جمعرات‬‮ ، 26 دسمبر‬‮ 2024 

تحریک انصاف کا بڑا جھٹکا،پارٹی انتخابات داؤ پر لگ گئے،اہم رہنما کا چیلنج

datetime 9  اپریل‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آئی این پی) تحریک انصاف (بانی گروپ) نے پارٹی سربراہ عمران خان پر الزام عائد کیا ہے کہ پی ٹی آئی میں جعلی پارٹی انتخابات کرانے کی تیاریاں کی جارہی ہیں تاکہ کاغذی خانہ پوری کرکے انتخابی نشان کے حصول کے لئے الیکشن کمشن کے قانونی تقاضے کو پورا کیا جاسکے۔ فاؤنڈرگروپ جعلی پارٹی انتخابات کو الیکشن کمشن سمیت تمام متعلقہ قانونی فورمز پر چیلنج کرے گا۔ یہ اعلان پی ٹی آئی کے بانی ، سابق مرکزی

سیکریٹری اطلاعات اورفاؤنڈر گروپ کے سرکردہ راہنما اکبر ایس بابر نے اتوار کو بیان میں کیا۔ انہوں نے کہاکہ جس ٹولے کے خلاف جسٹس (ر) وجیہہ الدین نے فیصلہ دیاتھا اور ان سے پارٹی کوپاک کرنے کاحکم دیاتھاا، وہی عناصر پارٹی میں شفاف، ایماندارانہ اور غیرجانبدارانہ انتخابات کیسے کراسکتے ہیں؟ عمران خان پارٹی آئین کا احترام کرتے ہوئے اس کے سیکشن (XV)کے تحت مرکزی اور صوبائی سطح پر آزادالیکشن کمشن قائم کریں جو انتخابات کرانے کا آئینی طریقہ ہے ۔اس طریقہ کار میں تبدیلی کا واحد راستہ پارٹی آئین میں آئینی ترمیم ہے جس کے لئے مجاز فورم پی ٹی آئی نیشنل کونسل ہے۔ اس فورم کا اجلاس 2012میں ہونے والے جعلی پارٹی الیکشن کے بعد ایک مرتبہ بھی نہیں ہوا۔ عمران خان کے’’اے ۔ٹی۔ایم‘‘ جعلی انتخابی عمل کے ذریعے اپنے حواریوں کو منتخب کرانے کا ڈھونگ رچانے کے لئے حکمت عملی مرتب کررہے ہیں۔ پارٹی عطیات میں گھپلوں، غیرملکی غیرقانونی فنڈنگ اور پارٹی راہنماؤں کے کھاتوں میں غیرقانونی پارٹی عطیات کی منتقلی کے لئے الیکشن کمشن میں مقدمہ لڑنے والے اکبر بابر پہلے ہی پارٹی چئیرمین عمران خان کے لئے قانونی فورمز پر مشکلات کھڑی کئے ہوئے ہیں۔ اب تازہ بیان میں انہوں نے پارٹی کے اندر انتخابات کے عمل کو جعلسازی قرار دے کر اس کے خلاف حقیقی پارٹی کارکنوں کی جانب سے نیا قانونی محاذ کھولنے کی

دھمکی دے دی ہے۔ان کا کہنا ہے کہ عمران خان 2014ء میں قائم ہونے والے عدالتی کمشن کی اصلاحات پر قومی سطح پر عمل درآمد کا مطالبہ کرتے ہیں لیکن پارٹی کے اندر شفاف، ساکھ کے حامل اور غیرجانبدارانہ انتخابی عمل کویقینی بنانے کے لئے جسٹس وجیہہ الدین اور تسنیم احمد نورانی کی سفارشات پر عمل درآمد کامطالبہ کیاجائے تو وہ اس جائز اور قانونی مطالبے کو تسلیم کرنے سے انکاری ہیں۔یہ دوہرا معیارہے۔ جس کی وجہ سے ان کے بارے میں یہ رائے پختہ ہورہی ہے کہ وہ ملک میں حقیقی تبدیلی لانے والے لیڈر ہیں۔ اکبر بابر نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ ایمپائر کی انگلی تو نہیں اٹھی البتہ عمران خان روایتی جماعتوں کے نقش قدم پرچل کر جعلی پارٹی انتخابات کے نام پر بدنام زمانہ عناصر کے حق میں انگلی کھڑی کرانے کا انتظام کرنے چلے ہیں۔ ہمیں خدشہ ہے کہ اس اقدام کے نتیجے میں پی ٹی آئی کی رہی سہی ساکھ کا بھی جنازہ نکالنے کی سازش کی جارہی ہے۔

موضوعات:



کالم



کرسمس


رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…