خیبرپختونخواحکومت نے تمام مدارس کے بارے میں بڑا فیصلہ کرلیا،نیا قانون تیار،مہتمم کو قید اورجرمانے کی سزائیں بھی شامل

8  مئی‬‮  2017

پشاور(این این آئی) خیبرپختونخواحکومت نے صوبے میں موجود تمام مدارس کی رجسٹریشن کا فیصلہ کیاہے جس کے لئے باقاعدہ طور پر قانون کو اسمبلی میں پیش کرکے قائمہ کمیٹی کے حوالے کردیاگیا۔صوبائی اسمبلی کااجلاس سپیکراسدقیصر کی صدارت میں منعقد ہواخیبرپختونخوااسمبلی میں سوسائٹیزرجسٹریشن ترمیمی بل کو معاون خصوصی برائے صنعت وتجارت کریم خان نے پیش کیا۔ تمام مدارس کاسالانہ آڈٹ ہوگا

بل کے تحت تما م مدارس سوسائٹیز ایکٹ کے تحت سیکرٹری انڈسٹری وکامرس وفنی تعلیم کے محکموں کے ساتھ اپنی رجسٹریشن کرینگے تمام مدارس کاسالانہ آڈٹ ہوگااوروہ اپنی رپورٹ رجسٹرارکے ساتھ جمع کرائینگے اسی طرح تمام مدارس بینک اکاؤنٹ کھولینگے اور وہاں پر موجود عطیات کا حساب رکھیں گے اس کے علاوہ مدارس کی عمارت ،طلبہ ،طالبات ،اساتذہ اور دیگرامور سے متعلق کوائف بھی رکھنے لازمی ہونگے ہر مدرسہ اپنی سالانہ رجسٹریشن کی تجدیدکرائیگااور اس کی فیس جمع کریگا اگرکوئی سالانہ فیس جمع نہیں کریگاتواس کی رجسٹریشن منسوخ کی جائے گی۔بل میں مدارس کی تعریف بھی کی گئی ہے جس کے تحت مدرسہ یا جامع ایک ایساتعلیمی ادارہ ہوتاہے جہاں مذہبی تعلیم کے حصول کے دوران طلبہ کو قیام وطعام کی سہولت میسر ہوگی اسی طرح کسی بھی مدرسے کا وفاق کے منظورکردہ پانچ تنظیموں اوریابورڈکے ساتھ رجسٹریشن لازمی ہے اور وہ سالانہ اپنے امتحانات کاانعقادکریگا۔مدارس میں عسکریت پسندی اور انتہاپسندی سے متعلق تعلیم نہیں دی جائے گی کوئی بھی مدرسہ انفرادی طور پر کام نہیں کرسکے گا اس کی رجسٹریشن لازمی ہے ملک کے آئین کی پاسداری کی جائے گی اگرکوئی بھی مدرسہ ان قواعد وضوابط پر عمل درآمد نہیں کرتا تورجسٹرار محکمہ سول جج کی عدالت میں ان کے خلاف مقدمہ درج کرسکتا ہے جس پر مدرسے کے مہتمم کو چھ ماہ قید ،پانچ لاکھ روپے جرمانہ یا دونوں سزائیں سنائی جاسکتی ہیں۔

مدارس کے متعلق سوسائٹیز بل کوقائمہ کمیٹی کے حوالے کرتے وقت جے یوآئی کے مفتی فضل غفورنے کہاکہ ملاکنڈڈویژن کے کمشنر نے تمام مدارس کواحکامات جاری کئے ہیں مذکورہ ضلع سے باہر کے استاد یا طالبعلم کو مدرسے میں نہیں رکھاجائے گا یہ غیرقانونی اقدام ہے جسکی ہم مخالفت کرتے ہیں صوبائی وزیر عنایت اللہ نے کہاکہ یہ ایشوچیف سیکرٹری کے ساتھ بھی اٹھایاگیاہے اوراس کو ختم کیاجاناچاہئے اپوزیشن لیڈرمولانالطف الرحمن نے کہاکہ یہ زیادتی ہے کہ مذکورہ ضلع کا طالبعلم ہی مدرسے میں پڑھ سکتاہے بیوروکریسی اور آزادخیال لوگوں کی سوئی کیوں آکر مدارس پر ٹک جاتی ہے یہی قانون پھرمدارس کے علاوہ کالجز اوریونیورسٹیزمیں بھی لاگوکیاجاناچاہئے ۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…