اسلام آباد(جاوید چوہدری ) پنجاب حکومت نےگزشتہ روز لاہور میں پی ایس ایل کا پر امن فائنل کروا کر پورے ملک کا سر فخر سے بلند کر دیا‘ پوری پاکستانی قوم اس کامیابی پر وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف اور پی ایس ایل کے چیئرمین نجم سیٹھی کی شکر گزار ہے‘ اتوار کا دن پاکستان کا دن تھا اور پاکستان کے اس دن پر تمام پاکستانی خوش تھے‘ فائنل پشاور زلمی نے جیت لیا‘ پشاور زلمی نے خود کو اس جیت کا اہل ثابت کیا‘‘
اتوار کا دن ہر لحاظ سے اچھا تھا‘ بس دو واقعات نے یہ خوشی کرکری کر دی‘ گزشتہ روز لاہور ریلوے سٹیشن پر ایک شہری نے شیخ رشید کو جوتا مار دیا‘ یہ سراسر زیادتی ہے‘ آپ شیخ رشید سے لاکھ اختلاف کر سکتے ہیں لیکن شیخ صاحب اس کے باوجود عوامی لیڈر ہیں‘ یہ ٹرین میں بیٹھ کر لاہور گئے اور انہوں نے عوام کے درمیان بیٹھ کر میچ دیکھا‘ اس شخص کے ساتھ یہ سلوک زیادتی ہے‘ یہ نہیں ہونا چاہیے تھا اور مستقبل میں ہرگز ہرگز یہ واقعہ دوبارہ نہیں ہونا چاہیے‘ میاں برادران کو شیخ رشید سے معذرت کرنی چاہیے‘ دوسرا واقعہ یہ کہ نجم سیٹھی کی تقریر کے دوران گو نواز گو کے نعرے لگ گئے‘ یہ بھی نہیں ہونا چاہیے تھا‘ میچ ن لیگ کا میچ نہیں تھا‘ یہ پاکستان کا میچ تھا‘ ہماری عوام کو کسی شخص کو پاکستان کے دن پر سیاست بازی کی اجازت نہیں دینی چاہیے‘ تھی ہمیں اپنا یہ رویہ بھی بدلنا ہو گا‘ پاکستان میں کرکٹ کے ری وائیول کا سہرہ بہرحال نجم سیٹھی کے سر جاتا ہے اور ہمیں کھلےدل کے ساتھ انہیں اس کا کریڈٹ دینا ہو گا۔گزشتہ دن پاکستان میں فسادیوں اور دہشت گردوں کی ناکامی کا دن ہے‘ پاکستانی عوام نے دہشت اور دہشت گردوں کی وکٹیں اُڑادیں لیکن بدقسمتی سے یہ خوشی دیرپا ثابت نہ ہو سکی‘ گزشتہ رات افغانستان کی طرف سے دہشت گرد مہمندایجنسی میں داخل ہوئے اور پاک آرمی کی تین چیک پوسٹوں پر حملہ کر دیا‘
ہمارے پانچ جوان شہید ہو گئے‘ جوابی کارروائی میں دس دہشت گرد مارے گئے‘ یہ حملہ افغانستان کی طرف سے کھلی جنگ ہے اور یہ جنگ ثابت کرتی ہے ہمارے دشمن ہمیں خوش نہیں دیکھ سکتے اور ہم اگر خوش ہونا چاہتے ہیں تو پھر ہمیں مستقبل میں انڈیا اور افغانستان دونوں طرف لڑنا ہو گا۔