اسلام آباد(آئی این پی)سینیٹ کو آگاہ کیا گیا ہے کہ گزشتہ تین سالوں کے دوران ایوان صدر میں مجموعی طور پر 2465.347ملین اخراجات آئے،حج کرپشن کیس میں تحریری فیصلہ موصول ہونے کے بعد کیس کی مزید پیروی کا فیصلہ کیا جائیگا،2013سے اب تک نیشنل گرڈ میں 3282.8میگاواٹ بجلی شامل کی گئی ، 2012سے اب تک لوڈ شیڈنگ میں شہری علاقوں میں 75،دیہی میں 70اورانڈسٹری میں 100فیصد کمی واقع
ہوئی، مالی سال 2014-15سے لیکر جنوری 2017تک بجلی کے بلوں میں پی ٹی وی فیس کی مد میں صارفین سے 14ارب4کروڑ روپے وصول کئے گئے۔ملک بھر میں لگائے جانے والے کوئلے کے نئے پاور پلانٹس ماحول دوست ہیں جن کا شمار دنیا کے بہتر پاور پلانٹس میں ہوتا ہے۔منگل کو سینیٹ اجلاس میں سینیٹرز کے سوالوں کے جواب پر وفاقی وزراء شاہد خاقان عباسی ، زاہد حامد ، سردار محمد یوسف ا ور وزیر مملکت عابد شیر علی نے دیئے ۔ سینیٹر محمد اعظم خان سواتی کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے کہا کہ حج کرپشن کیس کا تفصیلی فیصلہ ابھی تک نہیں آیا ۔ تفصیلی فیصلہ آنے کے بعد فیصلہ کریں گے کہ اپیل میں جانا ہے کہ نہیں ۔ سینیٹر میاں محمد عتیق شیخ کے سوال کے جواب میں صدر سیکرٹریٹ نے اپنے تحریری جواب میں ایوان کو آگاہ کیا کہ گزشتہ تین سالوں کے دوران ایوان صدر میں مجموعی طور پر 2465.347ملین اخراجات آئے جس میں ذاتی اخراجات پر 1397.38ملین جبکہ پبلک اخراجات پر1070.967ملین اخراجات آئے ۔ سینیٹر میاں محمد عتیق شیخ کے سوال کے جواب میں وزارت پانی وبجلی نے اپنے تحریری جواب میں ایوان کو آگاہ کیا کہ 2013سے اب تک نیشنل گرڈ میں 3282.8میگاواٹ بجلی نیشنل گرڈ میں شامل کی گئی جبکہ 2012سے 2017کے درمیان اب تک لوڈ شیڈنگ میں شہری علاقوں میں
75،دیہی میں 70اورانڈسٹری میں 100فیصد کمی واقع ہوئی ۔ سینیٹر محمد اعظم خان سواتی کے سوال کے جواب میں وزیرمملکت پانی وبجلی عابد شیر علی نے کہا کہ مالی سال 2014-15سے لیکر جنوری 2017تک بجلی کے بلوں میں پی ٹی وی فیس کی مد میں 14ارب4کروڑ 35لاکھ 33ہزار832روپے جمع ہوئے ۔ سینیٹر فرحت اللہ بابر کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر قانون و انصاف زاہد حامد نے بتایا کہ سابق چیف جسٹس کی بلٹ پروف گاڑی کا کیس عدالت میں زیر سماعت ہے اس پر میں تبصرہ نہیں کرتا۔ ججز کو جو مراعات‘ پنشن اور دیگر سہولیات دی جاتی ہیں ان کے حوالے سے قواعد موجود ہیں۔ انہی کے تحت یہ مراعات دی جاتی ہیں۔ سینیٹر طلحہ محمود کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے بتایا کہ مالی سال 2015۔16ء کے دوران وزارت پٹرولیم و قدرتی وسائل اور ملحقہ و ذیلی محکموں کے لئے غیر ترقیاتی بجٹ کے تحت 19 کروڑ 42 لاکھ 14 ہزار کی رقم مختص کی گئی تھی۔ پالیسی ونگ کے غیر ترقیاتی اخراجات کے لئے اسی سال 70 کروڑ 21 لاکھ 49 ہزار روپے مختص کئے گئے۔ سینیٹر کرنل (ر) طاہر حسین
مشہدی کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر ہاؤسنگ اکرم خان درانی نے کہا کہ اس وقت اسلام آباد میں 19ہزار سے زائد سرکاری ملازمین گھروں کی الائٹمنٹ کے لئے ویٹنگ لسٹ پر ہیں ۔ سینیٹر چوہدری تنویر خان کے سوال کے جواب میں وزیر مملکت پانی وبجلی عابد شیر علی نے کہا کہ ساہیوال پر پاور پلانٹ مکمل طور پر غیر ملکی کوئلے سے چلے گا ۔نیپرا نے ساہیوال کوئل پاور پلانٹ کا ٹیرف8.7روپے مقرر کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ نندی پور پاور پلانٹ تک گیس کی منتقلی کا کام اپریل 2017تک مکمل ہو جائے گا جس سے نندی پور پاور پلانٹ کی صلاحیت 425میگاواٹ سے بڑھ کر525میگاواٹ ہو جائے گی ۔ نندی پور پاور پلانٹ ایل این جی گیس سے چلے گا ۔ ملک بھر میں لگائے جانے والے کوئلے نئے پاور پلانٹس سے آلودگی کا کوئی خطرہ نہیں ، تمام پاور پلانٹس ماحول دوست ہیں جن کا شمار دنیا کے بہتر پاور پلانٹس میں ہوتا ہے ۔