اسلام آباد(این این آئی)پاکستانی قیادت کی جانب سے اسلامی عسکری اتحاد کیلئے سابق آرمی چیف جنرل (ر) راحیل شریف کو این او سی جاری کرنے پر اظہار خیال کرتے ہوئے ایرانی سفیر مہدی ہنر دوست نے کہا ہے کہ برادر اسلامی ملک پاکستان کے داخلی معاملات میں دخل اندازی کیے بغیر ہمارا موقف ہے کہ یہ معاملہ اسلامی ممالک کے باہمی اتحاد کو متاثر کر سکتا ہے۔ نجی ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویو کے دور ان پاکستان کے سابق
آرمی چیف جنرل راحیل شریف کو این او سی جاری کرنے پر مہدی ہنر دوست کا کہنا تھا کہ ہمارا ماننا ہے کہ پاکستان کی دور اندیش قیادت کا یمن کے معاملے پر اختیار کیا گیا موقف درست تھا جس پر ہم نے پاکستان کا شکریہ ادا کیا تھا۔ایرانی سفیر نے کہاکہ ایران کو اسلامی بلاک کا رکن ہونے کی حیثیت سے کسی بھی کشیدہ صورتحال کے حوالے سے تحفظات ہیں، اس لیے پاکستان اور دیگر اسلامی ممالک سے توقع ہے کہ وہ اس معاملے پر انصاف سے کام لیں گے۔مہدی ہنردوست نے کہا کہ پاکستانی حکام نے این اوسی جاری کرنے سے قبل کئی بار ایرانی حکام سے اس معاملے پر بات کی، لیکن اس کا یہ ہرگز مطلب نہیں کہ ایران اس معاملے پر مطمئن ہے، یا اس فیصلے کو قبول کر لیا ہے، اس معاملے پر تحفظات کو حکومت پاکستان تک پہنچا دی ہیں جبکہ امید ہے کہ پاکستان کشیدگی کم کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا اور جانبدار نہیں ہو گا۔ایرانی سفیر کے مطابق تہران کئی بار واضح کر چکا ہے کہ ایران اسلامی عسکری اتحاد جیسے کسی اتحاد کا حصہ نہیں بن سکتا اور نہ ہی ایران کو اب تک ایسی کوئی پیشکش ہوئی ہے۔انہوں نے بتایا کہ خطے میں کسی تنازعے یا کشیدگی پر قابو پانے کیلئے تمام اسلامی ممالک کو متفقہ طور پر اقدامات کرنا ہوں گے۔انہوں نے بتایا کہ خطے میں کسی تنازعے یا کشیدگی پر قابو پانے کیلئے تمام اسلامی ممالک کو متفقہ طور پر اقدامات کرنا ہوں گے۔