اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) طالبان نے 22 اکتوبر 2012 کو مینگورہ کے ایک سکول وین پر حملہ کیا جس میں ملالہ یوسف زئی سمیت دو مزید طالبات کائنات ریاض اور شازیہ رمضان بھی زخمی ہوئی تھیں۔ یہ تینوں طالبات کیمسٹری کا پرچہ دینے کے بعد سکول سے واپس آ رہی تھیں کہ طالبان کی جانب سے ان پر فائرنگ کی گئی، اس واقعہ کے بعد ملالہ یوسف زئی کو بے پناہ شہرت ملی اور متعدد ایوارڈ سے بھی نوازا گیا مگر کائنات
اور شازیہ کو لوگ بھول گئے، اس واقعہ کے تقریباً ایک سال بعد ان دونوں طالبات کو انگلینڈ میں سکالر شپ پر ایک سکول میں داخلہ دے دیا گیا، انہیں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے کے ذریعے ویزے ملے، برطانیہ میں سکول کی تعلیم کے بعد اب کائنات ریاض اور شازیہ رمضان برطانیہ کی ایڈن برگ یونیورسٹی کی طرف سے تعلیم حاصل کرنے کی پیش کش کی گئی ہے ، شازیہ اور کائنات کا کہنا ہے کہ ہم نے ماضی میں بھی ملالہ کا ساتھ دیا اور اب بھی پہلے کی طرح ملالہ یوسف زئی کے ساتھ ہر معاملے میں ساتھ دیں گی، دونوں طالبات نے پاکستان واپسی پر تعلیم کے فروغ کی مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے، دونوں طالبات کا کہنا تھا اپنے وطن جا کر تعلیمی اصلاحات لانے کی کوشش کریں گی۔برطانیہ میں سکول کی تعلیم کے بعد اب کائنات ریاض اور شازیہ رمضان برطانیہ کی ایڈن برگ یونیورسٹی کی طرف سے تعلیم حاصل کرنے کی پیش کش کی گئی ہے ، شازیہ اور کائنات کا کہنا ہے کہ ہم نے ماضی میں بھی ملالہ کا ساتھ دیا اور اب بھی پہلے کی طرح ملالہ یوسف زئی کے ساتھ ہر معاملے میں ساتھ دیں گی، دونوں طالبات نے پاکستان واپسی پر تعلیم کے فروغ کی مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے،طالبات کا کہنا تھا اپنے وطن جا کر تعلیمی اصلاحات لانے کی کوشش کریں گی. دونوں طالبات کا کہنا تھا اپنے وطن جا کر تعلیمی اصلاحات لانے کی کوشش کریں گی۔