایل سی طلب کیا تو متاثرین نے ڈسپینر محمد عباس کو کہا کہ دوران کام ہمارئے بیٹے کاہاتھ کٹ گیا ہے ہم کسی کے خلا ف کاروائی نہیں کرینگے علاج معالجہ کیا مذکورہ حالات کے پیش نظر محمد عباس نے زخمی نوجوان کو ڈی ایچ کیو ہسپتال شیخوپورہ میں میڈیکل لیگل حاصل کرنے کے لیے بھیج دیا تھا جس کے بعد آج ہاتھ کٹ جانے والے بچے عرفان کے والدین نے مقدمہ کے اندراج کے لیے ایس ایچ او صفدر آباد کودی جانیوالی رپورٹ مقدمہ نمبر128بجرم334 ت پ پرکاروائی کرنے کی درخواست دے دی جس پر کاروائی کرتے ہوئے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے ،
پولیس نے کاروائی کرتے ہوئے شفقت بی بی کے بھائی ظفر تارڑ کو گرفتار کرلیا ہے جبکہ نامزد ملزمہ شفقت بی بی نے عبوری ضمانت کروالی ہے جس کی تاریخ15.05.2017ہے ،ایس ایچ او صفدر آباد کے مطابق جنت بی بی زوجہ فلک شیرسکنہ مچھر والی تحصیل شاہکوٹ ضلع ننکانہ صاحب کی رہایشی ہے اور اپنے بیٹے عرفان کو شفقت بی بی کے گھر چارہ کاٹنے کے لیے کام پر رکھوایا تھا کہ مذکورہ واقعہ پیش آگیا جس پر مزید تفتیش جاری ہے جبکہ ابتدائی تفتیش کے مطابق زخمی ہونیو الے محمد عرفان کے والدین نے کام کرنے کے عوض 70ہزار روپے لے رکھے ہیں ۔