اسلام آباد(مانیـٹرنگ ڈیسک)مردان میں عبدالولی خان یونیورسٹی میں مشال خان قتل کے بعد چترال میں بھی مشتعل ہجوم نے اپنی عدالت لگا لی، مبینہ طور پر گستاخی کے مرتکب شخص کو خطیب مسجد نے پولیس کے حوالے کر دیا، پاک فوج اور دیگر سکیورٹی اداروں نے مشتعل ہجوم کو کنٹرول کیا۔ تفصیلات کے مطابق مردان میں عبدالولی خان یونیورسٹی میں طالب علم مشال خان کو مشتعل ہجوم نے توہین مذہب کا الزام لگا کر قتل کر دیا تھا اسی طرح کا ایک اور واقعہ چترال میں ہوتے ہوتے رہ گیا،
پاک فوج اور دیگر سکیورٹی ادارے موقع پر پہنچ گئے اور مشتعل ہجوم کو سمجھا کر کنٹرول کیا۔ خطیب مسجد نے مبینہ طور پر گستاخی کے مرتکب شخص کو پولیس کے حوالے کر دیا ہے جہاں اس پر مقدمہ درج کر لیا گیا اور اس کی ذہنی صحت جانچنے کیلئے اسے ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ واقعہ کی ویڈیو انٹرنیٹ پر وائرل ہو چکی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مشتعل ہجوم نعرے لگا رہا ہے جب کہ پاک فوج کے ایک سینئر افسر مشتعل ہجوم کے جذبات کو کنٹرول کرنے کیلئے انہیں سمجھا رہے ہیں۔