گستاخانہ مواد ،عدالت نے فیصلہ سنادیا،فیس بک اور ٹویٹر کو بند کرنے کا حکم جاری ،حتمی تاریخ کا اعلان

3  اپریل‬‮  2017

ملتان(آئی این پی)چار مہینے کے اندر فیس بک انتظامیہ سے مل کر سوشل میڈیا پر مکمل کنٹرول کیا جائے، اگر نہیں کر سکتے تو فیس بک اور ٹویٹر کو بند کردیں،عدالت کے ریمارکس،لاہورہائیکورٹ ملتان بینچ میں سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کے حوالے سے کیس کی سماعت پر فاضل عدالت نے ڈی جی پی ٹی اے اور ممبرزجے آئی آ ٹی کو4 ماہ کے اندر سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کو مکمل طور پر ہٹانے اور آئندہ کیلئے فیس بک

انتظامیہ کے ذریعے سخت حفاظتی پالیسی بنانے کے احکامات جاری کر دیئے۔تفصیلات کے مطابق لاہورہائیکورٹ ملتان بینچ کے مسٹر جسٹس محمد قاسم خان نے سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کے خلاف کیس کہ سماعت کی جس پر ڈی جی پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نثار احمد ، ممبر جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم شہاب عظیم ، ڈپٹی سیکریٹری وزارت داخلہ اطہر امین اور ممبر لیگل انفارمیشن ٹیکنالوجی امینہ سہیل عدالت میں پیش ہوئے اس موقع پر درخواست گزار کی جانب سے ایڈوکیٹ چودھری ذوالفقار علی سدھو سمیت دیگر وکلاء و مذہبی راہنما عدالت میں پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا کہ مذہبی انتشار پھیلانے والی ویب سائٹس کو مکمل طور پر بند نہیں کیا گیا انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ مذہبی منافرت پھیلانے والے افراد کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے اور توہین رسالت پر جاری کیے جانے والے ماضی کے عدالتی فیصلوں پر عملدرآمد کروایا جائے، عدالت نے ریمارکس دیئے کہ گستاخانہ مواد کے خلاف اب تک پی ٹی اے، ایف آئی اے اور جے آئی ٹی کی جانب سے کیا کاروائی کی گئی ہے جس پر عدالت کے روبرو موقف اختیار کرتے ہوئے ممبر جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم شہاب عظیم کہا کہ انٹیلی جنس اداروں کی مدد سے توہین رسالت کے مرتکب افراد کے خلاف رپورٹ تیار کر لی گئی ہے، آئندہ سماعت عدالت کو نام دے دئے جائیں گے۔عدالت کے سوال پر ڈی جی پی ٹی

اے نثار احمد نے موقف اختیار کیا کہ 2007 سے گستاخانہ مواد پھیلانے والی ویب سائٹس کو بلاک کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ساتھ ہی فیس بک انتظامیہ کو آگاہ کر دیا ہے جلد مذاکرات کے ذریعے مستقل حل نکالا لیا جائے گا۔انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ دو مہینے کا وقت دیا جائے فلٹریشن کے ذریعے گستاخانہ مواد ہٹا دیا جائے گا اور فیس بک انتظامیہ کے ساتھ مل کر مستقل حل نکال لیں گے جس پر عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے لیے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی ہستی عظیم ہے اگر گستاخانہ مواد کو نہیں روک سکتے تو سوشل میڈیا کو بند کر دیں۔ فاضل عدالت نے کہا کہ محکمے اپنا کام درست انداز میں کرتے تو آج عوام کو عدالتوں میں نہ آنا پڑتا فاضل عدالت نے حکم جاری کیا کہ چار مہینے کے اندر فیس بک انتظامیہ سے مل کر سوشل میڈیا پر مکمل کنٹرول کیا جائے، اگر نہیں کر سکتے تو فیس بک اور ٹویٹر کو بند کردیں۔جس پرڈی جی پی ٹی اے نثار احمد نے چار ماہ کے اندر سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کو ہٹانے اور آئندہ کے لیے مستقل پالیسی بنانے کا وعدہ کیا۔

موضوعات:



کالم



ضد کے شکار عمران خان


’’ہمارا خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے میں…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…