لاہور(آئی این پی) لاہور میں19سال بعد مردم شماری کا آغاز‘ وزیراعلی پنجاب میاں شہباز شریف نے اپنے ہاتھ سے رہائش گاہ پر نمبر لگا کر خانہ و مردم شماری کا آ غاز کردیا‘ خانہ شماری تین دن میں مکمل کی جائے گی جبکہ مردم شماری کا پہلا فیز 14 اپریل تک مکمل کیا جائے گا۔تفصیلات کے مطابق بدھ کے روز لاہور میں ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی شیر علی گورچانی نے پنجاب اسمبلی پر001نمبر لگا یا جبکہ وزیراعلی پنجاب میاں
شہباز شریف نے اپنے ہاتھ سے رہائش گاہ پر 006نمبر لگا کر خانہ و مردم شماری کا آ غاز کر دیا جبکہ خانہ شماری 3 دن میں مکمل کی جائے گی جبکہ18 مارچ سے مردم شماری ہو گی۔ مردم شماری کا پہلا فیز 15 مارچ سے 14 اپریل تک مکمل کیا جائے گا۔ جس میں فارم 2 کی تقسیم 18 سے 27 مارچ تک ہو گی اور اس کے بعد بے گھر آبادی کا شمار 28 مارچ کو ہو گا اور فارم 2 کو جمع کرنا اور محفوظ بنانے کا عمل 29-30 مارچ کو ہوگاپہلے مرحلے کے بلاک 2 میں خانہ شماری 31 مارچ سے 2 اپریل تک، فارم 2 کی تقسیم 12-3 اپریل، بے گھر آبادی کا شمار 13 اپریل، فارم 2 جمع کرنا اور محفوظ بنانا 14 اپریل کو ہوگا۔ 25 اپریل سے 25 مئی تک دوسرا فیز مکمل کیا جائے گا۔ فارم میں تین کالم ہوں گے، پہلا مرد، دوسرا خواتین اور تیسرا خواجہ سراں کے لئے مختص ہو گا۔ ہر فارم پر سیکرٹ کوڈ موجود ہوگا،25 مئی کو مردم شماری مکمل ہو جائے گی اور اگست تک اسے پبلک کر دیا جائے گا۔ مردم شماری کرنے والے سٹاف نے سپیشل جیکٹس پہنی ہوئی ہیں گھر کے سربراہ سے تعلیمی قابلیت ،پیشہ اور گھر سے متعلق سوالات کیے جائیں گے ، کچی پکی دیواریں، ،ریڈیو ،ٹی وی ،موبائل ،کمپیوٹر ،انٹرنیٹ کنکشن کی تعداد بھی بتانا ہوگی۔غلط معلومات دینے پر چھ ماہ قید اور
50 ہزار جرمانہ ہوگا ، مردم شماری کے دوران بے گھر افراد ، جھگیوں اور پلوں کے نیچے رہنے والوں کے لیے ایک دن مختص کیا گیا ہے چیف سینسس کمشنر کا کہنا ہے کہ مردم شماری سے وسائل کی تقسیم میں آسانی ہو گی،مدارس، جیل اور ہسپتال کی لسٹ متعلقہ اداروں سے لی جائے گی ۔ضرورت پڑی تو فردا فردا بھی لوگوں سے مل سکتے ہیں۔