جمعرات‬‮ ، 23 جنوری‬‮ 2025 

خیبرپختونخواحکومت نے تمام مدارس کے بارے میں بڑا فیصلہ کرلیا،نیا قانون تیار،مہتمم کو قید اورجرمانے کی سزائیں بھی شامل

datetime 8  مئی‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(این این آئی) خیبرپختونخواحکومت نے صوبے میں موجود تمام مدارس کی رجسٹریشن کا فیصلہ کیاہے جس کے لئے باقاعدہ طور پر قانون کو اسمبلی میں پیش کرکے قائمہ کمیٹی کے حوالے کردیاگیا۔صوبائی اسمبلی کااجلاس سپیکراسدقیصر کی صدارت میں منعقد ہواخیبرپختونخوااسمبلی میں سوسائٹیزرجسٹریشن ترمیمی بل کو معاون خصوصی برائے صنعت وتجارت کریم خان نے پیش کیا۔ تمام مدارس کاسالانہ آڈٹ ہوگا

بل کے تحت تما م مدارس سوسائٹیز ایکٹ کے تحت سیکرٹری انڈسٹری وکامرس وفنی تعلیم کے محکموں کے ساتھ اپنی رجسٹریشن کرینگے تمام مدارس کاسالانہ آڈٹ ہوگااوروہ اپنی رپورٹ رجسٹرارکے ساتھ جمع کرائینگے اسی طرح تمام مدارس بینک اکاؤنٹ کھولینگے اور وہاں پر موجود عطیات کا حساب رکھیں گے اس کے علاوہ مدارس کی عمارت ،طلبہ ،طالبات ،اساتذہ اور دیگرامور سے متعلق کوائف بھی رکھنے لازمی ہونگے ہر مدرسہ اپنی سالانہ رجسٹریشن کی تجدیدکرائیگااور اس کی فیس جمع کریگا اگرکوئی سالانہ فیس جمع نہیں کریگاتواس کی رجسٹریشن منسوخ کی جائے گی۔بل میں مدارس کی تعریف بھی کی گئی ہے جس کے تحت مدرسہ یا جامع ایک ایساتعلیمی ادارہ ہوتاہے جہاں مذہبی تعلیم کے حصول کے دوران طلبہ کو قیام وطعام کی سہولت میسر ہوگی اسی طرح کسی بھی مدرسے کا وفاق کے منظورکردہ پانچ تنظیموں اوریابورڈکے ساتھ رجسٹریشن لازمی ہے اور وہ سالانہ اپنے امتحانات کاانعقادکریگا۔مدارس میں عسکریت پسندی اور انتہاپسندی سے متعلق تعلیم نہیں دی جائے گی کوئی بھی مدرسہ انفرادی طور پر کام نہیں کرسکے گا اس کی رجسٹریشن لازمی ہے ملک کے آئین کی پاسداری کی جائے گی اگرکوئی بھی مدرسہ ان قواعد وضوابط پر عمل درآمد نہیں کرتا تورجسٹرار محکمہ سول جج کی عدالت میں ان کے خلاف مقدمہ درج کرسکتا ہے جس پر مدرسے کے مہتمم کو چھ ماہ قید ،پانچ لاکھ روپے جرمانہ یا دونوں سزائیں سنائی جاسکتی ہیں۔

مدارس کے متعلق سوسائٹیز بل کوقائمہ کمیٹی کے حوالے کرتے وقت جے یوآئی کے مفتی فضل غفورنے کہاکہ ملاکنڈڈویژن کے کمشنر نے تمام مدارس کواحکامات جاری کئے ہیں مذکورہ ضلع سے باہر کے استاد یا طالبعلم کو مدرسے میں نہیں رکھاجائے گا یہ غیرقانونی اقدام ہے جسکی ہم مخالفت کرتے ہیں صوبائی وزیر عنایت اللہ نے کہاکہ یہ ایشوچیف سیکرٹری کے ساتھ بھی اٹھایاگیاہے اوراس کو ختم کیاجاناچاہئے اپوزیشن لیڈرمولانالطف الرحمن نے کہاکہ یہ زیادتی ہے کہ مذکورہ ضلع کا طالبعلم ہی مدرسے میں پڑھ سکتاہے بیوروکریسی اور آزادخیال لوگوں کی سوئی کیوں آکر مدارس پر ٹک جاتی ہے یہی قانون پھرمدارس کے علاوہ کالجز اوریونیورسٹیزمیں بھی لاگوکیاجاناچاہئے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…