مردان (مانیٹرنگ ڈیسک) مردان کی باچاخان یونیورسٹی میں گزشتہ جمعرات کوقتل ہونے طالب عالم مشال خان کے قریبی ساتھی نے اہم انکشافات کئے ہیں ۔ایک نجی ٹی وی سے گفتگوکرتے ہوئے مشال خان کے ساتھی نے بتایاکہ جب ہم نے دیکھاتومشال سیٹرھیوں پرگراہواتھااوراس نے ہم سے پانی مانگا،کلمہ پڑھااورہمیں کہاکہ مجھے ہسپتال لے جائو۔مشال خان کو اس کے بازو پرگولی لگی تھی اس پرہم نے ہاسٹل کے وارڈن کوکہاکہ اس کوہسپتال
لے جایاجائے تواس دوران معلوم ہواکہ بہت ہنگامہ ہورہاہے جس کی وجہ سے وارڈن نے مشال خان کوایک طرف کردیااورہاسٹل کادروازہ بندکرادیا۔مشال خان کے دوست نے مزید بتایاکہ مجھے نہیں معلوم کہ مشال کوقتل کرنے والے کون لوگ تھے؟ کیونکہ ہم ہاسٹل کے نچلے فلورپررہتے تھے اورمشال اوپروالے فلورپرکمرے میں تھا۔دوست نے مزید بتایاکہ مشال کوقتل کرنے والی اتنی تعداد میں تھے کہ انہوں نے ہاسٹل کادروازہ توڑڈیااورمشال خان کوقتل کردیا۔مشال کے دوست کاکہناتھاکہ وہ قاتلوں کوجانتانہیں کیونکہ یہ لوگ پہلے اس نے نہیں دیکھے تھے اوریہ بھی نہیں معلوم کہ وہ کس راستے سے مشال کے کمرے تک پہنچے ۔مشال کے دوست نے کہاکہ قتل کرنے والے کون لوگ تھے ان کے باےمیں کچھ معلوم نہیں کہ وہ کیسے ہاسٹل میں کون سے راستے سے آئے ا ورمشعال کے کمرے کاان کومعلوم تھاکیونکہ ہم توہاسٹل کے نیچے والے فلورپرکمرے میں رہتے ہیں ہمیں بھی معلوم نہیں ہوسکاکہ مشال کوقتل کرنےوالوں نے کون ساایساراستہ اختیارکیاکہ اس کے کمرے تک پہنچ گئے اوراس کے کمرے کے دروازے کوتوڑااوراس پرفائرنگ کی جس سے بھاگ کروہ سیڑھیوں پرآیااوروہ زخمی حالت میں تھااس نے زخمی حالت میں کلمہ پڑھا ،پانی مانگااورکہاکہ مجھے ہسپتال لے جائو۔دوست نے بتایاکہ ہم خود حیران ہیں کہ قاتلوں نے کون ساراستہ اختیارکیااوران کوکیسے معلوم تھاکہ مشال کاکمرہ ہاسٹل کے کس فلورپرہے ۔