اتوار‬‮ ، 11 مئی‬‮‬‮ 2025 

’’ پاکستان کی غریب عوام کو مبارکباد ‘‘

datetime 17  مارچ‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)عالمی بینک نے پاکستان میں غریب ترین طبقہ کی بہتری اور سماجی تحفظ کے نظام کو مستحکم بنانے اور ان کے معیار زندگی میں بہتری کے لئے کی جانے والی حکومتی کوششوں کی معاونت کے لئے 450ملین ڈالر کے پیکیج کی منظوری دی ہے۔عالمی بینک کی گروتھ ڈویلپمنٹ پالیسی کی فنانسنگ کے تحت مالیاتی شعبے کی ترقی اور فروغ کے لئے 300ملین ڈالر کی مالی معاونت کی بھی منظوری دی ہے۔ عالمی بینک کے بیان کے مطابق

اس پروگرام کا مقصد پاکستان بھر میں سال 2020ء تک 50 فیصد بالغ افراد کو مالیات تک رسائی کو یقینی بنانا ہے جن میں 25 فیصد خواتین بھی شامل ہیں اسی طرح آئندہ تین سال کے دوران چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں ‘ ایس ایم ای کے شعبہ کو قرضوں کی فراہمی میں بھی 15فیصد تک اضافہ کیا جائیگا جو سال 2015ء کے اختتام پر نجی شعبہ کو فراہم کردہ مجموعی قرضوں کا 7فیصد تھا۔ بیان کے مطابق حکومت کے سماجی تحفظ کے قومی پروگرام کے تحت عالمی بینک 100ملین ڈالر کی معاونت فراہم کرے گا جس سے سماجی شعبہ کے تحفظ اور غریب افراد کے معیار زندگی میں بہتری اور انسانی وسائل کی ترقی میں مدد ملے گی۔عالمی بینک معاشرے کے غریب طبقات کی بہتری کے لئے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی کی مالی معاونت بھی کررہا ہے اس کے علاوہ عالمی بینک پنجاب میں سیاحتی اداروں کے استحکام ‘ نجی شعبوں کی شراکت داری میں اضافہ اور سیاحت کے شعبہ کی ترقی اور بینادی ڈھانچے کے استحکام کے لئے 50ملین ڈالر بھی فراہم کرے گا۔ منصوبہ کی تکمیل سے سیاحت کے شعبہ کی ترقی سے نجی شعبہ کی سرگرمیوں میں اضافہ ہو گا۔ عالمی بینک کی معاونت سے سماجی شعبہ کی ترقی کے لئے شروع کئے گئے مختلف پروگراموں سے خدمات کی فراہمی کے معیار میں بہتری ‘ افرادی قوت کی ہنر مندی ‘ گورنس کے استحکام ‘ ترقیاتی منصوبوں

میں مقامی افراد کی آراء کی شمولیت اور بلخصوص خواتین کو روزگار کی زیادہ سے زیادہ فراہمی کو یقینی بنانے میں مدد ملے گی۔پاکستان میں عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر الانگو پاچا متھو نے کہا کہ اصلاحات کے پروگرام اور مالیات کے شعبہ میں حالیہ اقدامات سے عام آدمی کی مالی شعبہ تک رسائی کو یقینی بنانے میں مدد ملے گی۔ عالمی بینک کی ایک رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان میں 100ملین بالغ

افراد کو مالیاتی شعبہ کی خدمات دستیاب نہیں ہیں اور یہ تعداد بینک کی سہولیات سے استفادہ نہ کرسکنے والی مجموعی عالمی آبادی کے 5فیصد کے قریب ہے۔ انہوں نے کہا کہ مالیاتی شعبہ تک رسائی کی اہمیت کے حوالے سے پاکستان میں مردوں اور خواتین میں شعور اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ سماجی شعبہ کی ترقی کے لئے جاری مختلف منصوبوں کے بارے میں فراہم کئے جانے والے قرضے عالمی بینک کے ذیلی

ادارے انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ ایسوسی ایشن کی جانب سے انتہائی کم شرح سود پر فراہم کئے جارہے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وہ بارہ روپے


ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…