ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

تحریک انصاف کا بڑا جھٹکا،پارٹی انتخابات داؤ پر لگ گئے،اہم رہنما کا چیلنج

datetime 9  اپریل‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آئی این پی) تحریک انصاف (بانی گروپ) نے پارٹی سربراہ عمران خان پر الزام عائد کیا ہے کہ پی ٹی آئی میں جعلی پارٹی انتخابات کرانے کی تیاریاں کی جارہی ہیں تاکہ کاغذی خانہ پوری کرکے انتخابی نشان کے حصول کے لئے الیکشن کمشن کے قانونی تقاضے کو پورا کیا جاسکے۔ فاؤنڈرگروپ جعلی پارٹی انتخابات کو الیکشن کمشن سمیت تمام متعلقہ قانونی فورمز پر چیلنج کرے گا۔ یہ اعلان پی ٹی آئی کے بانی ، سابق مرکزی

سیکریٹری اطلاعات اورفاؤنڈر گروپ کے سرکردہ راہنما اکبر ایس بابر نے اتوار کو بیان میں کیا۔ انہوں نے کہاکہ جس ٹولے کے خلاف جسٹس (ر) وجیہہ الدین نے فیصلہ دیاتھا اور ان سے پارٹی کوپاک کرنے کاحکم دیاتھاا، وہی عناصر پارٹی میں شفاف، ایماندارانہ اور غیرجانبدارانہ انتخابات کیسے کراسکتے ہیں؟ عمران خان پارٹی آئین کا احترام کرتے ہوئے اس کے سیکشن (XV)کے تحت مرکزی اور صوبائی سطح پر آزادالیکشن کمشن قائم کریں جو انتخابات کرانے کا آئینی طریقہ ہے ۔اس طریقہ کار میں تبدیلی کا واحد راستہ پارٹی آئین میں آئینی ترمیم ہے جس کے لئے مجاز فورم پی ٹی آئی نیشنل کونسل ہے۔ اس فورم کا اجلاس 2012میں ہونے والے جعلی پارٹی الیکشن کے بعد ایک مرتبہ بھی نہیں ہوا۔ عمران خان کے’’اے ۔ٹی۔ایم‘‘ جعلی انتخابی عمل کے ذریعے اپنے حواریوں کو منتخب کرانے کا ڈھونگ رچانے کے لئے حکمت عملی مرتب کررہے ہیں۔ پارٹی عطیات میں گھپلوں، غیرملکی غیرقانونی فنڈنگ اور پارٹی راہنماؤں کے کھاتوں میں غیرقانونی پارٹی عطیات کی منتقلی کے لئے الیکشن کمشن میں مقدمہ لڑنے والے اکبر بابر پہلے ہی پارٹی چئیرمین عمران خان کے لئے قانونی فورمز پر مشکلات کھڑی کئے ہوئے ہیں۔ اب تازہ بیان میں انہوں نے پارٹی کے اندر انتخابات کے عمل کو جعلسازی قرار دے کر اس کے خلاف حقیقی پارٹی کارکنوں کی جانب سے نیا قانونی محاذ کھولنے کی

دھمکی دے دی ہے۔ان کا کہنا ہے کہ عمران خان 2014ء میں قائم ہونے والے عدالتی کمشن کی اصلاحات پر قومی سطح پر عمل درآمد کا مطالبہ کرتے ہیں لیکن پارٹی کے اندر شفاف، ساکھ کے حامل اور غیرجانبدارانہ انتخابی عمل کویقینی بنانے کے لئے جسٹس وجیہہ الدین اور تسنیم احمد نورانی کی سفارشات پر عمل درآمد کامطالبہ کیاجائے تو وہ اس جائز اور قانونی مطالبے کو تسلیم کرنے سے انکاری ہیں۔یہ دوہرا معیارہے۔ جس کی وجہ سے ان کے بارے میں یہ رائے پختہ ہورہی ہے کہ وہ ملک میں حقیقی تبدیلی لانے والے لیڈر ہیں۔ اکبر بابر نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ ایمپائر کی انگلی تو نہیں اٹھی البتہ عمران خان روایتی جماعتوں کے نقش قدم پرچل کر جعلی پارٹی انتخابات کے نام پر بدنام زمانہ عناصر کے حق میں انگلی کھڑی کرانے کا انتظام کرنے چلے ہیں۔ ہمیں خدشہ ہے کہ اس اقدام کے نتیجے میں پی ٹی آئی کی رہی سہی ساکھ کا بھی جنازہ نکالنے کی سازش کی جارہی ہے۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…