اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) تحریک انصاف کے ترجمان نے کہا ہے کہ پاناما کے فیصلے سے قبل ہی ن لیگ کی جانب سے پنجاب کے مختلف شہروں میں دھمکی آمیز اشتہاری مہم شروع کر دی گئی ہے، پاناما کیس کے فیصلے سے فرار کا راستہ نکالنے کی خاطر حکمران جماعت تصادم کا ماحول بنا رہی ہے، تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی رہائش گاہ بنی گالہ میں مرکزی قیادت کا اجلاس طلب کیا گیا جس میں پاناما فیصلے کے
متعلق صورتحال پر غور کیا گیا ، ترجمان کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اجلاس میں ن لیگ کے غیر جمہوری رویوں اور اقدامات کا جائزہ لیا گیا اور پنجاب کے مختلف شہروں میں دھمکی آمیز اشتہاری مہم پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ مسلم لیگ پاناما فیصلے سے فرار کی راہ اختیار کرنے کی خاطر تصادم کا ماحول بنا رہی ہے، ن لیگ نے ماضی میں بھی سپریم کورٹ پرحملہ کیا تاہم اب وہ کامیاب نہیں ہونے دیں گے، ترجمان نے کہا کہ سپریم کورٹ پر نواز لیگ کے حملے کی منصوبہ بندی پنجاب ہاؤس میں کی گئی اور اب پنجاب میں وہی صورتحال بنائی جا رہی ہے کیوں کہ حکمران جماعت سپریم کورٹ پر حملہ کرنے اور ججوں کو ہراساں کر چکی ہے۔جبکہ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے پاناما کیس کے فیصلے سے قبل پارٹی کے اہم رہنماؤں کو ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ آئندہ تین روز تک اسلام آباد میں ہی موجود رہیں۔ عمران خان نے پارٹی رہنماؤں کو یہ ہدایات بنی گالہ میں سپریم کورٹ کے متوقع فیصلے کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کی صدارت کے دوران دیں، سپریم کورٹ پاناما کیس کا فیصلہ 20 اپریل بروز جمعرات کو دن دو بجے سنائے گی اور یہ فیصلہ جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ کورٹ روم نمبر ایک میں سنائے گا۔ فیصلے کے بارے میں کسی کو معلوم نہیں کہ متفقہ ہو گا یا اس کی نوعیت کچھ
اور ہو گی جب کہ قانون کے ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ بینچ کیس کے کس پہلو کو مدنظر رکھ کر فیصلے جاری کرے گا اس کا اندازہ نہیں لگایا جا سکتا۔