اسلام آباد(رئیس احمد خان )آزادکشمیرکے سینئر وزیر طارق فاروق کی ایماء پر 7 افراد نے گینگ ریپ کیا اور میر ی ویڈیو بنائی،مجھے مزید بلیک میل کرتے رہے،انصاف کے لئے عدلیہ کو 45 خطوط لکھے، چیف جسٹس آزاد کشمیر کا کہنا تھا کہ شادی شدہ عورت کے ساتھ ریپ سےکوئی فرق نہیں پڑتا ۔
بھمبر کی رہائشی ماریہ طاہرہ کی شوہر کے ہمراہ اسلام آبادنیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس۔ تفصیلات کے مطابق بھمبر آزادکشمیر کی رہائشی خاتون ماریہ طاہرہ نے اپنے شوہر کے ہمراہ اسلام آباد نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ آزادکشمیر کے سینئر وزیر طارق فاروق کی ایما پر دو سال قبل میرے ساتھ 7افراد نے گینگ ریپ کیااور اس دوران میری ویڈیو بناتے رہے۔ ماریہ طاہرہ کا کہنا تھا کہ اس ظلم کے بعد بھی درندوں نے اس کی زندگی اجیرن بنا دی اور مجھے مزید بلیک میل کرتے رہے۔ ان کا کہنا تھا کہ انصاف کیلئے عدلیہ کے دروازے پر پہنچی اور 45خطوط لکھے جن کے جواب میں چیف جسٹس آزادکشمیر نے کہا کہ شادی شدہ عورت کیساتھ ریپ سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ ماریہ طاہرہ کا کہنا تھا کہ میرے ساتھ گینگ ریپ کرنے والے افراد کئی معصوم لڑکیوں کی زندگی اجاڑ دینے میں بھی ملوث ہیں۔ یہ افراد لڑکیوں کو اغواکر کے گینگ ریپ کرتے اور ویڈیو بناتے ہیں۔ماریہ طاہرہ کا کہنا تھا کہ انصاف کیلئے دربد رکی ٹھوکریں کھا نے کے بعد پاکستان کی عدلیہ کے دروازے کو بھی کھٹکا چکی ہوں، آزاد کشمیر کی عدلیہ کہتی ہے کہ یہ پاکستان کا کیس ہے اور پاکستان کی عدلیہ کا کہنا ہے کہ وقوعہ کا علاقہ دائرہ اختیار میں نہیں یہ آزاد کشمیر کا ایریا ہے۔ماریہ طاہر نے وزیراعظم آزاد کشمیرراجہ فاروق حید ر اور وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے انصاف فراہم کیا جائے چاہے وہ آزادکشمیر میں ہو یا پاکستان میں۔