اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پانامہ کیس فیصلہ 300صفحات پر مشتمل ، تاخیر کی وجہ یہ ہے کہ ججزفیصلہ خود ٹائپ کر رہے ہیںجو کہ ففٹی ففٹی ہو گا، فوج سے درخواست کی گئی ہے کہ سپریم کورٹ کی عمارت اور ججز کو اپنی حفاظت میں لے لیں، سینئرتجزیہ کار کا نجی ٹی وی
پروگرام میں دھماکہ خیز انکشاف۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر تجزیہ کار ظفر ہلالی نے دھماکہ خیز انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ پانامہ کیس کا فیصلہ 300صفحات پر مشتمل ہو گا ۔ پانامہ کیس فیصلے میں تاخیر اس وجہ سے ہو رہی ہے کہ فیصلہ ججز خود ٹائپ کر رہے ہیںکیونکہ وہ اچھے ٹائپسٹ نہیں اس لئے ایک ایک انگلی سے ٹائپنگ کی وجہ سے تاخیر ہو رہی ہے ۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ مجھے ایک کال کے ذریعے اطلاع دی گئی ہے کہ فوج کو کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کی عمارت کو اپنی حفاظت میں لے لیں یعنی ججز کو اپنی حفاظت میں لے لیں جس پر میرا کہنا تھا کہ ہو سکتا ہے کہ یہ اپریل فول ٹائپ خبر ہو کیونکہ اس سے پہلے بھی ایسی ہی ایک خبر آچکی ہے۔انہوں نے انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ ایک نہایت قابل اعتماد صحافی اور ایک دوسرے ذرائع نے ایک جج کے حوالے سے دعویٰ کرتے ہوئے بتایا ہے کہ پانامہ کیس فیصلے سے پاکستان کے 50فیصد عوام کو مایوسی ہو گی، سینئر تجزیہ کار ظفر ہلالی کا اس بات پر مزید تبصرہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اس سے یہ نتیجہ بھی اخذ کیا جا سکتا ہے کہ پانامہ کیس کے فیصلے سے 50فیصد لوگ خوش ہونگے ۔