جمعہ‬‮ ، 05 دسمبر‬‮ 2025 

مشال قتل کیس میں یونیورسٹی انتظامیہ ملوث نکلی! پلان کیا بنایا گیا؟ مرکزی ملزم کے تہلکہ خیز انکشافات

datetime 18  اپریل‬‮  2017 |

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) مشال خان قتل کیس کے مرکزی ملزم وجاہت اللہ نے واقعے کا تمام ملبہ یونیورسٹی کی انتظامیہ پر ڈال دیا۔ وجاہت اللہ نے عدالت میں اپنا بیان ریکارڈ کراتے ہوئے کہا کہ اسے 13 اپریل کو کلاس ریپری زینٹیٹومدثر بشیر نے یونیورسٹی میں بلوایا۔ میں یونیورسٹی پہنچا تو مدثر مجھے چیئرمین آفس میں ملا، وہاں پندرہ سے بیس لوگ موجود تھے، ان لوگوں میں لیکچرار ضیا اللہ ہمدرد، اسفندر یار، سپرنٹنڈنٹ ارشد وغیرہ شامل تھے۔ اس وقت مجھے مدثر بشیر نے مشال اور اس کے

ساتھیوں کیخلاف گواہی دینے پر زور دیا۔ اس پر عمل کرتے ہوئے میں نے مشال کیخلاف تقریر کی۔ اس وقت لوگ خاموش تھے، اتنے میں سیکورٹی انچارج بلال شیخ وہاں پہنچا اور مشال کی طرف داری کرنے والوں سے سختی سے نمٹنے کی دھمکی دی۔ بعد میں سیکورٹی انچارج نے کہا کہ وہ خود مشال اور اس کے ساتھیوں سے نمٹ لے گا۔ یہ سن کر طلبہ مشتعل ہو گئے اور ہاسٹل پر دھاوا بول دیا، اس واقعے میں یونیورسٹی انتظامیہ کو پولیس کو اطلاع دینی چاہئے تھی لیکن یونیورسٹی نے ایسا نہیں کیا۔

موضوعات:



کالم



چیف آف ڈیفنس فورسز


یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…